ریلوے کی وزارت
ریلوے کی جدید کاری کی خاطر ٹیکنالوجی کے فروغ کے مقصد سے کئے گئے متعدد اقدامات
Posted On:
16 DEC 2022 4:53PM by PIB Delhi
ریلویز، مواصلات ،الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ بھارتی ریلوے کی جدید کاری کے لیے ٹیکنالوجی میں بہتری/ترقی کا ایک مسلسل عمل ہے۔اس سلسلے میں بھارتی ریلوے کی طرف سے کئےگئے مختلف اقدامات درج ذیل ہیں:
(1) ٹریک: (i) ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید مشینوں،ہائی آؤٹ پٹ ٹمپنگ اینڈ اسٹیبلائزنگ مشینیں (ایچ او ٹی ایس-3ایکس) وغیرہ جیسےمیکانائزڈ ٹریک کی دیکھ بھال کے ذریعے بھارتی ریلویز کے ذریعہ پٹریوں کی دیکھ بھال میں ایک زبردست تبدیلی پیدا ہوگئی ہے۔ ان مشینوں نے دستی ٹریک کی بحالی کے مقابلے میں ٹریک کی دیکھ بھال کے ضمن میں کی گئی کارروائی میں اضافہ کیا ہے اوربھارتی ریلوے کو فعال بنایا ہے۔
(ii) جدید ٹریک ریکارڈنگ کار کا استعمال کرتے ہوئے تکنیکی طور پر پٹریوں کے معائنہ کو بھی جدید بنایا گیا ہے جو کہ تیز تراور زیادہ قابل بھروسہ ہے ۔ اس میں ٹریک سے متعلق آلات کی ویڈیو ریکارڈنگ کی اضافی خصوصیت بھی موجود ہے۔
(iii) ریل گرانڈنگ مشین کے متعارف ہونےسے ریلوں کی زندگی میں اضافہ ہوا ہے۔تیز رفتار اور مکمل ریل گرائنڈنگ مشینوں کو متعارف کئے جانے کے تحت نئے خریدے گئے 10 نمبر۔ ہائی آؤٹ پٹ ریل گرائنڈر اور 10 نمبر تیز رفتارخصوصی گرائنڈر کومتعارف کیا گیا ہے۔
(iv) جدید ٹریک ڈھانچہ پری اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (پی ایس سی) نارمل/وائیڈ بیس سلیپرز پر مشتمل ہے جس میں لچکدار بندھن، 60 کلو گرام، 90 یا اس سے زیادہ الٹیمیٹ ٹینسائل اسٹرینتھ (یو ٹی ایس) ریلز،پی ایس سی سلیپرز پر پنکھے کے سائز کا لے آؤٹ ٹرن آؤٹ، اسٹیل چینل سلیپرز۔ پرائمری ٹریک کی تجدید کے دوران گرڈر پلوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔
(v) اسٹیل پلانٹ میں260 ایم /130 ایم لمبائی کے لمبے ریل پینل بنائے جا رہے ہیں تاکہ ٹریک میں ایلومینو تھرمیٹ جوائنٹس کی تعداد کو کم کیا جا سکے۔
(vi) موٹے ویب سوئچز (ٹی ڈبلیو ایس) کی فراہمی،
(vii) ویلڈ ایبل کاسٹ مینگنیج اسٹیل (سی ایم ایس) کراسنگ، (وی) بہتر فٹنگز کا استعمال،
(viii) خامیوں کا پتہ لگانے کے لیے ریلوں کی الٹراسونک جانچ وغیرہ۔
(2) برج: (i) برج مینجمنٹ نظام (بی ایم ایس)، ایک ویب پر مبنی آئی ٹی ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے جو معلومات کو 24 گھنٹے ساتوں دن دستیابی کو آسان بنانے کے لیے تیار کی گئی ہے جس میں پل کی ڈرائنگ/ڈیزائن کی تفصیلات، معائنے کی تفصیلات، تصاویر، ویڈیوز وغیرہ شامل ہیں اوراس میں بامعنی تجزیہ کے لیے، ترقی پذیر بگاڑ اور بڑھے ہوئے بوجھ کو اٹھانے کی صلاحیت کا اندازہ بھی شامل ہے۔
ii پلوں کے معائنہ کی تکنیک کو جدید بنانے کے لئے متعارف کی گئی نئی اور جدید ٹیکنالوجیاں: جس میں پانی کی سطح کو ناپے جانے اور نگرانی کا نظام اور پلوں کا معائنہ، دریا کے کنارے 3ڈی اسکیننگ وغیرہ شامل ہیں۔
(iii) ریلوے نے 305 پلوں پر مسلسل پانی کی سطح کی نگرانی کا نظام نصب کیا ہے۔ یہ نظام اس سلسلے میں یومیہ (صبح /شام) ریلوے اہلکاروں کو ایس ایم ایس الرٹ فراہم کرتا ہے۔
(3) رولنگ اسٹاک: (i) رولنگ اسٹاک سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ (اوایم آر ایس) اور وہیل امپیکٹ لوڈ ڈیٹیکٹر (ڈبلیو آئی ایل ڈی) جیسی ایڈوانسڈ/بہتر ٹیکنالوجیز کو رولنگ اسٹاک کی پیشن گوئی کے لیے اپنایا گیا ہے۔ فی الحال،او ایم آر ایس 25 سسٹمز اورڈبلیو آئی ایل ڈی 20 سسٹم نصب کیے گئے ہیں اور آئی آر کے نیٹ ورک پر کام کر رہے ہیں۔
