الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

سیمی کنڈکٹر صنعت کا فروغ

Posted On: 16 DEC 2022 1:40PM by PIB Delhi

حکومت مجموعی طور پر سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے اپنے اہم مقصد پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ بدلے میں ہندوستان کے تیزی سے فروغ پاتے ہوئے الیکٹرانک مینوفیکچرنگ اور اختراعی ماحولیاتی نظام کو متحرک کرتا ہے۔ حکومت نے ملک میں سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام  کی فروغ کے لیے 76000 کروڑ روپئے کے مجموعی اخراجات کے ساتھ،سیمی کون انڈیا پروگرام کو منظوری دی ہے۔ اس پروگرام میں ان ممالک کی طرف سے پیش کردہ  جارحانہ ترغیبات کے پیش نظر  مزید ترمیم کی گئی ہے جو پہلےہی سیمی کنڈکٹر ایکونظام قائم کرچکے ہیں اور جدید دور کی ٹیکنالوجیوں کی مالک کمپنیوں کی  اس میں محدود تعداد ہے۔ ترمیم شدہ پروگرام کا مقصد سیمی کنڈکٹرز، ڈسپلے مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن ماحولیاتی نظام میں  سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ، مالی امداد فراہم کرنا ہے۔ یہ عالمی الیکٹرانکس اقداری سلسلوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی راہ ہموار کرے گا۔

مذکورہ پروگرام کے تحت نئے کاروباری اکائیوں کو مالی اعانت فراہم کرنے یا ہندوستان میں موجودہ اکائی کی صلاحیت میں توسیع / جدید کاری اور / یا تنوع کے لیے درج ذیل اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں:

  1. الیکٹرانکس کی تیاری کے ماحولیاتی نظام کو مستحکم کرنے اور ایک قابل اعتماد اقداری سلسلہ قائم کرنے میں مدد دینے کے لیے ، مفت میں سیمی کنڈکٹر  ویفر فیبری کیشن کی سہولت کے قیام کی غرض سے وسیع سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے، ہندوستان میں ’سیمی کنڈکٹر فیبس کے لیے ترمیم شدہ اسکیم‘ ہے۔ یہ اسکیم ہندوستان میں سلی کون ای ایم او ایس پر مبنی سیمی کنڈکٹر فیب کے قیام کے لیے پاری-پاسو کی بنیاد پر ، پروجیکٹ کی لاگت کے 50 فیصد تک کی مالی مدد  فراہم کرتی ہے۔
  2. الیکٹرانک مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ملک میں ٹی ایف ٹی  ایل سی ڈی  یا اے ایم او ایل ای ڈی پر مبنی  ڈسپلے پینل کی تیاری کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی غرض سے،’ ہندوستان میں ڈسپلے فیبس کے قیام کے لیے ترمیم شدہ اسکیم‘ یہ اسکیم ہندوستان ڈسپلے فیبس کے قیام کے لیے پروجیکٹ لاگت کے 50 فیصد کی مالی معاونت میں توسیع کرتی ہے۔
  • iii. ’بھارت میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سلی کون فوٹوونکس / سینسر فیب / ڈسکریٹ سیمی کنڈکٹرز فیب اور سیمی کنڈکٹر اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکجنگ (اے ٹی ایم پی) / او ایس اے ٹی کی سہولیات کے قیام کے لیے ترمیم شدہ اسکیم‘ ہندوستان میں کمپاؤنڈ سیمی کنڈکٹرز / سیلی کون فوٹوونکس (ایس آئی پی ایچ) / سینسر (بشمول ایم ای ایم ایس) فیب/ ڈسکریٹ سیمی کنڈکٹر فیب اور سیمی کنڈکٹر اے ٹی ایم پی/ او ایس اے ٹی سہولیات کے قیام کے لیےپاری- پاسو بنیاد پر کیپٹل اخراجات کے 50 فیصد کی مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
  • iv. ’سیمیکون انڈیا فیوچر ڈیزائن: ڈیزائن سے منسلک ترغیب (ڈی ایل آئی) اسکیم‘ مالی ترغیبات، ترقی کے مختلف مراحل میں بنیادی ڈھانچے کو ڈیزائن کرنے اور انٹیگریٹڈ سرکٹس (آئی سیز)، چپ سیٹس، سسٹم آن چپس (ایس او سیز)، نظاموں اور آئی پی کور اور سیمی کنڈکٹر سے منسلک ڈیزائن کے لیے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کی تعیناتی کی پیشکش کرتی ہے۔ یہ اسکیم اہل اخراجات کے 50فیصد تک کا ’’پروڈکٹ ڈیزائن لنکڈ انسینٹیو‘‘ فراہم کرتی ہے جس کی حد فی درخواست 15 کروڑروپے ہے اور ’’تعیناتی سے منسلک مراعات‘‘5 سال کے دوران خالص فروخت کے لین دین کے 6فیصد سے 4فیصد تک فراہم کرتی ہے جس میں فی درخواست 30 کروڑ روپے کی حد ہے۔

مذکورہ اسکیموں کے علاوہ، حکومت نے موہالی کی سیمی کنڈکٹر لیبارٹری کو براؤن فیلڈ فیب کے طور پر جدید بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔

حکومت، سیمی کنڈکٹرز میں تحقیق و ترقی کی اہمیت سے پوری طرح واقف ہے۔ حکومت نے پہلے ہی سیمی کنڈکٹرز میں آر اینڈ ڈی اور انکیوبیٹر مراکز قائم کیے ہیں۔ فی الحال، درج ذیل تنظیموں کو تحقیق و ترقی کے لیے سہولیات میسر ہیں: سیمی کنڈکٹر لیبارٹری (ایس سی ایل) موہالی، گیلیئم آرسینائیڈ انیبلنگ سینٹر(جی اے ای ٹی ی سی) حیدرآباد اور سوسائٹی فار انٹیگریٹڈ سرکٹ ٹیکنالوجی اینڈ اپلائیڈ ریسرچ (ایس آئی ٹی اے آر)، بنگلورو۔ مزید برآں، حکومت نے آئی آئی ایس سی، بنگلورو میں گیلیئم نٹرائیڈ( جی اے این)ایکو نظام کو فعال کرنے والے مرکز اور ہائی پاور اور ہائی فریکونسی الیکٹرانکس کے لیے انکیوبیٹر کے قیام کے لیے فنڈ فراہم کیا ہے۔

یہ معلومات الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.14280

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1886472) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Marathi , Tamil