زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اورکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے کہاہے کہ حکومت ، کسانوں کی مجموعی ترقی کے تئیں عہد بند ہے
راجستھان کے باڑمیرضلع میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب چودھری نے کہاکہ ‘‘پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا’’، ملک کے کروڑوں کسانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے
مرکزی حکومت ، وزیراعظم کی فصل بیمہ اسکیم کے تحت ، کسانوں کے دعووں کے لئے مناسب رقم دینے کے تئیں عہدبندہے :جناب چودھری
مرکزی حکومت ، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت ، چھوٹی رقومات کے دعووں کے بارے میں جلد ہی کوئی پالیسی وضع کرے گی :جناب کیلاش چودھری
Posted On:
08 JAN 2023 6:19PM by PIB Delhi
زراعت اورکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے ملک کے سبھی کسانوں کو پھرسے یقین دہانی کرائی ہے کہ مرکزی حکومت ، کسانوں کی مجموعی ترقی کے تئیں پوری طرح عہدبند ہے اوریہ کہ کسانوں کے مفادات ، مکمل طورپر محفوظ رہیں گے ۔
راجستھان کے باڑمیرضلع میں آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب چودھری نےکہا کہ ‘‘پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ’’ حکومت ہند اوروزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں ملک کے کروڑوں کسانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کام کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ مرکز ، راجستھان میں اسکیم کے بہتر نفاذ کے لئے مسلسل کوششیں کررہاہے ۔ باڑمیر ، میں خریف 2021کے لئے کسانوں کو ان کے دعووں کے عوض کم رقم ملنے کے بارے میں سوالوں کا جواب دیتے ہوئے جناب چودھری نے کہاکہ اس سلسلے میں ریاستی سرکارسے ایک تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے اور مرکزی حکومت بھی خود اپنی سطح پر اس معاملے کی چھان بین کررہی ہے اورجلد ہی کسانوں کے دعووں کے عوض مناسب رقم دی جائے گی ۔
اس مسئلے کے بارے میں کہ پردھان منتری فصل یوجنا کے تحت ، باڑمیر میں کسانوں کو ان کے دعووں کے عوض کم رقم مل رہی ہے ، جناب چودھری نے کہاکہ کسانوں کے دعووں کی تقسیم کا کام درخواستوں کے لحاظ سے کیاجاتاہے ۔ اس لئے کئی مرتبہ ایسی صورتحال بھی آسکتی ہے کہ جب چھوٹے علاقے کی وجہ سے کم دعوے وصول ہوئےہوں ۔ اس سلسلے میں بعض ڈیٹا کی جانچ کی گئی ہے ۔ جن میں یہ پایاگیا ہے کہ ، ایک ہی کسان نے جس کے کئی کھیت ہیں ، لیکن اس کے چھوٹے کھیت کے دعوے کی رقم کم ہے ، جبکہ بڑے کھیت پردعوے کی رقم زیادہ ہے ۔
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ کم بیمہ دعوے کے سبب کسانوں میں بے اطمینانی پھیل سکتی ہے ، جناب چودھری نے کہا کہ اس سلسلے میں ریاستی سرکاروں اورکمپنیوں کے ساتھ صلاح ومشورے ضروری ہیں ، جن کے سبب اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کی غرض سے ضروری اقدامات کرنے کے لئے کچھ وقت لگے گا۔
جناب چودھری نے یہ بھی بتایاکہ 6جنوری 2023 کو ، مرکزی حکومت نے سبھی بیمہ کمیٹیوں کو لکھاہے کہ کسی بھی کسان کی سبھی درخواستوں کے دعووں کو علیحدہ علیحدہ نہیں لیاجاناچاہیئے ، بلکہ ان سب کو ایک ساتھ مل کر جوڑنا چاہیئے تاکہ کسان آسانی سے اسے سمجھ سکیں اور انھیں یہ معلوم ہوسکے کہ ایک مشت کل کتنی رقم ملے گی ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، مرکزی وزیر نے کہاکہ بیمہ کمپنی نے ریاستی سرکار کو تجویز پیش کی ہے کہ پورے ضلع میں مدافعتی بوائی سے متعلق ضابطوں کانفاذ کیاجائے ، جس کے بعد ریاستی سرکار نے اسے صرف 25پٹوار میں اسے نافذ کیاہے۔ اس کے علاوہ ، بیمہ کمپنی کو سبھی پٹوار میں فصل کی کٹائی سے موصولہ پیداوار سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر دعوے کا حساب لگانا پڑتاتھا۔ اس سلسلے میں کمیٹی نے ریاستی سرکار کی ‘‘ریاستی سطح کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی ’’تشکیل دینے کی درخواست کی تھی تاکہ مدافعتی بوائی کے ضابطوں کونافذ کیاجاسکے ۔ ریاستی کمیٹی نے ایک بارپھرمرکزی حکومت سے درخواست کی ہے اوراس کے بعد مرکزی حکومت نے دہلی کے اپنے ادارے ‘‘مہالانوبس نیشنل کروپ فارکاسٹنگ سینٹر’’ (ایم این سی ایف سی ) کے ذریعہ تکنیکی تجزیہ کرایا اورپھراس رپورٹ کو مناسب کارروائی کے لئے ریاستی سرکار کو بھیج دیا۔ اس رپورٹ میں کہیں بھی مدافعتی بوائی کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔ایم این سی ایف سی سے موصولہ تجزیہ رپورٹ کی بنیادپر ، ریاستی سرکار کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی نے ایک بارپھربیمہ کمپنی کو حکم دیاکہ وہ پیداوار سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر جلد ہی کسانوں کے دعووں کی ادائیگی کردیں ۔
جناب چودھری نے دعوے سے متعلق عمل کی مکمل ترتیب بیان کی اورکہاکہ بیمہ کمپنی نے ایک مرتبہ پھر، مرکزی حکومت کی قومی سطح کی تکنیکی مشاورتی کمیٹی کے سامنے اس سلسلے میں ایک اپیل کی تجویز رکھی ۔ جسے مرکزی حکومت نے فوری طورپر مسترد کردیا، کیونکہ یہ قانونی لحاظ سے درست نہیں تھی اور اس وقت مرکزی حکومت نے یہ بات واضح کردی کہ اسکیم کی رہنماہدایات کے تحت ، ایک وقت کی حد کے بعد ، مدافعتی بوائی سے متعلق ضابطوں کو نافذ نہیں کیاجاسکتااور کمپنی نے حکم دیاگیا کہ وہ پیداوار سے متعلق ڈیٹا کی بنیاد پر ، فوری طورپر دعووں کو نمٹائے ۔ کمپنی نے ایک بارپھرمرکز کے ایپیلیٹ افسرکو تجویز ارسال کی اور لین اسے فوراًمسترد کردیاگیا اور کمپنی کوہدایت کی گئی کہ وہ کسانوں کے دعوے مناسب طریقے سے نمٹائیں ۔
خریف 2021 کے دعوے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ، جناب چودھری نے مطلع کیاکہ بیمہ کمپنی کی اپیل مسترد کئے جانے کے بعد ، کمپنی نے دعوے کے سلسلے میں بعض اعدادوشمار پیش کئے ۔ جس کے تعلق سے ریاستی سرکار کے ساتھ تبادلہ خیال کیاتھا، کیونکہ یہ اعدادوشمار جو بیمہ دعوے کی صحیح صورتحال کی وضاحت کرتے ہیں ، نہیں پیش کئے جارہے تھے ، اس لئے اس مدت کے دوران کہ جب دعووں کی تقسیم کا عمل شروع ہواتویہ پایاگیا کہ یہ دعوے ، بعض کسانوں کو بہت چھوٹی رقم میں جاری کئے گئے ہیں ۔اس سلسلے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے ، مرکزی حکومت نے کمپنی سے تقسیم کئے گئے دعووں کی تفصیلات طلب کیں۔ جس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ بہت سے کسانوں کے ایک بیمہ شدہ کسان کے بہت چھوٹی زرعی آراضی ہونے کی وجہ سے ، بعض بیمہ درخواستوں کے تعلق سے دعوے کم کئے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں ، جب اسکیم کے تحت ایک کسان کا اندراج کیاجاتاہے تواس کے مختلف کھیتوں کے لئے ایک الگ سے درخواست تیارکی جاتی ہے یاکسی کا پریمیم اوربیمہ شدہ رقم ، فصل اوربیمہ شدہ علاقے پرمبنی ہوتی ہے ۔
مہاراشٹر کی مثال پیش کرتے ہوئے ، مرکزی وزیرنے کہاکہ مہاراشٹر سرکارنے کم از کم دعوے کی رقم کے سلسلے میں ایک پالیسی وضع کی ہے ، جس کے تحت اگردعوے کی رقم 1000روپے سے کم ہے تو باقی رقم کا خرچ ریاستی سرکار برداشت کرے گی اورکسان کو کم از کم 1000روپے اداکئے جاتے ہیں ۔ یہ ضابطہ دوسری ریاستوں میں نہیں ہے، جن میں راجستھان بھی شامل ہے ۔ اس لئے مرکزی حکومت ، اس سلسلے میں سبھی ریاستوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کرنے کے بعد ، کسانوں کے مفاد میں جلدہی ایک پالیسی وضع کرے گی ۔
جناب کیلاش چودھری نے راجستھان کے سبھی کسانوں کو دوبارہ یقین دہانی کرائی کہ مرکزی حکومت ، خود اپنی سطح پراس معاملے کا معائنہ کررہی ہے اورکسانوں کو دعوے کی مناسب رقم اداکی جائے گی ۔
***********
(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -237
(Release ID: 1889715)
Visitor Counter : 131