بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں تیار  کھلونوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے۔2014-15 کے مقابلے 2021-2022 میں کھلونوں کی برآمدات 96.17 ملین ڈالر سے بڑھ کر 326.63 ملین ہو گئی

Posted On: 22 DEC 2022 1:05PM by PIB Delhi

حکومت نے غیر معیاری اور غیر محفوظ کھلونوں کی درآمد کو محدود کرنے اور ملک میں تیار کئے گئے  کھلونوں کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ حکومت کے مختلف اقدامات کے نتیجے میں، ہندوستانی بازار میں کھلونوں کی درآمد کے حجم میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ بھارت کو کھلونوں کی درآمد (ایچ ایس این  کوڈس 9503, 9504, 9505)  2014-15 میں یوایس ڈی  332.55 ملین سے کم ہو کر 2021-22 میں یو ایس ڈی  109.72 ملین ہو گئی ہے یعنی تقریباً 67% کی کمی واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ   ہندوستان سے کھلونوں کی برآمدات (ایچ ایس این کوڈس 9503, 9504, 9505) 2014-15 میں یو ایس ڈی  96.17 ملین سے بڑھ کر 2021-22 میں یو ایس ڈی  326.63 ملین ہوگئی ہیں، یعنی تقریباً 240% کا اضافہ ہوا ہے۔

حکومت ہند نے دیسی کھلونوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جو کہ بڑے پیمانے پر درج ذیل ہیں:-

  1. ہندوستانی اقدار، ثقافت اور تاریخ پر مبنی کھلونوں کی ڈیزائننگ کو فروغ دینے کے لیے کھلونوں کے لیے ایک جامع قومی ایکشن پلان کی تشکیل، کھلونوں کو سیکھنے کے وسائل کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ہیکاتھون کا انعقاد اور کھلونوں کے ڈیزائننگ اور مینوفیکچرنگ کے معیار کی نگرانی، ملک میں تیار کردہ  کھلونوں کے کلسٹر کو فروغ دینا، وغیرہ۔
  2. کھلونوں (ایچ ایس  کوڈ 9503) پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی ) فروری 2020 میں 20% سے بڑھا کر 60% ہو گئی۔
  3. ڈی جی ایف ٹی  نے ذیلی معیار کے کھلونوں کی درآمد کو روکنے کے لیے ہر درآمدی کنسائنمنٹ کے نمونے کی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے۔
  4. کھلونوں کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر 25.02.2020 کو صنعت اور اندرونی تجارت  کے فروغ  کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی ) نے جاری کیا ہے جس کے ذریعے کھلونوں کو بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس ) 01.01.2021سے لازمی سرٹیفیکیشن کے تحت لایا گیا ہے۔
  5. 11.12.2020کو ڈیولپمنٹ کمشنر، وزارت ٹیکسٹائل کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے ذریعے اور جغرافیائی اشارے کے طور پر رجسٹرڈ مصنوعات  کے رجسٹرڈ مالک اور مجاز صارفین کے ذریعہ کنٹرولر جنرل کے دفتر کے ذریعہ تیار کردہ سامان اور مضامین کو مستثنیٰ قرار دینے کے لیے پیٹنٹ، ڈیزائن اور ٹریڈ مارکس کھلونوں کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر میں ترمیم۔
  6. بی آئی ایس  کی طرف سے 17.12.2020 کو خصوصی دفعات کو مطلع کیا گیا تھا تاکہ کھلونے تیار کرنے والے مائیکرو سیل یونٹس کو ایک سال تک ٹیسٹنگ کی سہولت کے بغیر اور اندرون ملک ٹیسٹنگ کی سہولت قائم کیے بغیر لائسنس فراہم کیا جا سکے۔
  7. بی آئی ایس نے گھریلو مینوفیکچررز کو 1001 لائسنس اور غیر ملکی مینوفیکچررز کو بی آئی ایس  معیاری مارکس والے کھلونوں کی تیاری کے لیے 28 لائسنس دیے ہیں۔

مزید برآں، کھلونوں کی صنعت سمیت ایم ایس ایم ای  سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے، ایم ایس ایم ای  کی وزارت نئے انٹرپرائز کی تخلیق، ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن، اسکل ڈیولپمنٹ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے کریڈٹ سپورٹ فراہم کرنے کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ وزیراعظم کے ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی ) کے تحت، مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے 50 لاکھ روپے اور سروس سیکٹر میں 20 لاکھ روپے تک کی لاگت والے یونٹ کے لیے پروجیکٹ لاگت کا 35% تک مارجن قیمت  امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت کل 19 کھلونوں کے کلسٹروں کی منظوری دی گئی ہے جس سے 11749 کاریگروں کو فائدہ ہو رہا ہے جس پر 55.65 کروڑروپے لاگت آئے گی۔

یہ معلومات  جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح ۔ا م۔

U:14255


(Release ID: 1886030) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Marathi , Tamil