جل شکتی وزارت

بھوپال، مدھیہ پردیش میں ’’واٹر وژن @ 2047‘‘ موضوع پر ریاستوں کے وزراء کی پہلی کل ہند سالانہ کانفرنس کا افتتاح


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس سے خطاب کیا

Posted On: 05 JAN 2023 5:41PM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش کے بھوپال میں آج ’’واٹر وژن @ 2047‘‘ موضوع پر ریاستوں کے وزراء کی پہلی کل ہند سالانہ کانفرنس شروع ہوئی۔ دو روزہ کانفرنس کی شروعات مہمان خصوصی اور معزز شخصیات کے ذریعے مقدس ’جل کلس‘ تقریب کے ساتھ ہوئی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویڈیو پیغام کے ذریعے افتتاحی تقریب کے بعد کانفرنس سے خصوصی طور پر خطاب کیا وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں آبی تحفظ کے شعبوں میں ہندوستان کے ذریعے کیے گئے غیر معمولی کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے ملک کے آبی وزراء کی کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر بھی خاص طور سے روشنی ڈالی کہ ہندوستان کے آئین کے مطابق، پانی ریاست کا موضوع ہے اور اس لیے، پانی کے تحفظ کے لیے ریاستوں کی  کوششیں ہی ملک کے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے میں ایک طویل سفر طے کریں گی۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’2047 کے لیے ہمارا پانی کا وژن اگلے 25 سالوں کے لیے امرت کال کے سفر کا ایک اہم گوشہ ہے۔‘‘

آبی تحفظ کے شعبہ میں سرکولر اکنامی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے اس بجٹ میں سرکولر اکنامی پر کافی زور دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’جب صاف کیے گئے پانی کا دوبارہ استعمال کیا جاتا ہے، تو تازہ پانی کا تحفظ ہوتا ہے، یہ پورےایکو سسٹم کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ اس لیے  پانی کی صفائی، پانی کا دوبارہ استعمال ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے دہرایا کہ ریاستوں کو مختلف مقاصد کے لیے ’صاف کیے گئے پانی‘ کے استعمال کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔ جناب مودی نے کہا، ’’ہماری ندیاں، ہمارے آبی ذخائر پورے آبی ایکو سسٹم کا سب سے اہم حصہ ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ہر ریاست میں فضلہ کے انتظام اور سیویج ٹریٹمنٹ  کا ایک نیٹ ورک بنانے پر زور دیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا، ’’نمامی گنگے مشن کو ایک خاکہ بنا کر دیگر ریاستیں بھی ندیوں کے تحفظ کے لیے اسی قسم کی مہم شروع کر سکتی ہیں۔  پانی کو باہمی تعاون اور تال میل کا موضوع بنانا ہر ایک ریاست کی ذمہ داری ہے۔‘‘

وزیر اعظم کے ویڈیو پیغام کا پورا متن: https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1888809

وزیر اعظم کے خطاب پر پریس ریلیز: https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1888763

 

  • 2047 کے لیے آبی وژن امرت کال کے اگلے 25 سالوں کے سفر کا ایک اہم گوشہ ہے: وزیر اعظم
  • پانی کو باہمی تعاون اور تال میل کا موضوع بنانا ہر ریاست کی ذمہ داری ہے: وزیر اعظم
  • وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں ہندوستان پانی اور صفائی کے شعبے میں سرفہرست ملک بن گیا ہے: مرکزی وزیر برائے جل شکتی
  • ’’اقتصادی ترقی اور بجلی اور پانی کی کھپت کے درمیان سیدھا تعلق ہے۔ اس لیے، وسیع پیمانے پر پانی کی ضرورتوں اور اس کی دستیابی پر  بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
  • ریاست مدھیہ پردیش ہمہ گیر آبی پالیسی بنا رہی ہے، جو جلد ہی نافذ کی جائے گی: وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان
  • جناب شیو راج سنگھ چوہان نے تمام شرکاء سے کل یعنی 6 جنوری، 2023 کو اپنے ساتھ شجرکاری کرنے کی اپیل کی اور اسے واٹر وژن پارک کہا جائے گا
  • معزز شخصیات نے  صاف کیے گئے پانی کے دوبارہ استعمال پر قومی خاکہ، گاد اور کچرے کے انتظام کے لیے قومی خاکہ، جل شکتی ابھیان کے تحت بہترین طور طریقوں: کیچ دی رین کا افتتاح کیا
  • معزز شخصیات نے ایک نمائش کے ساتھ ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو  کے حصہ کے طور پر ڈبلیو آر آئی ایس پورٹل کے تحت ’جل اتیہاس‘ کے ایک ذیلی پورٹل کا افتتاح کیا

