شہری ہوابازی کی وزارت
ہوا بازی اور ایروناٹیکل مینوفیکچرنگ کے شعبے میں براہ راست روزگار تقریباً 2لاکھ 50 ہزار ہیں
Posted On:
22 DEC 2022 2:10PM by PIB Delhi
شہری ہوا بازی کی وزارت میں وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ہندوستانی ہوابازی کے شعبے میں ملکی ترقی کی شرح کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
سال گھریلو مسافر فیصد
(ملین میں ) نمو
20-2019 275 0.3 -فیصد
21-2020 105 61.7 -فیصد
22-2021 167 58.5 فیصد
ہوا بازی اور ایروناٹیکل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں براہ راست روزگار میں تقریباً 2,50,000 ملازمین ہیں۔ اس میں پائلٹ، کیبن کریو، انجینئرز، ٹیکنیشن، ہوائی اڈے کا عملہ، گراؤنڈ ہینڈلنگ، کارگو، ریٹیل، سکیورٹی، انتظامی اور سیلز اسٹاف وغیرہ شامل ہیں۔
ائیرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے اگلے تین سالوں کے لیے کل ہندوستانی مسافروں کے ذریعے کی جانے والی نمو کو ذیل میں تجویز کیا گیا ہے:
سال مسافر (لاکھوں میں)
24-2023 371
25-2024 412
26-2025 453
کووڈ کے دوران مہمان نوازی اور ہوا بازی کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جس نے اسٹیک ہولڈرز کی آمدنی اور منافع کو متاثر کیا ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران ایئر لائنز، ہوائی اڈوں، گراؤنڈ ہینڈلنگ اور کارگو کے ذریعے حاصل کردہ آمدنی ضمیمہ میں منسلک ہے۔
19-2018 کے مقابلے 20-2019 میں ایئر لائن سیکٹر کی شرح نمو 23 فیصد (تقریباً) تھی اور 21-2020 میں نمو منفی -57 فیصد (تقریبا) تھی۔ تاہم،21 -2020 کے مقابلے میں مالی سال 22-2021 میں نمو 47 فیصد (تقریباً) تھی۔
گزشتہ تین سالوں کے دوران ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کی طرف سے حاصل کردہ آمدنی (تقریباً) درج ذیل ہے:
مالی سال رقم (کروڑ میں)
20-2019 12,837
21-2020 4,867
22-2021 6,841
ہوا بازی کے شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات میں درج ذیل باتیں شامل ہیں:
i) ) اے اے آئی اور دیگر ہوائی اڈے کے ڈویلپرز نے دیگر سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ موجودہ ٹرمینلز، نئے ٹرمینلز اور رن ویز کی مضبوطی کے لیے اگلے پانچ سالوں میں ہوائی اڈے کے شعبے میں توسیع اور ترمیم کے لیے تقریباً 98 ہزار کروڑ ر روپے کی سرمایہ کاری کا ہدف رکھا ہے۔
(ii) حکومت ہند نے 21 گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کے قیام کے لیے پورے ملک میں یعنی گوا میں موپا،مہاراشٹر میں نوی ممبئی، شرڈی اور سندھو درگ، کرناٹک میں کلبرگی، وجئے پورہ، ہاسن اور شیوموگا، مدھیہ پردیش میں ڈبرا (گوالیار)، اتر پردیش میں کشی نگر اور نوئیڈا (جیور) ، گجرات میں دھولیرا اور ہیراسر، پڈوچیری میں کرائیکل، آندھرا پردیش میں دگادرتھی، بھوگاپورم اور اوراوکل (کرنول)، مغربی بنگال میں درگاپور، سکم میں پاکیونگ، کیرالہ میں کنور اور اروناچل پردیش میں ڈونی پولو ،ایٹا نگر میں ‘اصولی’ منظوری دی ہے
(iii) ریجنل کنیکٹی ویٹی اسکیم (آر سی ایس) - اُڑے دیش کا عام ناگرک (یو ڈی اے این) کے تحت، 70 ہوائی اڈوں (بشمول 9 ہیلی پورٹ اور2 واٹر ایروڈوم) کو جوڑنے والے 453 روٹس کو آپریشنل کیا گیا ہے۔
(iv) گھریلو دیکھ بھال، مرمت اور اوور ہال (ایم آر او) خدمات کے لیے گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
(v) ایک سازگار ہوائی جہاز لیزنگ اور فنانسنگ ماحول کو فعال کیا گیا ہے۔
