سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کسانوں کی خوشحالی کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کا موثر استعمال ضروری ہے- ڈاکٹر بسنت کمار داس


ناگپور میں انڈین سائنس کانگریس کے ایک حصے کے طور پر کسان سائنس کانگریس کا انعقاد کیا گیا

انڈین سائنس کانگریس میں  مہمان خصوصی پدم شری بیج ماتا راہی بائی پوپرے کو اعزاز سے نوازا گیا

Posted On: 05 JAN 2023 7:35PM by PIB Delhi

ناگپور/ممبئی: 5 جنوری 2023

سینٹرل فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، کولکاتہ، ہندوستانی زرعی تحقیقی ادارے کے ڈائریکٹر بسنت کمار داس نے کہا ‘‘ ملک  نے غذائی اجناس کی پیداوار میں زبردست ترقی کی ہے اور ہمارے کسانوں کی محتاط کوششوں نے اس میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے، تاہم، یہ دیکھا گیا ہے کہ کسانوں کی معاشی حالت زیادہ بہتر نہیں ہوئی ہے۔ اس لیے زراعت کی ترقی کے لیے جدید سائنس اور ٹکنالوجی کا موثر استعمال ضروری ہے’’ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسانوں کو مارکیٹ کی تکنیک سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے۔

1.jpeg

وہ 108ویں انڈین سائنس کانگریس کے ایک حصے کے طور پر ناگپور میں منعقدہ فارمرز سائنس کانگریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انڈین سائنس کانگریس کی چیئرپرسن ڈاکٹر وجے لکشمی سکسینہ نے تقریب کی صدارت کی اور پدم شری راہی بائی پوپرے، بیج ماتا (بیجوں کی ماں)، ڈاکٹر سبھاش چودھری، راشٹرسنت تکدوجی مہاراج یونیورسٹی کے چانسلر، ڈاکٹر آشیش پاترکر، وائس چانسلر انیمل اینڈ فشریزسائنس یونیورسٹی اس موقع پر موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وجے لکشمی سکسینہ نے کہا کہ کسانوں کی حالت اب بھی نازک ہے، انہیں ان کی محنت کے بدلے میں  خاطر خواہ آمدنی نہیں مل رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زراعت کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایسا  پہلی بار ہوا ہے کہ کسانوں کے مسائل اور ان کی حالت زار پر بات کرنے کے لیے کسانوں کی سائنس کانگریس کا انعقاد آئی ایس سی میں کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے  امید ظاہر کی کہ دنیا بھر کے زرعی سائنسدان اس پلیٹ فارم پر کسانوں سے متعلق مسائل پر بھرپور گفتگو کریں گے۔ اور یہ بالآخر کسانوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

ڈاکٹر پرکاش کڈو نے اکولا میں زرعی یونیورسٹی (پی کے وی) کے کام کے بارے میں جانکاری دی۔ یونیورسٹی نے اب تک فصلوں کی 176 مختلف اقسام تیار کی ہیں۔ جدید زرعی ٹیکنالوجی ودربھ کے 11 ہزار گاؤں تک پہنچ چکی ہے۔ ڈاکٹر کڈو نے کہا کہ یونیورسٹی مسلسل کھاد کی کاشتکاری فارمنگ پر کام کر رہی ہے۔

2.jpeg

انڈین سائنس کانگریس کی چیئرپرسن ڈاکٹر وجئے لکشمی سکسینہ نے پدم شری راہی بائی پوپرے، جو ملک بھر میں بیج ماتا کے نام سے جانی جاتی ہیں، کو  اعزاز سے نوازا، جو کسانوں کی سائنس کانگریس کی افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھیں۔

3.jpeg

4.jpeg

اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے راہی بائی پوپرے نے کہا کہ پہلے لوگ میرے کام پر تنقید کرتے تھے اور میرا مذاق اڑاتے تھے۔ لیکن آج میرے ساتھ 200 گاؤں میں 3 ہزار 500 خواتین کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیسی بیجوں کا استعمال اور ان سے پیداوار میں اضافہ کیا جائے۔ ہم مختلف فصلوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ دیسی بیجوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ دیسی بیج ہر ایک کے کھیتوں میں استعمال کیا جائے، زہریلی اجزا سے پاک سبزیاں دیہات میں فروخت کی جائیں، تب ہی نوجوانوں کی آنے والی نسل صحت مند ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی طور پر اُگائی جانے والی جنگلی سبزیاں (ران بھجیا) کیمیائی کھادوں کے استعمال کی وجہ سے تباہ ہو گئیں۔ انہوں نے اپنے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ مستقبل میں زمین بھی ناقابل کاشت ہوجائے گی۔

5.jpeg

6.jpeg

ماخذ: ڈی آئی او ناگپور

این چتالے/آر۔آگھور/پی مالنڈکر

ہمیں سوشل میڈیا پر فالو کریں:

************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.16


(Release ID: 1889073) Visitor Counter : 243


Read this release in: English , Marathi