 

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت  نے اپنے خطاب میں پانی کے تحفظ کی سمت میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان کے عزم اور بھوپال میں اس کانفرنس کی میزبانی میں  ان کی اور پوری ریاستی حکومت کے ذریعے کی گئی اٹوٹ کوششوں کی تعریف کی۔ جناب شیخاوت نے کہا، ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں ہندوستان پانی اور صفائی کے شعبے میں سرفہرست ملک بن گیا ہے۔‘‘ مرکزی وزیر جناب شیخاوت نے شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی معیشت نے کووڈ وبائی مرض کے باوجود اپنی ترقی کے سفر کو جاری رکھا ہے اور اندازہ ہے کہ 2027 تک ہندوستان جرمنی اور جاپان سے آگے دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت بن جائے گا۔ انہوں نے کہا، ’’اقتصادی ترقی اور بجلی اور پانی کی کھپت کے درمیان سیدھا تعلق ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 3 سے 5 ٹریلین ڈالر کی اقتصادیات اور اس سے آگے 10 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے  کا واضح ایکشن پلان پیش کیا ہے۔ اس لیے، اس قسم کی کانفرنسوں کے ذریعے وسیع پیمانے پر پانی کی ضرورتوں اور اس کی دستیابی پر بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

مرکزی وزیر جناب شیخاوت نے مزید کہا، ’’بارش، گلیشیئر یا بین الاقوامی وادیوں کے ذریعے ہندوستان میں 4000 بلین کیوبک میٹر –بی سی ایم پانی دستیاب ہے، جس میں سے کل فصل کے قابل حصہ جو استعمال کرنے لائق ہے، اس کا آدھا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی نے  کم اور بے ترتیب بارش کے ساتھ بارش کے پیٹرن کو بدل دیا ہے جس نے اس فصل لائق حصہ کو منفی طور پر متاثر کیا ہے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، تیزی سے ہو رہی شہرکاری، پانی کی بڑھتی مانگ اور آبی آلودگی نے مل کر پانی کی فی کس دستیابی کو 5000 کیوبک میٹر- سی ایم سے گھٹا کر 1500 کیوبک میٹر-سی ایم کر دیا ہے اور 2047 تک یہ مزید کم ہو کر 1200 کیوبک میٹر- سی ایم ہو سکتی ہے اور اس لیے، ہم سبھی کو اس  چیلنج سے نمٹنے کے لیے  جامع طور پر اس کے طریقوں پر بات چیت کرنی چاہیے۔‘‘

جناب شیخاوت نے کہا، ’’2047 تک، ہماری ضرورت پانی کی دستیابی کو پار کرنے کا خدشہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس موضوع پر جامعیت کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تمام ریاستوں کے ساتھ یہ کانفرنس منعقد کی جانی چاہیے، تیاریوں کو یقینی بنانے کے لیے ایک خاکہ تیار کرنا چاہیے اور  ناگہانی منصوبہ بنانا چاہیے۔ ہمارا ملک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس لیے مستقبل کے لیے پانی کی دستیابی کو یقینی بنانےکی خاطر منصوبہ بنانا اور اس سمت میں کام کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔ ہم سبھی کو پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کی سمت میں ذاتی طور پر اور ایک قوم کے طور پر تمام ریاستوں کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

مرکزی وزیر برائے جل شکتی نے مزید کہا، ’’سال 2019 میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مجھے ایک مربوط جل شکتی وزارت کے لیے کام کرنے کا موقع دیا، جس کے ذریعے ہم ریاستوں کے ساتھ ساتھ اپنے آبی وسائل کی پیمائش بہتر طریقے سے  کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جیسے اب کھانے کا شمار اس کے وزن کی بنیاد پر نہیں، بلکہ  اس کی تغذئی قدروں  کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے، ویسے ہی پانی کی ضرورتوں کی پیمائش زیادہ جامع طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق، امرت سروور کی طرز پر چھوٹے آبی ذخائر کے توسط سے  پانی جمع کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے سمیت  دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں اور پہل سے بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ مختلف تنظیموں، پنچایتوں، غیر سرکاری تنظیموں، مشہور ہستیوں وغیرہ کو ایک ساتھ لانے والے وزیر اعظم کے ذریعے شروع کیے گئے جل شکتی ابھیان  کے اچھے نتائج دکھائی دینے لگے ہیں، جیسا کہ  زیر زمین پانی سے متعلق رپورٹ کی اشاعت کے توسط سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے بلاکوں کے حد سے زیادہ استعمال،  کریٹیکل اور سیمی کریٹیکل تعداد میں کمی آئی ہے، جب کہ  محفوظ بلاکوں میں اضافہ ہوا ہے کیوں کہ اس شعبے میں ایک مرکوز نقطہ نظر کے ساتھ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

اپنے خطاب کے اختتام پر مرکزی وزیر نے کہا، ’’آبی ذخائر کی نچلی سطح پر گاد  جمع ہونے کے سبب باندھوں کی پانی جمع کرنے کی صلاحیت میں کمی کو دور کرنے کی سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں پہل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ  ذخائر کی صلاحیت کے زیادہ سے زیادہ  استعمال  کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی ندیوں کو بچائیں،  ویٹ لینڈ  کا تحفظ کریں اور  پانی جمع ہونے والے علاقوں کی حفاظت کریں اور ان کی سطح میں ہونے والی گراوٹ کو کم کریں۔ ہمیں  بلا روک ٹوک سپلائی کے ساتھ ساتھ  مانگ والے پہلو پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آبی وسائل کو گندا ہونے سے روکنے کی ضرورت ہے۔ آنے والے دو دنوں میں، ہم سبھی کو ان موضوعات پر غور و فکر کرنے اور بات چیت کرنے اور ہر ایک ریاست کے بہترین طور طریقوں سے سیکھنے اور نئے بنیادی ڈھانچے کے  پائیدار فروغ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان اہم موضوعات پر جامعیت کے ساتھ بات چیت کرنے اور ایک ساتھ حل تک پہنچنے کے لیے لگاتار میٹنگیں کرتے رہنا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ پانی ملک کی ترقی اور پیش رفت میں رکاوٹ نہ بنے۔

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے  افتتاحی تقریر دیتے ہوئے اس بیش قیمتی وسیلہ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے ریاستی حکومت کے ذریعے آبی تحفظ کی سمت میں کی گئی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے لوگوں کی شراکت داری یا عوامی حصہ داری کی اہمیت کو نمایاں کرنے کے لیے اپنی زندگی سے ایک مثال کا استعمال کیا جب وہ ایم ایل اے تھے۔ وزیر اعلیٰ جناب  شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ نرمدا ندی درختوں کی جڑوں سے نکلتی ہے اس لیے درخت رہیں گے تو ہی ندیاں پنپیں گی۔ جناب چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش ایک مہینہ کے اندر  آبی پالیسی بنا رہا ہے، جو ہمہ گیر ہوگی اور اس میں آبی تحفظ، پانی کی دستیابی میں اضافہ، بارش کے پانی کا تحفظ،  صاف کیے گئے پانی کا دوبارہ استعمال،  ہر بوند زیادہ فصل وغیرہ جیسے مختلف پہلو شامل ہوں گے۔ جل جیون مشن  کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تقریباً 50000 کروڑ روپے کی لاگت کا کام  چل رہا ہے اور پہلے صرف 14 فیصد گھروں کو پانی مہیا کرایا جا رہا تھا، جو اب بڑھ کر تقریباً 47 فیصد ہو گیا ہے۔

