وزارت سیاحت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے صدرجمہوریہ نے بھدراچلم میں ’پرشاد‘ پروجیکٹ کا اور مولوگو، تلنگانہ کے  رودیشور مندر (رامپا) میں یونیسکو کے عالمی وراثتی مقام کا سنگ بنیاد رکھا


صدرجمہوریہ نے تیرتھ استھانوں کی ترقی کے ذریعہ روحانی اور ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے جناب جی کشن ریڈی کی سربراہی  وا لی وزارت سیاحت کی تعریف کی

بھدرا چلم میں سامکا سارالما جن جاتی پجاری سمیلن کا صدرجمہوریہ ہند کے ذریعہ افتتاح

محبوب آباد، کمارم بھیم آصف آباد اضلاع میں صدرجمہوریہ ہند کے ذریعہ ورچوئل طریقے سے اکلاویہ ماڈل ریزیڈنشل اسکولوں کا افتتاح کیا گیا

Posted On: 28 DEC 2022 6:00PM by PIB Delhi

ہندوستان کی صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے آج ریاست تلنگانہ کے ضلع بھدرادری کوٹھا گوڈیم کے سری سیتا رام چندر سوامیوری دیوستھانم، بھدراچلم میں ’بھدراچلم گروپ آف ٹیمپلس میں یاترا کی سہولیات کی ترقی‘ کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے ریاست کے ملوگو میں رودریشورا (رامپا) مندر میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کی عمارت کے یاترا اور وراثت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نام سے ایک اور پروجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان دونوں پروجیکٹوں کو وزارت سیاحت، حکومت ہند کی پرشاد (یاترا کی بحالی اور روحانی وراثت کے فروغ کی  مہم کے متعلق  قومی مشن) اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ تلنگانہ کے مشہور مندروں میں حاضری دینے کے لئے  لاکھوں یاتری آتے ہیں اور ملکی اور غیر ملکی سیاحوں  میں ان لوگوں کی بہت بڑی تعداد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت سے لوگوں کی روزی روٹی کے مواقع اور آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے اور مقامی معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے۔ صدر جمہوریہ نے 'پرشاد' اسکیم کے تحت زیارت گاہوں کو ترقی دے کر روحانی اور ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وزارت سیاحت کی تعریف کی۔ سال 2014-15 میں شروع کی گئی، اس اسکیم کا مقصد ملک میں زیارت گاہوں اور ثقافتی ورثے کے سیاحتی مقامات کے لیے مربوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی  کا راستہ ہموار کرنا ہے۔

بھدراچلم کا مندر، سری سیتا رام چندر سوامیوری دیوستھانم، کہا جاتا ہے کہ یہ 350 سال سے زیادہ پرانا ہے اور اس کا رامائن کے رزمیہ سے گہرا تعلق ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ بھگوان رام نے اپنی بیوی دیوی سیتا اور بھائی لکشمن کے ساتھ اپنی 14 سال کی جلاوطنی کا کچھ حصہ پرناسالہ نامی گاؤں میں گزارا، جو بھدراچلم مندر کے قریب دنداکرنیا جنگل کا ایک حصہ ہے۔ پروجکٹ ’بھدراچلم گروپ آف ٹیمپلس، تلنگانہ میں یاترا کی سہولیات کی ترقی‘ کو وزارت سیاحت نے 41.38 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے منظوری دی ہے۔ جن پروگراموں کی منظوری دی گئی ہے ان میں بنیادی ڈھانچے سے متعلق اقدامات شامل ہیں جیسے پیل گریمیج ایمینیٹی سینٹر، پارکنگ ایریا ڈیولپمنٹ، کلیان منڈپم، اسٹریٹ اسکیپنگ، سووینئر شاپس، رین اینڈ شیڈ شیلٹرز اور ریلنگ، بزرگ شہریوں اور دیویانگجنوں کے لیے الیکٹرک بگیوں کی سہولیات، مجموعی شہری انفراسٹرکچر ، پینے کے پانی  اور ٹوائلٹ کی سہولیات، فوڈ کورٹ، شمسی توانائی پر مبنی لائٹنگ، سی سی ٹی وی نگرانی اور ڈیجیٹل سہولیات۔

 

صدرجمہوریہ محترمہ دوپدی مرمو نے بھدرا چلم میں پرشاد پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا

 

اس بات کامشاہدہ کرتے ہوئے کہ قبائلی لوگ، خاص طور پر کویا برادری کے لوگ سماکا سرلما جاترا پر نماز ادا کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں، صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کے تہوار اور اجتماعات سماجی ہم آہنگی کو تقویت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا  "ان سرگرمیوں کے ساتھ، ہماری روایات نسل در نسل پروان چڑھتی رہتی ہیں۔ اپنی ثقافت، روایات اور رسم و رواج کو زندہ رکھنا ہمارا فرض  ہے" ۔ اس سمیلن کے انعقاد کے لیے ون واسی کلیان پریشد، تلنگانہ کی ستائش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پریشد جنگل میں رہنے والوں کی ہمہ گیر ترقی کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ صدر جمہوریہ  نے کہا کہ ون واسی کلیان پریشد کی طرف سے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی سمت میں آگے لے جانے کے لیے قبائلی علاقوں میں کیمپوں کا اہتمام کرنے والے ترقیاتی مراکز کا چلایاجانا قابل ستائش ہے۔

