دیہی ترقیات کی وزارت
پسماندہ اورقبائلی اکثریتی علاقوں میں پی ایم جی ایس وائی
ملک بھرکے دیہی اور ایل ڈبلیو ای علاقوں میں 7.22لاکھ سے زائد طویل سڑکیں بنائیں گئیں مدھیہ پردیش میں 86ہزار کلومیٹر سے زائدطویل سڑک کی تعمیرکی گئی ، جب کہ اڈیشہ میں 66ہزاراور اترپردیش میں 63ہزار کلومیٹر سے زائدسڑکوں کی تعمیر کی گئی
Posted On:
20 DEC 2022 7:42PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی مرکزی وزیرمملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ہے ۔
دیہی سڑکوں کی تعمیروترقی ریاست کی ذمہ داری ہے ۔پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی-آئی )کو نشانزد آبادی کے لحاظ سے (500سے زائد میدانی علاقوں اور250سے زائد شمال مشرقی ریاستوں ، ہمالیائی ریاستوں ، ہمالیائی مرکزی خطوں ، 2001کی مردم شماری کے مطابق بعض دیگرمخصوص علاقو ں میں )غیرمنسلک اہل بستیوں میں اہم نیٹ ورک کے طورپر واحد کل وقتی موسمی سڑکوں (دشوارگزارموسمی حالات کے باوجود کسی طر ح کی رکاوٹ حائل نہ ہو )کے ذریعہ دیہی کنکٹی وٹی فراہم کرنے کی خاطر خصوصی پہل کے طورپر شروع کیاہے تاکہ دیہی آبادی کی سماجی ،اقتصادی صورت حال میں بہتری آسکے ۔
بعد میں نئی دخل اندازیوں کوشامل کرکے پی ایم جی ایس وائی کے مینڈیٹ کو وسیع کیاگیا۔ سال 2013میں پی ایم جی ایس وائی –II کی شروعات کی گئی تھی ، جس کا مقصد 50ہزارکلومیٹرموجودہ دیہی سڑک نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنا تھا۔ سال 2016میں بائیں بازو کی انتہاء پسندی سے متاثر علاقوں میں سڑکوں کو جوڑنے کا پروجیکٹ (آرسی پی ایل ڈبلیوای اے )کی شروعات کی گئی تھی تاکہ 9ریاستوں میں بائیں بازوکی انتہاء پسندی سے متاثر 44علاقوں کے اضلاع اور ملحقہ اضلاع میں اسٹراٹیجک طورپر منتخب کردہ اہم سڑکوں کی تعمیر اورجدیدکاری کا کام کیاجاسکے ۔ سال 2019میں پی ایم جی ایس وائی –III کو مختلف راستوں اوراہم دیہی رابطہ سڑکوں کو جو گرامین زرعی منڈیوں (جی آرایم ایس )اعلیٰ ثانوی اسکولوں اور اسپتالوں سمیت دیگر خدمات کو منسلک کرتی ہے ،کو باہم مربوط کرکے 125000کلومیٹر راستے کو جامع اورمستحکم شکل دینے کے لئے شروع کیاگیاتھا۔
پی ایم جی ایس وائی –I اور II کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقو ں کے لئے پہلے ہی تمام پروجیکٹوں کی منظوری دی جاچکی ہے ۔ آرسی پی ایل ڈبلیو ای اے کے تحت مہاراشٹرکے چارپلوں کے علاوہ تمام کاموں کی منظوری دی جاچکی ہے ۔پی ایم جی ایس وائی –III کے تحت وزارت نے 125000کلومیٹر مختص ہدف کے مقابلے اب تک 91371کلومیٹرتعمیر کی منظوری دی ہے ۔15دسمبر 2022تک پی ایم جی ایس وائی –I، II ،III کے نفاذ کی صورت حال ذیل میں دی گئی ہے ۔
سڑکوں کی لمبائی (کلومیٹرمیں)
عمود کے نام
|
منظوری دی گئی
|
مکمل کیاگیا
|
بیلنس *
|
پی ایم جی ایس وائی- I
|
6,45,395
|
6,20,916
|
9,189
|
پی ایم جی ایس وائی-II
|
48,873
|
48,330
|
1,038
|
پی ایم جی ایس وائی-III
|
91,371
|
46,404
|
44,461
|
آرسی پی ایل ڈبلیو ای اے
|
12,100
|
6,575
|
5,475
|
میزان
|
7,98,739