جناب شیو راج سنگھ چوہان نے رحیم، تلسی داس اور ویدوں  کا حوالہ دیا جن میں پانی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیتوں میں تالاب بنائے جانے چاہئیں، زیادہ درخت لگانے چاہئیں اور  ہر بوند زیادہ فصل کو یقینی بنایا جانا چاہیے، تاکہ  آبی وسائل کا  زیادہ سے زیادہ استعمال کیا  جا سکے۔ انہوں نے تمام شرکاء کو بحث اور غور و فکر کی دعوت دی، جس میں سے حل یقینی طور پر نکلے گا اور جس سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔ وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ اس قسم کے حل سے مدھیہ پردیش کو بھی فائدہ ہوگا اور اس سلسلے میں تمام ممکنہ طریقوں کو شامل کرکے انہیں نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر اعظم کے ذریعے دیے گئے عوامی حصہ داری کے پیغام کو دہرایا اور کہا کہ مدھیہ پردیش آبی تحفظ اور شجر کاری کی سمت میں مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ جناب چوہان نے کہا کہ انہوں نے مثال پیش کرنےکے لیے روزانہ 3 پودے لگائے اور سبھی سے اپیل کی کہ وہ کل صبح، یعنی 6 جنوری، 2023 کو ان کے ساتھ شجرکاری کریں۔ جناب چوہان نے کہاکہ اسے واٹر وژن گارڈن کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پورے ملک کویہ پیغام ملے گا کہ شجرکاری سے پانی کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔

معزز شخصیات نے نمائش کے ساتھ صاف کیے گئے پانی کے دوبارہ استعمال پر قومی خاکہ، کچرے اور گاد کے انتظام کے لیے قومی خاکہ، جل شکتی ابھیان کے تحت بہترین طور طریقوں : کیچ دی رین کا افتتاح کیا اور  ڈبلیو آر آئی ایس پورٹل کے تحت ’جل اتیہاس‘ کے ایک سب پورٹل کا آزادی کا امرت مہوتسو کے حصہ کے طور پر افتتاح کیا۔ ہائی ٹی کے دوران پانی کی بچت کرنے والے موٹے اناج سے بنے کھانے کو ناشتہ کے طور پر پیش کیا گیا۔

کانفرنس کا مقصد اگلے 25 سالوں کے لیے ہندوستان کے لیے  واٹر وژن پر غور و فکر کرنا ہے، یعنی 2047 تک انڈیا @ 2047 کے وسیع منصوبہ کے طور پر جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔ اس پلیٹ فارم کا مقصد  مستقل طور پر جامع اقتصادی اور انسانی ترقی کے لیے آبی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے طریقوں پر بحث اور غور و فکر کرنے کے لیے  بنیادی پالیسی سازوں کو ایک ساتھ جمع کرنا ہے۔

01.jpg

وزیر اعظم جناب نریندر مودی ویڈیو پیغام کے ذریعے ’’واٹر وژن @ 2047‘‘ موضوع پر ریاستوں کے وزراء کی پہلی  کل ہند سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

02.jpg

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت بھوپال میں ’’واٹر وژن @ 2047‘‘ موضوع پر ریاستوں کے وزراء کی پہلی  کل ہند سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

03.jpg

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیور راج سنگھ چوہان بھوپال میں ’’واٹر وژن @ 2047‘‘ موضوع پر ریاستوں کے وزراء کی پہلی  کل ہند سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

04.jpg

معزز شخصیات نے صاف کیے گئے پانی کے دوبارہ استعمال پر قومی خاکہ، کچرے اور گاد کے انتظام کے لیے قومی خاکہ، جل شکتی ابھیان کے تحت بہترین طور طریقوں : کیچ دی رین کا افتتاح کیا

05.jpg

دو روزہ  واٹر کانفرنس کا افتتاح مہمان خصوصی اور معزز شخصیات  کے ذریعے مقدس ’جل کلش‘ تقریب کے ساتھ ہوا

06.jpg

ہائی ٹی کے دوران پانی بچانے والے موٹے اناج سے پکائے گئے اسنیکس پیش کیے گئے

07.jpg

نمائش کا افتتاح

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 169



(Release ID: 1889121) Visitor Counter : 111


Read this release in: Telugu , English , Hindi