جل شکتی وزارت

بھوپال، مدھیہ پردیش میں’واٹر ویژن@2047‘ پر آل انڈیا  ریاستوں کے وزراء کی کانفرنس اختتام پذیر

Posted On: 06 JAN 2023 9:36PM by PIB Delhi

’’واٹر ویژن @ 2047‘‘ پر پہلی آل انڈیاسالانہ ریاستوں کی وزراء کانفرنس، جو کل بھوپال، مدھیہ پردیش میں شروع ہوئی تھی، آج ایک اختتامی اجلاس کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ کانفرنس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تعاون پر مبنی وفاقیت کے منتر کے بعد مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پرجوش شرکت دیکھی گئی۔ وزیر اعظم نے کل ویڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کیا جس میں پوری کانفرنس کے لیے ایک وژن اور سمت فراہم کی گئی اور ملک کے آبی شعبہ کے وزراء کی کانفرنس کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ’’جب اس کانفرنس کا تصور کیا گیا تھا، تو یہ معلوم نہیں تھا کہ کتنی ریاستیں اس میں حصہ لیں گی، لیکن میں اس میں ریاستوں کی جوش و جذبے اور دل کی گہرائیوں سے شرکت  کرنے پر بہت خوش ہوں‘‘۔ جناب شیخاوت نے  ریاستوں ، خاص طور پر مدھیہ پردیش کا اس کانفرنس کی میزبانی کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔مرکزی وزیر نے کہا ’’تمام لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ملک میں ایک ترقی یافتہ قوم بننے کے تئیں وسیع اقدامات کئے ہیں۔ ہم امرت کال میں داخل ہوچکے ہیں اور ہم نے  پانی کی فراہمی میں اضافہ کرنے اور آبی وسائل کا موثر استعمال کرنے کے  مختلف طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے نیز تمام ریاستوں نے اس ضمن میں سخت محنت کی ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ پانی کی دستیابی، ہماری ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے‘‘۔

جناب شیخاوت نے مزید کہا کہ وہ چیلنج جن پر ہم نے تبادلہ خیال کیا ہے، ہم سب نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ  زیادہ آبادی، آب وہوا کی تبدیلی، تیز تر صنعت کاری اور شہرکاری اور اقتصادی فروغ کے باعث آنے والے برسوں میں ، پانی ایک بڑا چیلنج بن کر ابھرے گا، جن کے باعث  ملک کی آبی ضروریات میں اضافہ ہوا ہے۔ کل بھی میں نے یہ کہا تھا کہ ہم آبی وسائل کے قابل کاشت اجزاء سے آگے نکل جائیں گے اور اسی لیے ہمیں 2047 کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے اور چونکہ پانی ریاست کا موضوع ہے، اس لیے یہ ریاستوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے کام کریں‘‘۔ جناب شیخاوت نے زور دے کر کہا ’’آج جب ہم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک ترقی یافتہ ملک بن رہے ہیں، ہم ہنگامی حالت میں کام نہیں کرسکتے، ہم فعال طور پر کام کر رہے ہیں اور مسائل کے زیادہ ہونے کا انتظار نہیں کر رہے ہیں۔ کچھ سال پہلے تک ہم مجبوری میں کام کر رہے تھے لیکن اب ہم پورے اعتقاد اور یقین کے ساتھ کام کر رہے ہیں‘‘۔

کانفرنس کے موضوعاتی اجلاسوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’2047 کے لیے مختلف چیلنجوں اور اہداف سے متعلق  ایک مکمل ا جلاس اور پانچ موضوعاتی اجلاس منعقد کئے گئے۔ کانفرنس کے ذریعے ہمارے ذہنوں میں ایک امر سرایت کیا گیا ہے کہ 2047 کے لیے کس طرح کام کرنا ہے۔ تمام ریاستوں نے گذشتہ دو دنوں میں اپنی بصیرت فراہم کی اور یہ کانفرنس وہ مقام ہیں جہاں ہم نے وزیر اعظم کے’ کوآپریٹیو وفاقیت‘ کے منتر اور پوری حکومت کے نقطہ نظر کو عملی جامہ پہناتے ہوئے دیکھا ہے چونکہ ہم سب نے مل کر کام کیا ہے، ایک دوسرے کے بہترین طور طریقوں سے سیکھا اور ہم سب نے اس کانفرنس سے استفادہ حاصل کیا ہے نیز نئی باتیں سیکھیں ہیں‘‘۔

جناب شیخاوت نے کہا کہ ا س  بھوپال ڈائیلاگ کے ذریعے اہم نکات میں نقل وحمل کے دوران پانی کے نقصانات میں کمی شامل ہے؛ مائیکرو آب پاشی کو فروغ دینا، جس میں خطوں کے لیے پانی کے استعمال کی حفاظت کے تئیں مرکزی حکومت کے کارپس فنڈز سے استفادہ کرنےکی بڑی صلاحیت ہے؛ آب پاشی اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال؛ لوگوں کی شرکت کو یقینی بنانا، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس امر پر روشنی ڈالی ہے کہ ’جن بھاگی داری‘ کے ذریعے کچھ بھی حاصل کیا جاسکتا ہے جس کی آبی شعبے میں بہت ضرورت ہے؛ ریاستی سطح پر  آبی ضابطہ اتھارٹی؛ پانی کا معیار؛ پانی کے وسائل کی شناخت اور انتظام کرنے کے لیے جیو سینسنگ اور جیو میپنگ نیز 3 ڈی ماڈلنگ جیسی ٹیکنالوجی کا استعمال؛ ارضی پانی ریچارج اور پانی کی ری سائکلنگ اور دوبارہ استعمال کرنے کے ذریعے پانی کی مرغولاتی معیشت شامل ہیں۔ انھوں نے مزید زور دے کر کہا کہ ’’ہمیں گندے پانی کی اصلاحات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ تمام پانی ایک اثاثہ ہے۔ اور ہمیں اسے فضلہ کہنا بند کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ سب ری سائکل کیا جاسکتا جو دوبارہ قابل استعمال ہے۔ اس کا نیا پانی بنتا ہے اور ہمیں اسے موثر طور سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