|
7,22,225
|
60,163
|
بقیہ سڑکوں کی لمبائی منظورشدہ اور مکمل شدہ لمبائی کے فرق سے کم ہے جس کی وجہ سے کچھ پروجیکٹس سڑک کی لمبائی ، سیدھ میں تبدیلی ، دیگرایجنسیوں وغیرہ کی طرف سے لمبائی کے کچھ حصوں کی تعمیر میں کمی کی بنا پر منظورکی گئی لمبائی سے کم مکمل ہوئے ہیں ۔
پی ایم جی ایس وائی کے تحت ریاست وارمنظورشدہ ، مکمل شدہ اوربقیہ سڑکوں کی لمبائی کی تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے نام
|
منظور شدہ سڑکوں کی لمبائی (کلومیٹر میں)
|
مکمل شدہ سڑکوں کی لمبائی (کلومیٹر میں)
|
بقیہ طویل سڑکیں
|
1
|
انڈمان اورنکوبارجزائر
|
200
|
50
|
149
|
2
|
آندھراپردیش
|
18,973
|
16,880
|
1,555
|
3
|
اروناچل پردیش
|
14,384
|
13,112
|
1,236
|
4
|
آسام
|
32,420
|
30,768
|
1,507
|
5
|
بہار
|
65,576
|
56,580
|
7,103
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
45,612
|
41,902
|
2,485
|
7
|
گوا
|
156
|
155
|
0
|
8
|
گجرات
|
15,731
|
14,370
|
1,182
|
9
|
ہریانہ
|
8,111
|
7,477
|
583
|
10
|
ہماچل پردیش
|
22,295
|
20,728
|
1,259
|
11
|
جموں اورکشمیر
|
20,326
|
17,782
|
2,215
|
12
|
جھارکھنڈ
|
30,576
|
27,642
|
2,306
|
13
|
کرناٹک
|
23,978
|
22,550
|
1,340
|
14
|
کیرالہ
|
4,577
|
3,834
|
708
|
15
|
لداخ
|
1,207
|
1,013
|
174
|
16
|
مدھیہ پردیش
|
93,640
|
86,742
|
3,778
|
17
|
مہاراشٹر
|
30,947
|
27,039
|
3,310
|
18
|
منی پور
|
11,673
|
10,506
|
1,160
|
19
|
میگھالیہ
|
4,755
|
4,040
|
692
|
20
|
میزورم
|
4,483
|
4,241
|
225
|
21
|
ناگالینڈ
|
4,382
|
4,158
|
225
|
22
|
اڈیشہ
|
74,724
|
66,011
|
6,277
|
23
|
پڈوچیری
|
106
|
15
|
91
|
24
|
پنجاب
|
10,364
|
8,863
|
1,461
|
25
|
راجستھان
|
75,667
|
72,760
|
587
|
26
|
سکم
|
4,915
|
4,577
|
278
|
27
|
تمل ناڈو
|
23,708
|
22,123
|
1,411
|
28
|
تلنگانہ
|
14,555
|
12,094
|
2,174
|
29
|
تریپورہ
|
5,470
|
4,783
|
514
|
30
|
اترپردیش
|
77,050
|
63,847
|
12,093
|
31
|
اتراکھنڈ
|
20,277
|
19,143
|
943
|
32
|
مغربی بنگال
|
37,899
|
36,441
|
1,141
|
میزان
|
798,739
|
722,225
|
60,163
|
بقیہ سڑکوں کی لمبائی منظورشدہ اورمکمل شدہ لمبائی کے فرق سے کم ہے اسی وجہ سے کچھ پروجیکٹس سڑک کی لمبائی ، سیدھ میں تبدیلی ، دیگرایجنسیوں کی طرف سے سڑک کی لمبائی کے کچھ حصوں کی تعمیرمیں کمی کی بناپر منظورشدہ لمبائی سے کم مکمل ہوئے ہیں ۔
پی ایم جی ایس وائی کے تحت پسماندہ اورقبائلی اکثریتی اضلاع سمیت تمام ضلعوں میں منظورشدہ پروجیکٹوں کی حالت کی ضلع وارتفصیلات حاصل کرنے کے لئے omms.nic.in->Progress Monitoring->State MPR Abstract Report.مذکورہ لنک پر کلک کرناہوگا۔
دیہی ترقی کی وزارت کی جانب سے دیہی سڑکوں کے لئے وضاحتیں سمیت آئی آرسی کے مختلف ضابطوں اور دستورالعمل کے مطابق پی ایم جی ایس وائی کے تحت دیہی سڑکوں کی تعمیر کی جاتی ہے، جسے وقتافوقتااپ ڈیٹ کیاجاتاہے ۔
***********
(ش ح ۔ع ح ۔ ع آ)
U -14516
(Release ID: 1887478)
|