(vi) ایئر لائنز کی گھریلو صلاحیت مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے، جیسا کہ کووڈ سے پہلے کے دور میں تھا۔
(vii) ہوائی اڈوں پر فضائی نیویگیشن انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جا رہی ہے۔
(vii) ایئر لائنز کی گھریلو صلاحیت کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، جیسا کہ کووڈ سے پہلے کے اوقات میں تھا۔
(viii) ہندوستانی ہوائی اڈوں پر فضائی نیویگیشن انفراسٹرکچر میں بہتری لائی جا رہی ہے۔
ضمیمہ
- ایئر لائنز کے لیے منافع/نقصان (کروڑ میں)
ایئر لائنز
|
مالی سال 20-2019
|
مالی سال 21-2020
|
مالی سال 22-2021
|
انڈیگو
|
1626.06
|
-5193.10
|
-3581.34
|
ایئر انڈیا
|
-4660.30
|
-4700.96
|
-3693.71
|
اے آئی ایکسپریس
|
751.68
|
751.68
|
149.76
|
الائنس ایئر
|
65.46
|
65.46
|
-224.92
|
اسپائس جیٹ
|
-507.93
|
-1383.67
|
-2216.74
|
وستارا
|
-1563.28
|
-1,675.09
|
-1254.45
|
گو فرسٹ
|
-481.67
|
-343.42
|
-836.49
|
ایئر ایشیا
|
-813.09
|
-1396.03
|
-1810.29
|
بلیو ڈارٹ
|
-96
|
89
|
81.20
|
میزان
|
-4,769.98
|
-12,479.10
|
-11,657.89
|
ماخذ: ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن
(2) کارگو کے لیے نفع/نقصان (کروڑ میں)
کارگو
|
مالی سال 20-2019
|
مالی سال 21-2020
|
مالی سال 22-2021
|
سلیبی
|
40
|
99
|
95
|
اے اے آئی سی ایل اے ایس
|
151
|
96
|
152
|
اے آئی ایس اے ٹی ایس
|
26
|
47
|
29
|
میزان
|
217
|
242
|
276
|
(3) گراؤنڈ ہینڈلرز کے لیے منافع/نقصان (کروڑ میں)
ایئر پورٹ
|
مالی سال 20-2019
|
مالی سال 21-2020
|
مالی سال 22-2021
|
اے آئی اے ایس ایل
|
66
|
-203
|
15
|
ا ے آئی ایس اے ٹی ایس
|
33
|
-76
|
4
|
سیلیبی
|
86
|
-29
|
11
|
میزان
|
185
|
-308
|
30
|
(4) پچھلے تین سالوں میں اے اے آئی کا منافع/ نقصان (کروڑ میں)
مالی سال
|
فائدہ / نقصان
|
2019-20
|
1985.09
|
2020-21
|
-1962.06
|
2021-22
|
8.76
|
ماخذ: ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا
(5) پی پی پی ہوائی اڈوں کے منافع/نقصان کی تفصیلات
|
|
|
(روپے کروڑ میں)
|
|
|
|
مالی سال 19-2018
|
مالی سال 20-2019
|
مالی سال 21-2020
|
سیریل نمبر
|
ایئر پورٹ کانام
|
فائدہ/ نقصان
|
فائدہ/ نقصان
|
فائدہ/ نقصان
|
1
|
کوچین
|
170.65
|
215.12
|
-87.21
|
2
|
بینگلور
|
674.10
|
309.10
|
-572.8
|
3
|
حیدر آباد
|
732.75
|
636.81
|
-151.00
|
4
|
کنور
|
-46.17
|
-94.66
|
-184.06
|
5
|
دہلی
|
-111.77
|
13.15
|
-317.41
|
6
|
ممبئی
|
96.04
|
-119.12
|
-331.64
|
7
|
*احمد آباد
|
این اے
|
این اے
|
-83.28
(نومبر20 سے مارچ 21 تک)
|
8
|
*لکھنو
|
این اے
|
این اے
|
-38.21
(نومبر20 سے مارچ 21 تک)
|
9
|
*منگلورو
|
این اے
|
این اے
|
-28.97
(نومبر20 سے مارچ 21 تک)
|
10
|
**جے پور
|
این اے
|
این اے
|
این اے
|
11
|
**گوہاٹی
|
این اے
|
این اے
|
این اے
|
12
|
**ترواننت پورم
|
این اے
|
این اے
|
این اے
|
13
|
درگاپور
|
-49.70
|
-49.50
|
-54.10
|
این اے - قابل اطلاق نہیں ہے، کیونکہ اس مدت کے دوران ہوائی اڈے کو اے اے آئی کے ذریعے چلایا اور منظم کیا گیا تھا۔
* ہوائی اڈوں کو اکتوبر/نومبر 2020 میں نجی شراکت داروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
** ہوائی اڈوں کو اکتوبر 2021 میں نجی شراکت داروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-14380
(Release ID: 1886633)
Visitor Counter : 170