(ii) ریڈیو فریکوئینسی آئیڈینٹیفیکیشن (آر ایف آئی ڈی) ٹیگس رولنگ اسٹاک پر لگائے جا رہے ہیں تاکہ انڈین ریلویز نیٹ ورک پر چلنے والے رولنگ اثاثے کی خود بخودنگرانی کی جاسکے اور پتہ لگایا جاسکے۔
(iii) اس کے علاوہ، دیگر تکنیکی نظام جیسے ویگنوں میں گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس)، ہاٹ باکس ڈٹیکٹر (بی بی ڈی) اور مشین ویژن انسپکشن سسٹم (ایم وی آئی ایس) جیسے نظام بھی بھارتی ریلویزمیں عمل آوری کے لیے تیار ہیں۔
(4): (i) ای ایم یو/ ایم ای ایم یواسٹیشنوں اور ٹرینوں میں شور اور فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اینڈآن جنریشن (ای او جی) ٹرینوں کو ہیڈ آن جنریشن (ایچ او جی) میں تبدیل کرناجیسے ٹیکنالیجیکل سسٹمس ہیں اس سے پاور کاروں میں استعمال ہونے والے ڈیزل میں بھی نمایاں کمی متوقع ہے۔
(ii) ای ایم یوز/ ایم ای ایم یوزکولکتہ میٹرو اور وندے بھارت ٹرینوں میں آئی جی بی ٹی پر مبنی تین مرحلوں والی ٹیکنالوجی کو متعارف کیا جانا ، وندے بھارت ایکسپریس کی جدید خصوصیات میں شامل ہےاور یہ پیچھے ہٹنے والے قدموں کے ساتھ خودکار دروازے، بورڈ پر وائی فائی اور انفوٹینمنٹ، جی پی ایس پر مبنی مسافروں کی معلومات کا نظام، رولر بلائنڈز اور ڈفیوزڈ ایل ای ڈی لائٹنگ وغیرہ جدید فیچر ز سے بھی آراستہ ہے۔
iii))، ای ایم یو/ ایم ای ایم یوز کولکتہ میٹرو اور وندے بھارت ٹرینوں کی ریکس اسٹینلیس اسٹیل کار باڈی کے ساتھ تیار کی جاتی ہیں۔ اس سے کوچز کی کوڈل لائف میں اضافہ ہوگا۔
(iv) ای ایم یوزمیں مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت کو بڑھانے کے مقصد سے، انڈر سلنگ الیکٹرک کے ساتھ ایئر کنڈیشنڈ ای ایم یو کو بھی متعارف کیا گیا ہے۔
(v) ای ایم یو اور کولکتہ میٹرو میں جی پی ایس پر مبنی مسافروں کے اعلان کے ساتھ مسافر انفارمیشن سسٹم (پی اے پی آئی ایس) نصب ہے ۔ مسافروں سے متعلق معلومات کا نظام پیسنجر انفارمیشن سسٹم مسافروں کو اگلے نزدیک آنے والے اسٹیشن کے بارے میں اسپیکر پر آڈیو اعلان کے ساتھ ساتھ ایل ای ڈی اسکرینوں پر ویڈیو ڈسپلے کے ذریعے بھی آگاہ کرتا ہے۔ مزید یہ کہ نئے تیار کردہ ای ایم یو/ ڈی ای ایم یو ریکس پہلے ہی اس طرح کی ٹیکنالوجی/نظام سے آراستہ ہیں۔
(vi) مغربی ریلوے اور وسطی ریلوے میں ایئر کنڈیشنڈ ای ایم یو خدمات فراہم کی گئی ہیں۔ ای ایم یو ٹرینوں میں سی سی ٹی وی کیمرے، ایمرجنسی ٹاک بٹن لگائے گئے ہیں۔
(vii) سیکورٹی کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کے مقصد سے، سی سی ٹی وی کیمروں اور ایمرجنسی ٹاک بیک سسٹم کے علاوہ، کچھ زونل ریلوے میں لیڈیز کوچز اور ای ایم یو ریکس میں جلنے بجھنے والی لائٹس بھی فراہم کی گئی ہیں۔ کوچ کی الارم چین کھینچی جانے پر یہ لائٹس جلنے بجھنے لگیں گی اور الارم چین کے ری سیٹ ہونے تک بزر بجنا شروع ہو جائے گا۔
(viii) کوچوں میں اچھی روشنی کے لیے ایل ای ڈی لائٹس فراہم کی گئی ہیں۔
(ix) نئے تیار کردہ ای ایم یو کوچز میں فرسٹ کلاس میں اسٹینلیس سٹیل کے فریم والی کشن والی سیٹیں اور سیکنڈ کلاس میں اسٹینلیس اسٹیل کے فریم والی پولی کاربونیٹ سیٹیں لگائی گئی ہیں۔
(x) جنرل، سلیپر اور ایئر کنڈیشنڈ کوچز میں موبائل چارجنگ پوائنٹس کی تعداد کے پیمانے کو بھی اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
(5) لوکوموٹیو: (i) بھارتی ریلوے نے سال17-2016 سے صرف نئی نسل کے زیادہ ہارس پاور، توانائی کی بچت والے آئی جی بی ٹی پر مبنی تھری فیز الیکٹرک لوکوموٹیو تیار کرنے کی سمت رخ کیا ہے۔
