وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

سال کا اختتامی جائزہ: آیوش کی وزارت


ڈبلیو ایچ او ۔روایتی ادویات کا عالمی مرکز ۔ ہندوستان میں اس طرح کا پہلا مرکز قائم کیا گیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی میں تین قومی آیوش انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس کا افتتاح کیا

Posted On: 21 DEC 2022 12:12PM by PIB Delhi

سال 2022 آیوش کی وزارت کے لیے ایک تاریخی سال تھا کیونکہ اس نے نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر اپنے وژن اور مشن کو مؤثر طریقے سے  نئی قوت بخشی ہے۔ یہ سال ہندوستانی روایتی طریقہ علاج  کے قومی اور عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک عہد ساز رہا ہے۔ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے عالمی مرکز برائے روایتی ادویات کا قیام ہو یا پہلی عالمی آیوش سرمایہ کاری  اور اختراع کاری  پر سربراہ کی کامیاب تنظیم اور نتیجہ۔ یہ وزارت کے ذریعہ کئے گئے  کچھ اقدامات اور حاصل کی گئی  بہت سی کامیابیوں میں شامل ہیں۔

ڈبلیو ایچ او ۔ گلوبل سنٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن (ڈبلیو ایچ او - جی سی ٹی ایم)، ایک ترقی پذیر ملک میں اس طرح کا پہلا مرکز جام نگر، گجرات، ہندوستان میں قائم کیا جارہا  ہے۔ عالمی  صحت تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل  نے 13 نومبر 2020 کو ‘‘عالمی صحت کو بہتر بنانے اور دنیا بھر کے لوگوں کو  صحت کے پروگرام کے دائرے کار میں لانے کے لیے روایتی ادویات’’ کے وژن کے ساتھ ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او - جی سی ٹی ایم کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ اسے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ سنگ بنیاد رکھے جانےکے ساتھ پورا کیا گیا۔ اپریل 2022 میں  ماریشس  کے  وزیراعظم اور ڈبلیو ایچ اوکے ڈائریکٹر جنرل کی موجودگی اور گجرات کے آئی ٹی آر اے ، جام نگر میں ایک عارضی  دفتر نے کام کرنا شروع کردیا۔

ایک تاریخ رقم کرتے ہوئے، گاندھی نگر، گجرات میں منعقدہ ہندوستان کی پہلی عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع کاری  پرسربراہ کانفرنس  2022 میں9 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے لیٹر آف انٹینٹس(ایل او آئیز)  پیش کیا گیا۔ ایف ایم سی جی، میڈیکل ویلیو ٹریول ( ہندوستان میں علاج )،  ادویہ سازی ، ٹیکنالوجی اور تشخیص اور کسان اور زراعت جیسے بڑے زمروں میں  آیوش سیکٹر میں اس پیمانے کی پہلی بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والی تقریب  کے دوران  قومی اداروں اور دیگر مختلف شعبوں کے ساتھ معاہدوں کی سہولت فراہم کی گئی، جس سے مالیاتی امور، باہمی تحقیق اور عالمی سطح پر آیوش کی رسائی میں اضافہ ہوا۔

آیوش سیکٹر میں بہت سے نئے اقدامات کا اعلان وزیر اعظم نے 2022 جی اے آئی آئی ایس  میں کیا تھا۔ ایک بڑی پہل میں، حکومت نے غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک خصوصی آیوش ویزا زمرہ متعارف کرانے کا اعلان کیا، جو آیوش تھراپی کا فائدہ اٹھانے کے لیے ہندوستان آنا چاہتے ہیں۔ آیوش  کی مصنوعات کے لیے ایک خاص آیوش نشان، ملک بھر میں آیوش پراڈکٹس کے فروغ، تحقیق اور مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی ، آیوش پارکس کا نیٹ ورک تیار کرنےکے لیے متعارف کرایا گیا۔ ‘آیوش آہر’ کے نام سے ایک نئے زمرے کا اعلان کیا گیا جو آیورویدک غذائی اجزاء تیار کرنے والوں کو سہولت فراہم کرے گا۔

سال 2022 آیوش ہیلتھ کیئر انفراسٹرکچر اور اداروں کی تشکیل کے لحاظ سے ایک تاریخی سال ہوگا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آیوروید، ہومیوپیتھی اور یونانی میں تین قومی آیوش انسٹی ٹیوٹ آف ایمننس کا افتتاح کیا۔ گوا میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، غازی آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن، اور دہلی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی۔ یہ ادارے اجتماعی طور پر معیاری انسانی وسائل اور تربیت یافتہ آیوش پیشہ ور افراد کی دستیابی کا ایک اجتماعی مقام بنائیں گے۔ ان اداروں کے ذریعے تقریباً 400 طلباء مستفید ہوں گے اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے 550  مزید  بستروں کا اضافہ کیا جائے گا۔

