صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کےمرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے چنئی میں ورچوئل طریقے سے سی ڈی ایس او بھون،ساؤتھ زون کی نئی عمارت کاافتتاح کیا
اس سے دواؤں ، کاسمیٹکس کے تحفظ اور تملناڈو، پڈوچیری، کیرالا اورلکشدیپ سمیت جنوبی ریاستوں/ مرکزکےزیر انتظام علاقوں کی انضباطی سرگرمیوں میں مدد ملے گی
سی ڈی ایس سی او ہمارے شہریوں کیلئے ’’صحیح وقت پر صحیح دوا‘‘ کی بہم رسانی میں اہم کردار ادا کررہاہے:ڈاکٹرمنسکھ منڈاویہ
’’دواؤں کو منظوری دینے کا ہندوستانی نظام عالمی معیارات سے برابری کرتا ہے، اس کی بنا پر مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر ہندوستانی قرابادین کومقبولیت حاصل ہوئی ہے‘‘
Posted On:
22 DEC 2022 6:44PM by PIB Delhi
’’آزادی کا امرت مہوتسو کے جذبے اور سنت رامانوج کی سرزمین کے باشندوں میں پائی جانے والی مہارت کو ساتھ ساتھ لیکر چلتے ہوئے ہندوستان ایک سواستھ اور سمردھ بھارت کی تعمیر سمت میں کام کر رہا ہے۔ حکومت ہند ملک میں ان کی حفاظت اور افادیت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ادویات، کاسمیٹکس اور طبی آلات کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنا کر صحت عامہ کی حفاظت اور ان کو بڑھانے کے مشن پر عمل پیراہے۔ سی ڈی ایس سی او، ساؤتھ زون کی نئی عمارت حفاظت اور ضابطہ کاری کے بہترین طور طریقوں کی فراہمی کے حکومت کے وژن کو مزید سہولت فراہم کرے گی، خاص طور پر تمل ناڈو، پڈوچیری، کیرالہ اور لکش دیپ سمیت جنوبی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے‘‘۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج چنئی میں سی ڈی ایس سی او بھون، ساؤتھ زون کی نئی عمارت کا عملی طور پر افتتاح کرتے ہوئے کہی۔
سی ڈی ایس سی او کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ ’’سی ڈی ایس سی او صحت کی مصنوعات کی تیاری، درآمد اور تقسیم کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کی افادیت اور معیار کو یقینی بنانے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے ہمارے شہریوں کے لیے صحیح وقت پر صحیح دوا کی سہولت فراہم کی ہے، خاص طور پر کووڈ وبائی مرض کے دوران‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سی ڈی ایس سی او کی اہمیت کی وجہ سے، حکومت ہند نے اپنی صلاحیتوں کو بڑھایا ہے۔ ملک میں ادویات کی ضابطہ کاری کے نظام کو مضبوط بنانے کے ایک حصے کے طور پر حکومت ہند نے 12ویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت مختلف پروجیکٹوں، نئےسی ڈی ایس سی او دفاتر کی تعمیر، نئی ادویات کی جانچ کی تجربہ گاہوں اور موجودہ لیبز کی اپ گریڈنگ، بندرگاہوں پر منی لیبز وغیرہ کو منظوری دی ہے‘‘۔
دواسازی، تشخیصی اور طبی آلات کے شعبے میں تیزی سے پیش رفت کو دیکھتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے ’’میک ان انڈیا‘‘ اور ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کی طرف سے کی گئی پُرزور اپیل کا اعادہ کیا جس نے طبی مصنوعات کو مقامی طور پر تیار کرنے اور صحت عامہ کے اہداف کو فروغ دینےکے لیے تحریک فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’حکومت ہند کلیدی شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جیسے کہ معیار، رسائی، سستی ادویات کے ساتھ ساتھ صنعت کے ماہرین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے‘‘۔ انہوں نے ہیومنائیڈ چپس کے ذریعے منشیات کے آزمائشی تجربات جیسی نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات کو اپنانے کے لیے حکومت کی رضامندی کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیا ادویات، کاسمیٹکس اور طبی آلات بل بھی متعارف کرارہی ہے جو موجودہ قانون اور ضابطوں کی جگہ لے گا۔ یہ اقدامات کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے، اختراع کرنے والوں کو ہراساں کرنے سے بچانے اور اس کے نتیجے میں ایک مضبوط ریگولیٹری نظام کے ساتھ ایک متحرک ادویات اور کاسمیٹکس انڈسٹری بنانے میں مزید مدد کریں گے۔
578 بلڈ سینٹرز، 700 ادویہ سازی کے کارخانے ، 251 کاسمیٹکس مینوفیکچرنگ یونٹس، 9 ویکسین مینوفیکچرنگ یونٹس، 85 طبی آلات تیار کرنے والی فیکٹریاں ، 40تجزیاتی تجربہ گاہیں اور 12 بی اے/بی ای سینٹرز، سی ڈی ایس سی او بھون ساؤتھ زون کے ذریعے ادویات کے معیار کی مشترکہ نگرانی اور دیگر لائسنس جیسے بلڈ بینک کا لائسنس، ویکسین اور سیرا، بڑے حجم کے پیرنٹرلز،آر- ڈی این اے پروڈکٹس، طبی آلات وغیرہ کے معائنے میں مدد کریں گے۔ وہ معالجاتی تجربات کی سہولیات اور پبلک ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے معائنے میں بھی مدد کریں گے۔ اسی کے ساتھ ساتھ مستقل طور پر دواؤں کے نمونے حاصل کرنے، مشترکہ طور پر/آزادانہ طور پر سرپرائز چیک/چھاپہ مارنے میں بھی مدد ملے گی۔ سی ڈی ایس سی او بین الاقوامی ریگولیٹری ایجنسیوں کے ساتھ تعاون میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر مندیپ کے بھنڈاری ، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا ڈاکٹر وی جی۔ سومانی ، ڈپٹی ڈرگس کنٹرولر ڈاکٹر بی کمار اور وزارت صحت کے سینئر افسران اس تقریب میں موجود تھے۔
اس تقریب کو یہاں دیکھا جاسکتا ہے: https://www.youtube.com/watch?v=Hu-B3KRqHOc
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔س ب۔ ع ن۔
U-14248
(Release ID: 1885925)
Visitor Counter : 151