(ii) ڈبلیو اے پی - 7اورڈبلیو اے پی-5 الیکٹرک کوچنگ لوکو ٹرینوں کو بالترتیب 140 کلومیٹر فی گھنٹہ اور 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے لے جانے کے قابل بنایا گیا ہے ۔ ان لوکوس کو آئی آر پر لمبی دوری کی تیز رفتار ٹرینوں کو لے جانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
(iii) ریلوے نے 2020 سے جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ زیادہ ہارس پاور 12000 ایچ پی مال بردار لوکوموٹیو کو متعارف کیا ہے۔
(6) سگنلنگ سسٹم: (i) الیکٹرونک انٹر لاکنگ (ای آئی) کو بڑے پیمانے پر اپنایا جا رہا ہے تاکہ ٹرین کے نقل و حمل میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کے فوائدکو حاصل کیاجا سکے اور حفاظت کو بہتر بنایا جا سکے۔ 31.10.2022 تک 2811 اسٹیشنوں کو الیکٹرانک انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
(ii)بھارتی ریلویز کے موجودہ ہائی ڈینسٹی روٹس پر مزید ٹرینیں چلانے کے لیے لائن کی گنجائش بڑھانے کی خاطر خودکار بلاک سگنلنگ فراہم کی جا رہی ہے۔
(iii) خودکار ٹرین تحفظ (اے ٹی پی) سسٹم جسے کوچھ یعنی ڈھال کہا جاتا ہے،اور جسے بھارتی ریلوے نے مقامی طور پر تیار کیا ہے،کوآئی آر پر قومی ٹرین تحفظ کے نظام کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ اب تک، کوچھ یعنی ڈھال کو 77 نمبروں کے ساتھ جنوبی وسطی ریلوے پرآر کے ایم ایس 1455 انجنوں کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
(7) اسٹیشن کا فروغ: ریلوے کی وزارت نے بھارتی ریلوے کے مقابلے میں ریلوے اسٹیشن کو جدید طرز کا بنانے کے لئے ایک ’بڑی اپ گریڈیشن‘اسکیم شروع کی ہے۔فروغ یافتہ اسٹیشن جدید ترین ٹیکنالوجیوں سےلیس ہوں گے جس میں ذہانت سازی ،گرین بلڈنگ،موثر توانائی/پانی کا تحفظ اور کچرے کااعلیٰ انتظام وغیرہ شامل ہیں۔
تحقیقی تعاون کے لیے ایک طویل مدتی فریم ورک تیار کرنے کی خاطر بھارتی ریلوے (آئی آر) نجی شعبے سمیت مختلف تعلیمی اداروں، قومی اور بین الاقوامی تنظیموں میں دستیاب مہارت سے فائدہ اٹھانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ریلوے کی وزارت کی طرف سے ایک اسٹارٹ اپ جدت طرازی کی پالیسی بھی شروع کی گئی ہے تاکہ بھارتی ریلوے( آئی آر) کے معیار، معتبریت اور رکھ رکھاؤ سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور ترقی یافتہ مصنوعات کے مخصوص استعمال کے ذریعے اس میں بہتری لانے کے لیے سستی ، قابل عمل، قابل توسیع حل، فنکشنل پروٹو ٹائپس اور اختراعی مصنوعات تیار کی جاسکیں ۔ اورآئی آر ان جدید حل سے آپریشنل کارکردگی اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لئے صنعت کاروں اور اسٹارٹ اپس کے ذریعے تیار کردہ اختراعی ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھائے گی۔اس سے ریلوے کو متعلقہ علم حاصل کرنے اور ریلوے ڈومین میں تازہ ترین تحقیق اور ترقی کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اس کے علاوہ، نظر ثانی شدہ نئی ویگن ڈیزائن پالیسی حال ہی میں جاری کی گئی ہے تاکہ پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے ویگن کے نئے ڈیزائن متعارف کروانے میں تیزی لائی جا سکے جس میں بھارتی ریلوے کی جدید ترین تکنیکی ترقی کو شامل کیا گیا ہے تاکہ موجودہ اشیاء کی زیادہ موثر اور لاگت سے موثر نقل و حمل اور اجناس کی ضرورتوں کی توسیع کی ابھرتی ہوئی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔
***********
ش ح ۔ ش ر ۔ م ش
U. No.66
(Release ID: 1888288)
Visitor Counter : 146