دیہی ترقیات کی وزارت
مشن امرت سروور
مشن امرت سروور کے تحت 53,050مقامات پر تالابوں کی تعمیر شروع، 38,503 سے زیادہ تالابوں کو از سر نو تیار کیا جائے گا
چوبیس اپریل 2022 کو شروع کئے گئے مشن امرت سروور کے لئے کوئی الگ سے مالی بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے
Posted On:
20 DEC 2022 7:40PM by PIB Delhi
دیہی ترقیات کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ مشن امرت سروور نے ابتدائی طور پر 15 اگست 2023 تک پورے ہندوستان میں 50,000 امرت سروور تالابوں کو تعمیر کرنے یا ان کے احیاء کا ہدف مقرر کیا تھا۔ اب 15 اگست 2023 تک اضافی 50,000 امرت سروور تالاب بنائے جائیں گے۔
ریاستی حکومتوں نے ملک میں امرت سروور کی تعمیر کے لیے جگہوں کی نشاندہی کر دی ہے۔
چودہ دسمبر 2022 تک 53,050 مقامات پر تالابوں کے لئے تعمیراتی کام شروع کیا جا چکا ہے۔ جن مقامات پر تالابوں کی تعمیر جلد ہی شروع کی جائے گی ان کی تعداد 38,503 ہے۔
حکومت نے مشن امرت سروور کے تحت تمام سرگرمیوں کا احاطہ کرنے کے لئے ایک پورٹل تیار کیا ہے۔ شناخت شدہ مقامات، شروع کئے گئے کام اور مکمل کئے گئے کاموں کی تفصیلات درج ذیل لنک کے ذریعے دیکھی جا سکتی ہیں:
https://amritsarovar.gov.in/login.
ہر امرت سروور میں تالاب ایک ایکڑ اراضی کے رقبے پر مشتمل ہوگا ، جس میں تقریباً 10,000 مکعب میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی۔
مشن امرت سروور کے لئے کوئی علیحدہ مالیاتی بجت مختص نہیں کیا گیا ہے۔ مشن امرت سروور ریاستوں اور اضلاع کے ذریعے مختلف جاری اسکیموں مثلاً مہاتما گاندھی قومی دیہی روز گارگارنٹی اسکیم (ایم جی-نریگا)، 15 ویں مالیاتی کمیشن گرانٹس، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، ذیلی اسکیموں مثلاً واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ کمپوننٹ، ہر کھیت کو پانی کے علاوہ ریاستوں کی ملکیت والی اسکیموں کے ذریعے کام کرتا ہے۔ کام کے لئے عوامی تعاون مثلاً کراؤڈ فنڈنگ اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
جھارکھنڈ اور تمل ناڈو سمیت مشن کے تحت شامل ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تعداد 34 ہے۔ ریاست/اضلاع اور مقام کی تفصیلات درج ذیل لنک کے ذریعے دیکھی جا سکتی ہیں:
https://amritsarovar.gov.in/login
مشن امرت سروور کا آغاز 24 اپریل 2022 کو کیا گیا تھا، جس کا مقصد آئندہ کی نسل کے لئے پانی کو جمع کرنا اور اسے محفوظ کرنا ہے۔ مشن امرت سروور کی نمایاں خصوصیات حسب ذیل ہیں:
- مشن امرت سروور دیہی ترقیات کی وزارت، وزارت جل شکتی، وزارت ثقافت، پنچایتی راج کی وزارت، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت اور تکنیکی تنظیموں کی شراکت کے ساتھ ‘‘پوری حکومت’’ کے نقطۂ نظر پر مرکوز ہے۔
- مشن کے تحت ملک کا ہر ضلع کم از کم 75 امرت سروور تعمیر کرے گا یا پھر سے اُس کی احیاء کرے گا۔
- ہر امرت سروور میں تالاب کا رقبہ کم از کم ایک ایکڑ ہوگا، جس میں تقریباً 10,000 مکعب میٹر پانی رکھنے کی گنجائش ہوگی۔
- ہر امرت سروور نیم، پیپل اور برگد وغیرہ کے درختوں سے گھرا ہوگا۔
- ہر امرت سروور آبپاشی، ماہی گیری، بطخ پروری، سنگھاڑے کی کاشت، آبی سیاحت اور دیگر سرگرمیوں جیسے مختلف مقاصد کے لیے پانی کا استعمال کرکے روزی روٹی پیدا کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ امرت سروور اس علاقے میں سماج کےاکٹھا ہونے کی جگہ کے طور پر بھی کام کرے گا۔
- مشن امرت سروور، آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران عمل کا ایک واضح مظہر ہے۔
- امرت سروور کا ہر مقام ہر یوم آزادی پر پرچم کشائی کی جگہ ہے۔ مشن امرت سروور میں مجاہدین آزادی یا ان کے اہل خانہ کے ارکان، شہداء کے خاندان کے افراد، پدم ایوارڈ یافتہ افراد وابستہ ہیں۔
- مشن امرت سروور، ریاستوں اور اضلاع کے ذریعے جاری مختلف اسکیموں مثلاً مہاتما گاندھی قومی دیہی روز گارگارنٹی اسکیم (ایم جی-نریگا)، 15 ویں مالیاتی کمیشن گرانٹس، پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، ذیلی اسکیموں مثلاً واٹرشیڈ ڈیولپمنٹ کمپوننٹ، ہر کھیت کو پانی کے علاوہ ریاستوں کی ملکیت والی اسکیموں کے ذریعے کام کرتا ہے۔ کام کے لئے عوامی تعاون مثلاً کراؤڈ فنڈنگ اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
- مشن امرت سروور، بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے پانی کے تحفظ، لوگوں کی شرکت اور آبی ذخائر سے کھودی گئی مٹی کے مناسب استعمال پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
- ریلوے کی وزارت، سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت اور بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ کی ترقی کے لیے مصروف دیگر عوامی ایجنسیاں بھی اس مشن میں مصروف عمل ہیں تاکہ امرت سروور سے نکالی گئی مٹی / ریت کا مناسب استعمال کیا جا سکے۔
***
ش ح۔م ع۔ ک ا
(Release ID: 1885347)
Visitor Counter : 188