سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
انڈین سائنس کانگریس میں خلائی سائنس اور ٹکنالوجی پر مجلس مذاکرہ
عام آدمی کے لئے ٹکنالوجی کی ترقی اسرو کی ترجیح ہے
Posted On:
05 JAN 2023 8:32PM by PIB Delhi
ہندوستانی خلائی تحقیق کا ادارہ (اسرو) نے کامیابی سے متعدد ناممکنہ خلائی مہم اور پروجیکٹوں پر کام کئے ہیں۔ موسم کی پیش گوئی سے متعلق ڈی ٹی ایچ سروس سیٹلائٹ ٹکنالوجی کی وجہ سے ممکن ہوپائی ہے۔اس مجلس مذاکرہ میں متعدد سائنسدانوں نےشرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔سائنسدانوں نے کہا کہ اسرو کی مہم اور پروجیکٹوں کا مقصد ٹکنالوجی کی ترقی میں آگے بڑھناہے تاکہ عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
راشٹرسنت ٹکدوجی مہارا ج ناگپور یونیورسٹی مہاتما جیوتی با پھولے کیمپس میں 4 جنوری کو انڈین سائنس کانگریس کے دوسرے دن خلائی سائنس اور ٹکنالوجی سے متعلق مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اسرو کے سکریٹری ایس سومناتھ ،احمدآباد میں جسمانی تحقیق کی لیباریٹری کے ڈائریکٹ پروفیسر انل بھاردواج ، اسرو کے سائنسی سکریٹری ڈاکٹر شانتنو بھٹاواڈیکر ، ٹکنالوجی کی ترقی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وکٹر جوزف ٹی اور معاون سائنسداں ڈاکٹر ڈی کے سنگھ، ہیومن فیس فلائٹ کےڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈی کے سنگھ اور جدید ٹکنالوجی کے شعبے کے خلائی ایپلی کیشن سینٹر ، احمد آباد نے سمپوزیم میں شرکت کی ۔
اس مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے ایس سومناتھ نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ خلائی ٹکنالوجی تبدیل ہورہی ہے ۔کووڈ -19 کی وجہ سے دنیا نے ٹکنالوجی ترقی میں رکاوٹو ں کا سامنا کیا لیکن اب 100سے زیادہ خلائی مہمات شروع کی گئی ہیں ۔ اس مدت کے دوران خلائی ٹکنالوجی سے متعلق 100سے زیادہ اسٹارٹ اپ ملک میں تیار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرو کا مقصد ٹکنالوجی کا استعمال کرکے عام لوگوں کی زندگی کو آسان بناکر ملک کی ترقی میں تعاون کرنا ہے۔
پروفیسر انل بھاردواج نے کہا کہ رواں سال منگلیان -3 اور آدتیہ ایل -1 مہمات کی شروعات ہوگی۔ سابقہ منگلیان پہل کی دنیا میں زبردست ہذیرائی ملی ۔دنیا نے اس پہل کو نوٹس میں لیا ۔ قومی جغرافیائی اور دیگر عالمی سطح کے نامور سائنسی رسالوں نے اس پہل کو نوٹس میں لیتے ہوئے اس پر خبریں شائع کیں ۔
ڈاکٹر شانتنو بھاٹوڈیکر نے آج تک اسرو کے سفر پر روشنی ڈالی ۔ انہو ں نے کہا کہ ہندوستانی خلائی پروگرام اسرو کی تشکیل کے بعد سے ایک اہم تبدیلی سے گزرا ہے۔ انہوں نے اپنے تعارفی کلمات آریہ بھٹ سے ری سیٹ تک خلائی مہمات کے سفر کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرو نے ٹکنالوجی کی ترقی پر ٹھوس اقدامات کئے ہیں،جس سے زراعت اور اس سے وابستہ کاروبار کو زیادہ فائدہ ملا ہے ۔ ہندوستان میں 750 کلومیٹر ساحلی پٹی ہے اور تقریباََ 70 لاکھ لوگ ماہی گیری پر منحصر ہیں ۔ہم نے مچھلی پکڑنے میں آسانی پیداکرنے کے لئے ٹکنالوجی تیار کی ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ساتھ مل کرآندھی اور طوفان کے بارے میں پیش گوئی کی ٹکنالوجی پر کام کیا ہے، جو اسی کا حصہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب سیٹلائٹ کی مدد سے قدرتی آفات کے بارے میں پہلے ہی سے پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر وکٹر جوزف ٹی نے کہا کہ اسرو نے اب تک 208 خلائی مہمات شروع کی ہیں ۔ 25-2024 میں گگنیان کی شروعات کی جائے گی۔ انہو ں نے مزید بتایا کہ زراعت ، انسانی وسائل کی ترقی اور ٹکنالوجی پرتحقیق کی جارہی ہے ۔
ڈاکٹرڈی کے سنگھ نے کہا کہ وائرلیس ٹکنالوجی کے استعمال میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور یہ سب خلا میں سیٹلائٹ کی وجہ سے ممکن ہوسکا ہے ۔ ٹکنالوجی کے بہت سارے فوائد ہیں ۔ وائر لیس ٹکنالوجی دیہی علاقوں میں سہولیات فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے ۔ آج ڈی ٹی ایچ ہر گھر تک پہنچ چکی ہے اور یہ سب سیٹلائٹ ٹکنالوجی کی وجہ سے ممکن ہوپایا ہے۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-177
(Release ID: 1889127)
Visitor Counter : 149