جل شکتی وزارت

ریاستوں کے وزرا کی پہلی آل انڈیا سالانہ  کانفرنس کا دوسرا دن۔ آبی بندو بست پر اجلاس کی صدارت مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس نے  کی

Posted On: 06 JAN 2023 6:02PM by PIB Delhi

آبی بندوبست سے متعلق‘‘واٹر ویژن ایٹ 2047’’ پر ریاستوں کے وزرا کی پہلی آل انڈیا سالانہ کانفرنس کے دوسرے دن موضوعی اجلاس  کا مقصد مرکز کی طرف سے سہولت فراہم کی گئی مختلف ریاستوں کو ایک ساتھ لا کر پانی کے شعبے میں الگ الگ کام کرنے کا سلسلہ توڑنا تھا۔ آبی وسائل کے منصوبوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ، عمل درآمد اور دیکھ بھال ریاستی حکومتیں خود اپنے وسائل اور ترجیحات کے مطابق کرتی ہیں۔

حکومت ہند کا کردار صرف معاون ہونے تک محدود ہے یعنی تکنیکی مدد فراہم کرنا اور بعض صورتوں میں جل شکتی کی  وزارت کی جانب سے نافذ موجودہ اسکیموں کے سلسلے میں جزوی مالی امداد فراہم کرنا۔ چونکہ پانی کے شعبے کو بین شعبہ جاتی مسائل درپیش ہوتے ہیں۔ اس لیے پانی کی حفاظت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مؤثر بین شعبہ جاتی ہم آہنگی ناگزیر ہے۔

  • نائب وزیر اعلیٰ جناب فرنویس نے کہا کہ واٹر ریگولیٹری اتھارٹی بنانے والی مہاراشٹر پہلی ریاست ہے، جب کہ ہم اگلے 5 برسوں میں مقامی سیلف حکومتوں کے ذریعہ صد فیصد فضلے کی صفائی کریں گے۔
  • نیشنل واٹر مشن کی مشن ڈائریکٹر محترمہ ارچنا ورما نے کہا کہ پانی سیاسی طور پر ایک حساس موضوع ہے اور اس مشن میں کامیابی کی خاطر ہمیں سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔
  • جل شکتی کے وزیر کے مشیر جناب سری رام ویدیرے نے پانی اور اس سے منسلک وسائل کی معلومات اور انتظام  کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی۔
  • محترمہ انو گرگ نے کہا کہ پانی کے استعمال کرنے والی انجمنیں پانی پنچایتوں کے نام سے اڈیشہ میں بہت مضبوط ہیں۔
  • پنچایتی راج کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ ممتا ورما نے 9 مقامی ٹھوس ترقیاتی مقاصد کے ذریعے پنچایتی منصوبہ بندی پر توجہ مرکوز کی۔
  • اس طرح کی کانفرنسوں کے ذریعے ہم آہنگی پیدا ہوگی جو مختلف حکومتی پروگراموں/اسکیموں کے درمیان منصوبہ بندی، عمل اور عمل درآمد کے حوالے سے ہم آہنگی پیدا کرے گی۔

ہم آہنگی مختلف سرکاری پروگراموں/اسکیموں کے درمیان منصوبہ بندی، عمل اور عمل درآمد کے حوالے سے ہم آہنگی لائے گی۔ واٹر گورننس کے 4 ایز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے یعنی ایکولوجی، ایکویٹی، ایفیشنسی اور اِکنامکس۔

محترمہ ارچنا ورما، مشن ڈائرکٹر، نیشنل واٹر مشن، آبی وسائل، آر ڈی اینڈ جی آر، وزارت جل شکتی نے اس بات پر زور دیا کہ واٹر گورننس پانی کے انتظام کا مرکز ہے۔

پانی سیاسی طور پر ایک حساس موضوع ہے اور ہمیں اس مشن میں کامیابی کے لیے سیاسی عزم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے انتظام میں متعدد اور ورٹیکل ذمہ داران  ہیں جن میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ پانی کے میٹر، پانی کی قیمتوں کا تعین، پانی کا آڈٹ، واٹر فٹ پرنٹ اور بلیو لیبلنگ ہی پانی کی اقتصادی قدر کو یقینی بنا سکتی ہے۔

انہوں نے پانی کی کارکردگی کے 5 آرس کے ساتھ اپنی بات ختم کی: ریڈیوس (کم کریں)، ری سائیکل ( دوبارہ استعمال کریں)، رییوز (دوبارہ استعمال کریں)، ری چارج (دوبارہ بحال کریں) اور ریسپیکٹ (احترام کریں)۔