 

صدرجمہوریہ ہند  نے بھدرا چلم  میں سماکا سارالما جن جاتی پجاری سمیلن کا افتتاح کیا

 

صدرجمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو قبائلی رقاصاؤں کے ساتھ

 

صدر جمہوریہ محترمہ دروپدی مرمو نے بعد میں تلنگانہ کے کومارم بھیم آصف آباد اور محبوب آباد اضلاع میں دو ایکلاویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس ) کا  ورچوئل طریقے سے افتتاح کیا۔ ایکلاویہ ماڈل رہائشی اسکول ہر بلاک میں ہوگا جس میں درج فہرست قبائل کی 50 فیصد سے زیادہ قبائلی آبادی اور کم از کم 20,000 قبائلی افراد ہوں گے۔ ای ایم آر ایس کا مقصد دور دراز علاقوں میں درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے طلباء کو اعلیٰ پرائمری اور سیکنڈری اور سینئر سیکنڈری سطح کی معیاری تعلیم (کلاس VI تا XII) فراہم کرنا ہے۔

ای ایم  آر ایس کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/file/NoteonEMRSInaugurationinTelangana2812CF53.pdf

بھدراچلم میں ہونے والے اس پروگرام میں گورنر، تلنگانہ ڈاکٹر (محترمہ) تمیلیسائی سندراراجن،  مرکزی وزیر سیاحت، ثقافت اورشمال مشرقی خطے کی ترقی ، جناب جی کشن ریڈی، وزیر ٹرانسپورٹ، تلنگانہ جناب پوواڈا اجے کمار اور رکن اسمبلی، محبوب آباد محترمہ ملوت کویتھا نے شرکت کی۔

صدر جمہوریہ نے بعد میں ملوگو ضلع میں رامپا مندر میں حاضری دی۔ بھگوان شیو کا رامپا مندر جو کہ  فن تعمیر کی شاندار مثال ہے، 1213  عیسوی میں کاکتیہ حکمرانوں  کے ذریعہ تعمیر کیا  گیا تھا اور اسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔  اس  تاریخی مندر میں ہر سال 10 لاکھ سے زیادہ تیرتھ یاتری حاضری دینے کے لئے آتے ہیں اور سیاحت سے تعلق رکھنے والے طبقے میں اس  مندر کی  مقبولیت اور شہرت بہت زیادہ ہے۔

صدر جمہورہ محترمہ دروپدی مرمو نے ’رودریشورا مندر (رامپا) میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ  سے متعلق یاترا اور ثقافتی ورثے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ‘ کے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس اسکیم کو 62 کروڑ روپے کے تخمینہ کے ساتھ جناب جی کشن ریڈی کی سربراہی میں وزارت سیاحت نے منظوری دی تھی۔ اس کا مقصد رمپا مندر کو عالمی معیار کا تیرتھ استھان اور سیاحتی مقام بنانا ہے، جو اس وراثت کے  اصل جوہر اوراس مقام کے  امن و سکون کو برقرار رکھتے ہوئے تیرتھ یاتریوں کے لیے جدید ترین سہولیات فراہم کرتا ہے۔

اسکیم کے تحت کئے جانے والے اقدامات کے لیے تین سائٹس کی منظوری دی  گئی ہے:

  1. سائٹ (A)  کے 10 ایکڑ جس میں ترجمانی کے مرکز کے ساتھ، 4- ڈی مووی ہال، پوش کمرے، ویٹنگ ہال، فرسٹ ایڈ روم، فوڈ کورٹ، پینے کے پانی اور ٹوائلٹ کی سہولیات، بس اور کار پارکنگ،سووینئر شاپس کا اہتمام ہے۔
  2. سائٹ (B)  کے 27 ایکڑ ،جس میں ایمفی تھیٹر، مجسمہ سازی پارک، فلاور گارڈن، سڑکوں کی ترقی، پینے کے پانی اور بیت الخلا کی سہولیات، بزرگ شہریوں اور دیویانگجنوں کے لیے ای-بگیوں کی سہولیات دستیاب ہیں ۔
  3. رامپا  جھیل کے علاقے کی ترقی۔

رامپا مندر میں منعقدہ تقریب میں تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر (محترمہ) تملائی ساؤنڈرراجن ، مرکزی وزیر سیاحت، ثقافت اور ڈونر جناب جی کشن ریڈی ، وزیر برائے امتناع اور آبکاری، کھیل اور نوجوانان ،خدمات، سیاحت اور ثقافت اور آثار قدیمہ، تلنگانہ ڈاکٹر وی سری نواس گوڑ ، وزیر درج فہرست قبائل کی بہبود، خواتین اور اطفال  کی بہبود، تلنگانہ  محترمہ ستیہ وتی راٹھور ، وزیر برائے پنچایت راج اور دیہی ترقیات اور آر ڈبلیو ایس، تلنگانہ شری ایررابیلی دیاکر راؤ اور محترمہ  دناساری انسویا سیتھاکا، ایم ایل اے، ملوگو شامل تھے۔

 

 

 

**********

 

 

ش ح۔ س ب۔ ف ر

 

U. No.14473


(Release ID: 1887213) Visitor Counter : 160


Read this release in: English , Marathi , Telugu