سال کے شروع میں نئی ممبئی کے کھارگھر میں آیوش بلڈنگ کمپلیکس کا افتتاح کیا گیا تھا، جس میں سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان ہومیوپیتھی (سی سی آر ایچ) کے تحت علاقائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی (آر آر آئی ایچ) اور مرکزی کونسل کے تحت،یونانی طب میں تحقیق کے لیے(سی سی آر یو ایم) ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم) کا قیام عمل میں آئے گا۔ آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لیہہ کے سبو تھانگ علاقے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سووا-رگپا (این آئی ایس آر) کے نئے کمپلیکس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

فارماکوپیا کمیشن فار انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی (پی سی آئی ایم اینڈ ایچ) اور انڈین فارماکوپیا کمیشن(آئی پی سی) کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کے ساتھ ‘‘ایک جڑی بوٹی، ایک معیار’’ کے معاملے میں  تعاون اور سہولت کے حصول کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا۔ معیارات کی یہ ہم آہنگی ‘‘ایک جڑی بوٹی، ایک معیار اور ایک قوم’’ کے مقصد کو پورا کرے گی اور ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائے گی اور ہندوستانی نباتات کی مجموعی تجارت کو بھی بہتر بنائے گی۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے روایتی ادویات کی معیاری کاری کے شعبے میں معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مزید سہولت ملے گی۔ مونوگرافس کی اشاعت کا واحد اختیار پی سی آئی ایم اینڈ ایچ کے پاس ہو گا، لیکن پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی کے تیار کردہ مونوگراف کی شناخت اسی کے مطابق کی جائے گی۔ متعلقہ مونوگراف میں آئی پی سی کی خدمات  کو مناسب حیثیت کے ساتھ  تسلیم کیا جائے گا۔ مونوگراف کا تکنیکی مواد پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی مشترکہ طور پر تیار کرے گا۔

آیوش کی وزارت کی توجہ تمام آیوش نظاموں میں شہادت پر مبنی تحقیق پر مرکوز ہے۔ اس کے مطابق آیوش کی وزارت اور بایو ٹکنالوجی کے محکمے، حکومت ہند کے درمیان باہمی تعاون کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے تاکہ باہمی تعاون،  اتحاد  اور ہم آہنگی کے امکانات کو تلاش کیا جا سکے تاکہ شواہد پر مبنی بائیو ٹکنالوجی کے شعبے میں حاصل کی گئی مہارت کو ایک پلیٹ فارم کے تحت سامنے لایا جا سکے۔ آیوش آیوش گرڈ پروجیکٹ کے تحت آیوش سیکٹر کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے وزارت آیوش کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیےآیوش کی وزارت اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی ٹی وائی) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ آیوش کی وزارت نے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ‘آیوش گرڈ’ پروجیکٹ کا تصور  پیش کیا ہے، جس میں   کام کاج کی اثر انگیزی انقلابی تبدیلی لانے ، خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور خدمات کے معیار کو بڑھانے کے لیے ‘انفارمیشن اور ٹیکنالوجی’ سے  فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

آیوش کی انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن (آئی ایس او) کے لیے بڑے پیمانے پر مقبولیت پیدا کرنے کی غرض سے، آئی ایس او/ ٹی سی 215  کے تحت آئی ایس او میں ایک وقف ورکنگ گروپ(ڈبلیو جی 10-روایتی میڈیسن) تشکیل دیا گیا ہے تاکہ آیوش انفارمیٹکس پر بین الاقوامی معیارات مرتب کیے جا سکیں۔ اس کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے،  ڈبلیو ایچ او/صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت پر آئی ٹی یو- فوکس گروپ  (ایف جی- اے آئی 4 ایچ ) کے تحت روایتی ادویات کے لیے  اے آئی کی ترقی کی غرض سے ٹاکنگ گروپ(ٹی جی) تشکیل دیا گیا ہے۔ آیوش کی وزارت دیگر روایتی ادویات کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس کام کی قیادت کرے گی۔