پانی کے معیار کو یقینی بنانے کی ضرورت پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے کی گئی ترجیحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جل شکتی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت نے پانی کے معیار کو ترجیح دی ہے۔ ابھی تک لوگوں کو حکومت پر بھروسہ نہیں تھا۔ انھیں اپنے لیے واٹر فلٹر لگانے پر مجبور کیا گیا اور وہ بھی پانی کے معیار کے اعتبار کے بغیر۔ لیکن اب وزیر اعظم کے وژن اور مشن پر عمل کرتے ہوئے ہم ایک مضبوط ماحول وضع کیا ہے جس میں 2000 سے زیادہ واٹر کوالٹی ٹیسٹنگ لیباریٹریز بنانا، 4 لاکھ خواتین کو فیلڈ ٹیسٹنگ کے استعمال کی تربیت دینا، پانی کے معیار کی جانچ کے لیے انٹرنیٹ ا ٓف تھنکرز پر مبنی سینسرز کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی جانچ کو نچلی سطح تک لے جانے کے لیے کٹس شامل ہیں‘‘۔

پانی کا تحفظ اور موثر استعمال کے فوری ضرورت کے لیے  جناب شیخاوت نے کہا کہ ’’ آج ہمیں جس طرح کے چیلنجوں کا سامنا ہے، اگر ہم اس پر یقین واعتماد کے ساتھ کام نہیں کرتے ہیں،تو ہماری آنے والی نسلیں ری سائکل پانی کے استعمال پر مجبور ہوں گی۔ یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم وسائل کوپائیدار طریقے سے استعمال کرکے اسے  اپنے آنے والی نسلوں کے حوالے کریں جیسا کہ ہمیں اپنے اسلاف سے ملا ہے ۔ لہٰذا ہم سب کے پاس  آبی شعبے میں اپنے قدموں کے نشانات ثبت کرنے کا موقع ہے اور ہمیں چیلنجوں سے بالاتر مواقع پیدا کرنے کے لیے اختراعی طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔اپنے آبی وسائل کو بڑھانے کے لیے، بین الاقوامی برادری کے بہترین طور طریقوں کو مناسب طریقے سے اپنایا جاسکتا ہے۔

مرکزی وزیر نے ان موضوعات پر بھی روشنی ڈالی جن پر پوری کارروائی کی جاسکتی ہے۔ ان میں زمین کے اوپر ذخیرہ کرنے کی سہولت میں اضافہ؛ آبی ذخائر میں  تلچھٹ کو کم کرنا؛ فی قطرہ زیادہ فصل حاصل کرنا؛ پینے کے پانی کو ترجیح دے کر پانی کے استعمال کی تقسیم میں تبدیلی؛ بین طاس جاتی منتقلی، جس کے لیے تمام ریاستوں کو پانی کے تعاون کو بڑھانا ہوگا اور پانی کو سرپلس سے خسارے والے علاقوں تک لے جانا ہوگا؛ جل شکتی ابھیان کو عوامی تحریک بنانا اور سیلاب زون کی منصوبہ بندی کرنا شامل ہے۔ جناب شیخاوت نے زور دیا کہ تمام ریاستوں کے سامنے مختلف چیلنج ہیں لیکن بحیثیت قوم، کھلے دل سے کام کرنا ہے۔ انھوں نے یہ بیان کرتے ہوئے اختتامی کلمات کہے ’’واٹر ویژن @ 2047‘‘ ایک بیچ ہے اور ہم سب نے اس وژن کے بارے میں غور کرنا شروع کردیا ہے۔ ہم سب کو اس بیچ کو مقصد بنانا چاہئے اور اس کے پودے لگانے چاہئیں اور اس کی پرورش کرنی چاہئے تاکہ پانی، ہماری قوم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے‘‘۔

اس سے قبل  دن میں، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ریاستی وزیر جناب پرہلاد سنگھ پٹیل، ریاستی وزراء اور دیگر معززین کے ساتھ ’’پانی کے لیے وژن پارک‘‘ میں ایک پودا لگایا۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے افتتاحی اجلاس کے دوران کانفرنس کو ایک تاریخی اور یادگار لمحہ بنانے کے لیے ، پودے لگا کر ’’واٹر وژن پارک‘‘ بنانے کے اختراعی خیال کی تجویز پیش کی تھی اور اس مقصد کے حصول کے لیے شجر کاری کے خیال کو فروغ دینا تھا۔ پانی کے تحفظ کا مقصد ، تاریخی کانفرنس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تمام ریاستوں میں ’’واٹر وژن پارک‘‘ قائم کرنے کی تجویز ہے۔

Image

مرکزی وزیر برائے جل شکتی ’’واٹر ویژن @ 2047‘‘ پر پہلی آل انڈیا ریاستی وزراء کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے

Image

’’واٹر ویژن @ 2047‘‘ پر پہلی آل انڈیا ریاستوں کے وزراء کی سالانہ کانفرنس میں ریاستوں کی پرجوش شرکت کا مشاہدہ کیا گیا

Image

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، مدھیہ پردیش کے وزیرا علیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر معززین کے ساتھ ’واٹر وژن پارک‘ میں پودے لگاتے ہوئے

*****

(ش ح - اع - ر ا)   

U.No.197



(Release ID: 1889342) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Hindi