اقلیتی امور کی وزارتت

نئی روشنی اسکیم کے تحت پورے ہندوستان میں تقریباً 40,000 خواتین کو تربیت دی گئی

Posted On: 22 DEC 2022 1:27PM by PIB Delhi

 اقلیتی امور کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ گزشتہ تین سالوں یعنی 2019-20 سے 2021-22 کے دوران پورے ہندوستان میں تقریباً 40,000 خواتین کو تربیت دی گئی ہے ، جن میں سے 175 خواتین کو بہار میں تربیت دی گئی ہے۔ ریاست بہار میں پچھلے تین سالوں سے تربیت یافتہ خواتین کی برادری کے لحاظ سے تقسیم اس طرح ہے: مسلمان -175، عیسائی -0 سکھ -0 بودھ -0، جین -0 اور غیر اقلیتی -0۔

وزارت کی طرف سے منظور شدہ ایجنسیاں قومی کمیشن برائے اقلیتی قانون 1992 کے سیکشن 2(c) کے تحت نوٹیفائی کی گئیں تمام اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کا انتخاب کرتی ہیں جن میں مسلم، سکھ، عیسائی، بدھسٹ، زرتشتی (پارسی) اور جین۔ وہ استفادہ کنندگان جن کی سالانہ آمدنی تمام ذرائع سے 2.50 لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو، کو اسکیم کے تحت تربیت کے لیے انتخاب میں ترجیح دی جاتی ہے۔ ایجنسیاں خواتین ٹرینیز کی شناخت/ انتخاب کے لیے گرام پنچایت/ میونسپل باڈی/ لوکل اتھارٹی کے سربراہ کی مدد بھی لیتی ہیں۔

اس اسکیم کے تحت وزارت کی طرف سے تربیتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ منتخب ایجنسیوں کو اس علاقے/ گاؤں/ علاقے میں جہاں تربیت دی جاتی ہے اپنے تنظیمی سیٹ اپ کے ذریعے منصوبوں کو براہ راست نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ ریاست بہار میں ایجنسیوں نے گزشتہ تین برسوں کے دوران بھوجپور ضلع میں اس اسکیم کو نافذ کیا ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت تنظیم/ایجنسی کے انتخاب کے لیے اہلیت کا معیار <http://nairoshni-moma.gov.in> پر دستیاب ہے۔

نئی روشنی اسکیم کو اب مالی سال 2022-23 میں پردھان منتری وراثت کا سموردھن(پی ایم وکاس ) اسکیم کے ایک جزو کے طور پر ضم کردیا گیا ہے، جس کا مقصد اقلیتوں، خاص طور پر کاریگر طبقوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانا، ہنر مندی کا فروغ، تعلیم اور لیڈرشپ کی تربیت کے ذریعے ان کی مدد کرنا ہے۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.14212



(Release ID: 1885680) Visitor Counter : 97