آیوش کی وزارت اور فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) نے ، جو کے غذا کی ضابطہ بندی کے لیے ہندوستان کاسب سے بڑا  ادارہ ہے  ‘آیوروید اہارا’  زمرے کے تحت کھانے کی مصنوعات کے لیے حفاظت اور معیار کے معیارات کے ضوابط وضع کیے ہیں۔ یہ جامع پہل معیاری آیورویدک فوڈ پراڈکٹس کی تیاری کو یقینی بنائے گی اور میک ان انڈیا پروڈکٹس کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ کو وسعت دینے میں مدد کرے گی۔ ضابطے کے مطابق، ’آیوروید اہارا‘ مصنوعات کی مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ اب فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز (آیور وید اہارا) ریگولیشنز، 2022 کے قوانین پر سختی سے عمل کرے گی۔ "آیوروید اہارا" زمرہ کے لیے ایک خصوصی لوگو بنایا گیا ہے، جو آیوروید غذائی مصنوعات میں آسانی سے شناخت کے عمل  اور معیار سازی کو مضبوط بنائے گا۔

یوگا کا بین الاقوامی دن (آئی ڈی وائی 2022) وبائی امراض کی وجہ سے 2 سال کے وقفے کے بعد بذات خود حاضری کے ساتھ انعقاد والی شکل میں واپس آیا۔ آئی ڈی وائی- 2022 کا تھیم ‘یوگا برائے بنی نوع انسان ’  تھا اور یہ ایڈیشن پوری دنیا میں انسانیت کی خدمت کرنے اور کووڈ سے پہلے اور بعد کے عرصے کے دوران لوگوں کی تکالیف کو کم کرنے میں یوگا کی اہمیت اور شراکت کو اجاگر کرتا ہے۔ مرکزی تقریب کا اہتمام میسور پیلس، میسور میں کیا گیا تھا جس میں وزیر اعظم نے بڑے پیمانے پر یوگا مظاہرے کی قیادت کی تھی۔

اس سال بہت سے نئے اقدامات دیکھے گئے۔‘گارجین رِنگ’ پروگرام، جو کہ 79 ممالک اور اقوام متحدہ کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کے درمیان مشترکہ مشق تھی تاکہ یوگا کی متحد کرنے والی طاقت کو واضح کیا جا سکے جو کہ قومی حدود کو عبور کرتی ہے۔ "آزادی کا امرت مہوتسو" کو آئی ڈی وائی کی تقریبات کے ساتھ مربوط کرتے ہوئے، ملک بھر میں 75 مشہور مقامات پر بڑے پیمانے پر یوگا کے مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔ تقریبات میں 22.13 کروڑ سے زیادہ افراد نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ وزارت آیوش کے اقدامات کے ذریعے عالمی سطح پر تقریباً 125 کروڑ افراد تک رسائی حاصل کی گئی۔

اسی طرح ساتواں آیوروید دیوس  ہندوستان میں اور بین الاقوامی سطح پر شاندار پیمانے پر منایا گیا۔ یہ ‘‘ہر دن ہر گھر آیوروید’’ کے تھیم کے ساتھ منایا گیا تاکہ آیوروید کے فوائد کو وسیع تر اور عوامی طبقات  کے درمیان تشہیر دی جاسکے۔ یہ پروگرام  جے ایس 3- جن سندیش، جن بھاگیداری، اور جن آندولن کے مقصد کے ساتھ منعقد کیا گیا تھا اور چھ ہفتے طویل تقریبات میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں لوگوں نے اس پروگرام میں  شرکت کی ، 5000 سے زیادہ تقریبات کا انعقاد آیوش کی وزارت/کونسل کے تعاون سے کیا گیا، جس میں حکومت ہند کی 26 سے زیادہ وزارتیں اور  ہندوستان کے خارجی امور کی وزارت کے مشن اور سفارت خانے بھی شامل رہے۔

ہمارے وزیر اعظم  بھرپور اور جامع  حفظان صحت کے طریقے کار پر زور دیتے رہے ہیں۔ یہ  ہدف صرف ہماری جدید صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ آیوش نظام کے انضمام کے بعد ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ وزارت آیوش اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے درمیان بین وزارتی تال میل نے انضمام کے عمل کو مضبوط اور تیز رفتار بنانے کے لیے ہم آہنگی اور موثر تال میل کو حاصل کرنے کے لیے ضروری رفتار پیدا کی تاکہ لوگ صحت کی نگہداشت کی توسیعی خدمات سے مستفید ہو سکیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اگلے 25 سال کا امرت کال روایتی ادویات کا سنہری دور ثابت ہوگا۔ آیوش کی وزارت کی طرف سے شروع کیے گئے پالیسی اقدامات آیوش کو وسیع پیمانے پر قبول  کئے جانے کے قابل بنائیں گے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہندوستانی آیوش سیکٹر 2023 تک کم از کم 23 بلین امریکی ڈالر کی مارکیٹ پر قبضہ کر لے گا۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.14137


(Release ID: 1885344)
Read this release in: Kannada , Tamil