امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
سی سی پی اے،بھارت میں تیزاب کی آن لائن فروخت کے خلاف نوٹس جاری کئے
سی سی پی اے، ای کامرس اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ گلانے والے تیزاب تک آسانی سے رسائی کی وجہ بتائیں
Posted On:
16 DEC 2022 3:52PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت کے تحت صارف تحفظ کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے) نے صارفین کے حقیقی خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی کی ہے۔ معاشرے میں بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر سی سی پی اے نے صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے سخت کارروائی کی ہے۔
سی سی پی اے نے دو ای – کامرس اداروں کو نوٹس بھیجے ہیں، جن کے نام ہیں فلپ کارٹ انٹر نیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور فاشنیئر ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ (میشوڈاٹ کوم)۔ ان کمپنیوں کو اُن کے پلیٹ فارم پر رپورٹ کردہ تیزاب کی فروخت سے متعلق سنگین خلاف ورزیوں کے لیے نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔ اس نے اِن اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 7 دن کے اندر اندر تفصیلی جواب فراہم کریں۔
ہندوستان میں صارفین کی دلچسپی کا نگراں ہونے کے ناطے، سی سی پی اے، اِن ای-کامرس پلیٹ فارم پر انتہائی تیزی کے ساتھ گلانے والے تیزاب کی فروخت کا سامنا کر رہا ہے۔ سی سی پی اے نے اس طرح آسان قابل رسائی طریقے سے خطرناک تیزاب کی دستیابی، صارفین اور وسیع پیمانے پر عوام کے لیے ، خطرناک اور غیر محفوظ ہوسکتی ہے۔
دہلی میں ایک 17 سالہ نوجوان پر تیزاب پھینکنے کے حالیہ افسوسناک واقعے کی روشنی میں ، جس کے بارے میں میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر مجرموں نے مذکورہ تیزاب فلپ کارٹ سے خریدا تھا، سی سی پی اے ضروری معاونت کے ساتھ تفصیلی جواب جمع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسے ای-پلیٹ فارم پر اس طرح کی دستیابی سے متعلق تشویش کو دور کرنے کے لیے 7 دنوں کے اندر اندر ضروری متعلقہ دستاویزات جمع کرانی ہوگی۔
واضح رہے کہ لکشمی بمقابلہ یونین آف انڈیا اور دیگر [(2014) 4 ایس سی سی427]، کے معاملے میں سپریم کی ہدایات کو آگے بڑھاتے ہوئے، حکومت ہند کی وزارت داخلہ نے 30 ا گست 2013 کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جو ’’لوگوں پر تیزاب کے حملوں کو روکنے اور ایسے حملوں سے بچ جانے والوں کے علاج اور بازآبادکاری کے لیے اقدامات‘‘ کرنے سے متعلق تھی۔ اس میں تمام ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تیزاب کے حملوں میں کمی اور علاج اور بحالی کے لیے ان اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے، فوری اقدامات کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ تیزاب کے حملے سے بچ جانے والوں کے ساتھ ساتھ کوئی دوسرا اقدام، جو مناسب سمجھا جائے ، کئے جانے کی بھی صلاح دی گئی تھی۔ کئی ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ، تیزاب کی فروخت کو منظم کرنے کے لیے ، پہلے ہی رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔ چونکہ یہ ای-کامرس کے پلیٹ فارم، ملک کے طول وعرض میں اپنی مصنوعات کو تشہیر کرتے ہیں اور فراہم کرتے ہیں، اس لیے اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں موجود جانچ پڑتال کے عوامل اور تعمیل فراہم کریں۔
سی سی پی اے کے سامنے خطرناک تیزاب کی آن لائن فروخت از خود سامنے آئی جس میں میشو کمپنی ابھر کر سامنے آئی جس نے سپریم کورٹ کی ہدایت کے ساتھ ساتھ اسے وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس طرح کے تیزاب فروخت کرتے ہوئے پایا۔
سی سی پی اے کے نوٹس کی ہدایات کے برخلاف ای- کامرس اداروں کی جانب سے کسی بھی طرح کی عدم تعمیل سے ، صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کی دفعات کے مطابق سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا۔
صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کی دفعہ 2(9) کے تحت بیان کردہ ’صارفین کے حقوق‘میں ایسے سامان، مصنوعات یا خدمت کی مارکیٹنگ کے خلاف تحفظ حاصل کرنے کا حق شامل ہے جو جان ومال کے لیے خطرناک ہوتی ہیں۔ ای-مارکیٹ پلیس ادارے کی طرف سے ، بغیر کسی مستعدی کے ، آسانی کے ساتھ، قابل رسائی اور غیر منظم طریقے سے انتہائی خطرناک تیزاب کی فروخت ، صارفین خاص طور پر معاشرے کے کمزور طبقات یعنی خواتین اور بچوں کے لیے انتہائی تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔
صارفین کے تحفظ (ای-کامرس) کے ضابطے 2020 کی دفعہ 4 (3) کے مطابق ، کوئی بھی ای-کامرس ادارہ کسی بھی غیر منصفانہ تجارتی عمل کو اختیار نہیں کرسکتا، چاہے وہ اس کے پلیٹ فارم پر کاروبار کے دوران ہو یا دیگر کسی دوسری صورت میں ہو۔
فوری ضرورت اور توجہ کو مدنظر رکھتے ہوئے، سی سی پی نے نے موجودہ معاملے کا از خود نوٹس لیا، جیسا کہ صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کی دفعہ 18 (1) کے تحت ہے، جو اسے ایک طبقے کے طور پر ،صارفین کے حقوق کے تحفظ، ان کے فروغ اور ان کو نافذ کرنے کا اختیار دیتا ہے نیز صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کے ساتھ ساتھ غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو بھی روکنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ کوئی بھی شخص از خود ایسے طریقوں میں ملوث نہ ہوسکے۔
اس مداخلت کے ذریعے ، سی سی پی اے صارفین کے مفاد کو مستحکم کرنا چاہتا ہے اور وہ ان کی فلاح وبہبود کے تحفظ اور سلامتی کے تئیں عہد بند ہے۔
*****
U.No.14278
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1886286)
Visitor Counter : 138