ٹیکسٹائلز کی وزارت
اوسط قسم کی دیسی کپاس کے لئے کپاس کی کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) 6080 روپئے فی کوئنٹل طے کی گئی ہے اور بڑے ریشے والی کپاس کےلئے کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) 6380 روپئے فی کوئنٹل طے کی گئی ہے، یہ 2022-23 سیزن کےلئے طے کی گئی ہے جو 2021-22 کی قیمت کے پچھلے کاٹن سیزن سے لگ بھگ 6فیصد زیادہ ہیں
Posted On:
21 DEC 2022 4:03PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا جردوش نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے ایم ایم ایف ملبوسات کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے پانچ سال کی مدت میں 10,683 کروڑ روپے کے منظور شدہ اخراجات کے ساتھ 08.09.2021 کو پیداوار سے منسلک ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی ہے ، تاکہ ملک میں ٹیکنیکل ٹیکسٹائل صنعت میں سائز اور پیمانہ کے حصول کےعلاوہ مسابقتی بننے میں مدد حاصل کی جاسکے۔ مالی سال 2022-23 ٹیکسٹائل کی پی ایل ا ٓئی اسکیم کے تحت 2023-24 تکمیلی مدت ہے۔ کارکردگی کے سال ، مالی سال 2024-25 سے 2028-29 تک شروع ہوتے ہیں۔ اسکیم کے تحت رقم کی تقسیم 2025 کے بعد سے شروع ہوگی۔
گزشتہ 5 سال کے دوران دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات کی تفصیلات حسب ذیل ہیں :
(امریکی ڈالر بلین میں)
اشیا
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
دستکاری سمیت ہندوستان کی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات
|
37.55
|
38.40
|
35.18
|
31.59
|
44.44
|
ڈی جی سی آئی ایس کے عبوری ڈیٹا ، تعداد راؤنڈ اپ میں ہے
کوئی بھی سینٹرلائز ڈاٹا برقرارنہیں رکھاجارہاہے
حکومت مختلف اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے جن میں ملک میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی کے لیے خصوصی طور پر پردھان منتری میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اینڈ اپیرل (پی ایم ایم آئی ٹی آر) ، سمرتھ (ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت بڑھانے کی اسکیم)، سلک سماگرا، نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام، نیشنل ہینڈی کرافٹ ڈیولپمنٹ پروگرام، انٹیگریٹڈ وول ڈیولپمنٹ پروگرام (II) ، نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن (این ٹی ٹی ایم) ، اسکیم فار انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل پارکس (ایس آئی ٹی پی) وغیرہ شامل ہیں ۔ مزید یہ کہ حکومت ٹیکسٹائل کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب(پی ایل آئی) اسکیم کے ذریعے ملک میں ایم ایم ایف ملبوسات، ایم ایم ایف فیبرکس اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی پیداوار کو فروغ دے رہی ہے۔
ہندوستان نے اب تک 13 آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی ایز) پر دستخط کیے ہیں جن میں متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ حال ہی میں طے شدہ معاہدہ بھی شامل ہے۔ اور مختلف تجارتی شراکت داروں کے ساتھ 6 ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی ایز)، ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے، حکومت نے ملبوسات/گارمنٹس اور میک اپس کی برآمدات پر ریاستی اور مرکزی ٹیکس اور لیویز (آر او ایس سی ٹی ایل) کی چھوٹ کو جاری رکھا۔ مزید، ٹیکسٹائل مصنوعات جوا ٓر او ایس سی ٹی ایل کے تحت نہیں آتی ہیں وہ دیگر مصنوعات کے ساتھ برآمد شدہ مصنوعات(آر او ڈی ٹی ای پی) پر ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی معافی کے تحت آتی ہیں۔
حکومت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات کے فروغ میں مصروف مختلف ایکسپورٹ پروموشن کونسلوں اور تجارتی اداروں کو تجارتی میلوں، نمائشوں، خریدار، بیچنے والے اجلاسوں وغیرہ کے انعقاد اور ان میں شرکت کے لیے مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔
حکومت نے ریاستی سرکاروںاورمرکزی وزارتوں / متعلقہ محکموں اور دیگر موجودہ عوامل کے نظریات پر غور کرنے کے بعد زرعی لاگت اور قیمتوں کے لئے کمیشن کی سفارش کی بنیاد پر (اوسط قسم کی دیسی کپاس اور طویل ریشے کی کاس کی دواقسام سمیت 22 لازمی زرعی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمتیں (MSPs) طے کی ہیں ۔
2018-19 کے مرکزی بجٹ میں ایم ایس پی کو پیداواری لاگت کے ڈیڑھ گنا کی سطح پر رکھنے کے لیے پہلے سے طے شدہ اصول کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے مطابق، حکومت نے تمام لازمی خریف، ربیع اور تجارتی فصلوں کے لیے ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے جس میں زرعی سال19-2018 کے بعد سے تمام ہندوستانی وزنی اوسط پیداواری لاگت پر کم از کم 50 فیصد کی واپسی ہے۔ اسی اصول کے مطابق، حکومت نے تمام لازمی فصلوں کے لیے ایم ایس پی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔
اوسط قسم کی دیسی کپاس کے لئے کپاس کی ایم ایس پی 6080 فی کوئنٹل طے کی گئی ہے اور طویل ریشے والی کپاس کےلئے 6380 روپئے فی کوئنٹل مقرر کی گئی ہے اوریہ 2022-23 سیزن (01.10.2022-30.09.2023) کے لیے طے کی گئی ہے جو کپاس کے آخری سیزن 2021-22 کے مقابلے میں لگ بھگ 6 فیصد ہے۔
ٹیکسٹائل کے لیے پی ایل آئی اسکیم میں 64 شرکاء ہیں۔ اس اسکیم سے 19,798 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ اور اس سے 2.45 لاکھ افراد کے لیے روزگار پیدا ہوگا۔ پی ایل آئی سکیم برائے ٹیکسٹائل کو پین انڈیا کی بنیاد پر لاگو کیا جا رہا ہے۔ مستحق کمپنیاں اس بنیاد پر ترغیبات حاصل کرنے کی حقدار ہوں گی جب وہ ابتدائی حدود کی سرمایہ کاریاور ابتدائی حدود کا ٹرن اوور حاصل کریں گی۔
**********
ش ح۔ ح ا۔ ف ر
U. No.14452
(Release ID: 1887045)