وزیر اعلیٰ اور آبی وسائل کے وزیر جناب دیویندر فرنویس نے مہاراشٹر میں مختلف پالیسی اصلاحات کے بارے میں جانکاری دی۔ ان میں ریاستی پانی کی پالیسی 2003 (2019 میں ترمیم کی گئی)، مہاراشٹر میں کسانوں کے ذریعہ آبپاشی کے نظام کا انتظام،

مہاراشٹر آبی وسائل ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2005، گندے پانی کی صفائی کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کی پالیسی 2017، نیز آبپاشی ترقیاتی کارپوریشنوں کی تشکیل، ریاستی پانی کونسل، اسٹیٹ واٹر بورڈ، چیف واٹر آڈیٹر کا دفتر، واٹر اینڈ لینڈ مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ اور ایک مربوط ریاستی پانی کا منصوبہ شامل ہیں۔

جناب فڑنویس نے کہا کہ واٹر ریگولیٹری اتھارٹی بنانے والی مہاراشٹر پہلی ریاست ہے، جب کہ ہم اگلے 5 برسوں میں مقامی سیلف حکومتوں کے ذریعہ صد فیصد فضلے کی صفائی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جل یُکت شیور ابھیان اول 20,000 قحط زدہ دیہاتوں میں چلا گیا ہے۔

جل شکتی کے وزیر کے مشیر جناب سری رام ویدیرے نے کہا کہ پانی کے اعداد و شمار اور معلومات الگ الگ موجود ہیں اور انضمام ایک  چیلنجز ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیشنل واٹر انفارمیٹکس سنٹر پانی سے متعلق تمام معلومات کا نگہبان ہے، جبکہ ڈیم ہیلتھ اینڈ ری ہیبلیٹیشن ایپلی کیشن  اثاثہ جات کے انتظام کا ایک ذریعہ ہے۔ انہوں نے واٹر اینڈ الائیڈ ریسورسز انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ  کی اہم خصوصیات  بھی اجاگر کی۔

  • پانی اور متعلقہ وسائل کے اعداد و شمار کا مربوط ڈاٹا۔
  • تمام ایم او جے ایس  پروجیکٹوں کے لئے مربوط کلاؤڈ ہوسٹنگ۔
  • جدید ترین کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر۔
  • جغرافیائی تجزیاتی  لیب۔
  • مختلف ہائیڈرولوجیکل موڈلز کا استعمال کرتے ہوئے ڈاٹا میں انٹیلیجنس انسائٹ۔
  • اسمارٹ ڈائنامک ڈیش بورڈ۔
  • خودکار بروقت وارننگ موڈیولز۔

مغربی بنگال حکومت میں آبپاشی کے وزیر اور چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں اور ٹیکسٹائل کے وزیر ڈاکٹر مانس رنجن بھونیا نے مطلع کیا کہ کس طرح سندر بن ڈیلٹا میں کسان آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کے مالک بن گئے ہیں اور ایک ادارہ جاتی ڈھانچے میں عوام کی شراکت داری کو یقینی بنایا گیا ہے۔

حکومت چھتیس گڑھ میں آبی وسائل محکمے میں سکریٹری جناب پی  انابالن نے بتایا کہ چھتیس گڑھ آبی وسائل پالیسی 2022 کو نوٹیفائی کیا گیا ہے ، جبکہ چھتیس گڑھ کے زیر زمین پانی کی انضباطی اتھارٹی زیر عمل ہے۔

حکومت اڈیشہ میں آبی وسائل محکمے میں سکریٹری محترمہ انوگرگ نے 2047 تک اڈیشہ کو پانی کے معاملے میں خودکفیل بنانے کے اپنے ویژن کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اڈیشہ میں پانی صارفین کی تنظیمیں- پانی پنچایت بہت مضبوط ہیں۔

محترمہ ممتا ورما، جوائنٹ سکریٹری پنچایت راج وزارت ، حکومت ہند نے 9 مقامی ایس ڈی جیز کے ذریعے پنچایت منصوبہ سازی پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی اور پینے کے پانی سے متعلق  جانکاری کو ای گرام سوراج میں دستیاب کرایا گیا ہے۔

تھیم پر تبادلہ خیال کا اختتام تمام شرکاء کو مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس کی جانب سے یادگاری تحفے پیش کئے جانے کے ساتھ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M0V3.jpg

مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس  واٹر گورننس پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MGLM.jpg

مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RXEX.jpg

محترمہ ارچنا ورما مشن ڈائرکٹر ، نیشنل واٹر مشن شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DJY4.jpg

جل شکتی کے وزیرکے مشیر جناب سری رام ویدیر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1889320) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Marathi , Hindi