الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

آدھار کا استعمال اعتماد کے ساتھ  کریں لیکن بینک اکاؤنٹ اور پاسپورٹ کی طرح اس کے استعمال میں بھی احتیاط سے کام لیا جائے : یو آئی ڈی اے آئی

Posted On: 30 DEC 2022 3:52PM by PIB Delhi

فوائد اور خدمات حاصل کرنے کے لیے اپنی پسند کے مطابق اعتماد کے ساتھ آدھار کا استعمال کریں لیکن بینک اکاؤنٹ، پین یا پاسپورٹ سمیت دیگر شناختی دستاویزات کی طرح استعمال میں بھی وہی احتیاط برتی جائے۔

آدھار رہائشیوں کا ڈیجیٹل شناخت نامہ ہے اور یہ ملک بھر کے رہائشیوں کے لیے آن لائن اور آف لائن شناخت کی تصدیق کے واحد ذریعہ کے طور پر کام کرتا ہے۔ رہائشی اپنے شناختی اسناد کی تصدیق اور توثیق کے لیے اپنے آدھار نمبر کا الیکٹرانک یا آف لائن تصدیق کے ذریعےاستعمال کر سکتے ہیں۔

کسی بھی قابل اعتماد ادارے کے ساتھ آدھار کا اشتراک کرتے وقت وہی احتیاط برتی جائے جو موبائل نمبر، بینک اکاؤنٹ نمبر یا کسی دوسرے شناختی دستاویز جیسے پاسپورٹ، ووٹر آئی ڈی، پین، راشن کارڈ وغیرہ کو شیئر کرتے وقت کیا جاتا ہے۔

جہاں بھی کوئی رہائشی اپنا آدھار نمبر شیئر نہیں کرنا چاہتا وہاں یو آئی ڈی اے آئی ورچوئل آئیڈینٹیفائر (وی آئی ڈی) بنانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ کوئی بھی آسانی سے سرکاری ویب سائٹ پر جا کر یا مائی آدھار پورٹل کے ذریعے وی آئی ڈی بنا سکتا ہے اور اسے آدھار نمبر کی جگہ تصدیق کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ اس وی آئی ڈی کو کیلنڈر کے دن گزر جانے کے بعد تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی آدھار لاکنگ کے ساتھ ساتھ بائیو میٹرک لاکنگ کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ اگر کوئی رہائشی ایک مدت کے لیے آدھار کا استعمال کرنے کا امکان نہیں رکھتا ہے، تو وہ اس مدت کے لیے آدھار یا بائیو میٹرکس کو لاک کر سکتا ہے۔ اسی کو آسانی سے اور فوری طور پر حسبِ  ضرورت کھولا جا سکتا ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی  آدھار نمبر رکھنے والے کو محفوظ، ہموار اور تیزی سے تصدیق کو یقینی بنانے کے لیے تکنیکی اعتبار سے جدید ماحولیاتی نظام فراہم کرتا ہے۔ آدھار ایکٹ کی مختلف دفعات اور اس کے ضوابط رہائشیوں سے آدھار نمبر لینے والے اداروں کو اسے محفوظ اور قانونی طور پر جائز طریقے سے استعمال کرنے اور محفوظ رکھنے کا پابند بناتے ہیں۔

آدھار طلب کرنے والے ادارے رضامندی حاصل کرنے کے پابند ہیں اور انہیں اُس مقصد کی وضاحت کرنی چاہیے جس کے لیے اُسے لیا جا رہا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی رہائشیوں سے درخواست کرتا ہے کہ براہ کرم اس پابندی کے لیے اصرار کریں۔

یو آئی ڈی اے آئی کی ویب سائٹ یا ایم۔آدھار ایپ پر کوئی رہائشی گزشتہ چھ ماہ کی آدھار کی تصدیق کی تاریخ دیکھ سکتا ہے۔ اور یو آئی ڈی اے آئی بھی ای میل پر ہر تصدیق کے بارے میں مطلع کرتا ہے۔ اس لیے ای میل آئیڈی کو آدھار کے ساتھ جوڑنے سے یہ یقینی ہو جائے گا کہ جب بھی کسی رہائشی کے آدھار نمبر کی تصدیق ہو تو اسے اس کی اطلاع ملے۔

او ٹی پی پر مبنی آدھار کی تصدیق کے ساتھ کئی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں اور موبائل نمبر کو آدھار کے ساتھ اپ ڈیٹ رکھنا ایک فائدہ مند اقدام ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی رہائشیوں سے یہ گزارش بھی کرتا ہے کہ وہ آدھار لیٹر / پی وی سی کارڈ یا اس کی نقل کو کہیں لاپرواہی سے نہ رکھیں۔ رہائشیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ آدھار کو عوامی جگہوں خاص طور پر سوشل میڈیا اور دیگر عوامی پلیٹ فارموں پر کھلے عام شیئر نہ کریں ۔ آدھار رکھنے والوں کو کسی بھی غیر مجاز ادارے کو آدھار او ٹی پی نہیں بتانا چاہیے اور ایم-آھار پن کو کسی کے ساتھ شیئر کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

آدھار کے کسی بھی غیر مجاز استعمال کے شبہ کی صورت میں یا آدھار سے متعلق کسی دوسرے سوال کے لیے آدھار رکھنے والے یو آئی ڈی اے آئی سے ٹول فری ہیلپ لائن 1947 پر رابطہ کر سکتے ہیں جو 24x7 دستیاب ہے اور/یا  help@uidai.gov.in پر ای میل کر سکتے ہیں۔

****

ش ح۔رف۔س ا

U.No: 1453



(Release ID: 1887574) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu