خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
نیشنل فوڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کا کام
Posted On:
20 DEC 2022 1:55PM by PIB Delhi
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) کے انتظامی کنٹرول کے تحت 2 نیشنل فوڈ ٹیکنالوجی ادارے کام کر رہے ہیں- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم) کنڈلی، ہریانہ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم) تھنجاؤر، تمل ناڈو۔
این آئی ایف ٹی ای ایم کی طرف سے پیش کئے جانے والے پیشہ ورانہ کورسز کی تفصیلات ضمیمہ-ایک میں دی گئی ہیں۔
دونوں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم) خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر کی انسانی وسائل کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہر سال، تقریباً 270 انڈرگریجویٹ بی ٹیک طلباء، 126 ایم ٹیک طلباء اور 30 ایم بی اے طلباء کو ان اداروں میں داخلہ دیا جاتا ہے۔ این آئی ایف ٹی ای ایم کے علاوہ، متعدد دیگر مرکزی مالی امداد سے چلنے والے، سرکاری اور نجی ادارے/یونیورسٹیاں فوڈ ٹیکنالوجی اور اس سے منسلک شعبے میں افرادی قوت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے کورسز فراہم کرتی ہیں۔
خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر کے کام کاج اور اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے، دونوں این آئی ایف ٹی ای ایم کو این آئی ایف ٹی ای ایم ایکٹ، 2021 کے ذریعے قومی اہمیت کے حامل ادارے (آئی این آئی) کا درجہ دیا گیا ہے۔یہ ایکٹ، کونسل کو ادارے کی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے تصورات اور افکار کے نظریئے کے ساتھ ادارے کی سرگرمیوں کو مربوط کرنے اور تجربات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرنے کا تصور کرتا ہے۔ ان اداروں کے کام کاج کی نگرانی کے لیے ایکٹ میں بورڈ آف گورنرز، سینیٹ اور اس طرح کی دیگر اتھارٹیز کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی)، اعداو و شمار اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ سالانہ سروے آف انڈسٹریز (اے ایس آئی) کے ذریعہ رجسٹرڈ مینوفیکچرنگ سیکٹر بشمول خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر کے لئے شائع کردہ روزگار کے اعداد و شمار کا استعمال کرتا ہے اور ایم او ایف پی آئی کے ذریعہ کوئی مخصوص شعبہ روزگار کا ہدف مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ 2016-17 سے رجسٹرڈ خوراک کی ڈبہ بندی کی فیکٹریوں/یونٹس میں مصروف عمل افراد کی ریاست وار اور سال وار تعداد کو ضمیمہ - 2 میں دیا گیا ہے۔
ضمیمہ-I
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایمز) کے ذریعہ پیش کردہ کورسز کی فہرست
این آئی ایف ٹی ای ایم(نفٹیم) – ( کنڈلی)
بی ٹیک (فوڈ ٹیکنالوجی مینجمنٹ)
ایم ٹیک ان فوڈ پروسیسنگ انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ (ایف پی ای ایم)
ایم ٹیک ان فوڈ ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ (ایف ٹی ایم)
ایم ٹیک ان فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی مینجمنٹ (ایف ایس کیو ایم)
ایم ٹیک ان فوڈ سپلائی چین مینجمنٹ (ایف ایس سی ایم)
ایم ٹیک ان فوڈ پلانٹ آپریشن اینڈ مینجمنٹ (ایف پی او ایم)
پی ایچ ڈی اِن فوڈ انجینئرنگ (ایف ای)
پی ایچ ڈی اِن فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ایف ایس ٹی)
پی ایچ ڈی اِن بیسک اینڈ اپلائیڈ سائنس (بی اے ایس)
پی ایچ ڈی اِن ایگریکلچر اینڈ انوائرنمنٹ سائنس (اے ای ایس)
پی ایچ ڈی اِن فوڈ بزنس مینجمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ (ایف بی ایم اینڈ ای ڈی)
ماسٹرس اِن بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے)
این آئی ایف ٹی ای ایم(نفٹیم) – ( تھنجاؤر)
بی ٹیک (فوڈ ٹیکنالوجی)
ایم ٹیک (فوڈ ٹیکنالوجی) فوڈ پروسیس انجینئرنگ
ایم ٹیک (فوڈ ٹیکنالوجی) فوڈ پروسیس ٹیکنالوجی
ایم ٹیک (فوڈ ٹیکنالوجی) فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی اشورینس
پی ایچ ڈی (فوڈ ٹیکنالوجی) فوڈ پروسیس ٹیکنالوجی
پی ایچ ڈی (فوڈ ٹیکنالوجی) فوڈ پروسیس انجینئرنگ
ضمیمہ-2
صنعتوں کے اعداد و شمار کے سالانہ سروے کے مطابق رجسٹرڈ فوڈ پروسیسنگ فیکٹریوں/یونٹس میں مصروف افراد کی تعداد
نمبر شمار
|
ریاست/یوٹی کے نام
|
2016-17
|
2017-18
|
2018-19
|
2019-20
|
1
|
انڈمان ونکو بار جزائر
|
140
|
68
|
108
|
124
|
2
|
آندھراپردیش
|
154227
|
168404
|
181016
|
184063
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1214
|
999
|
949
|
1059
|
4
|
آسام
|
92064
|
88415
|
93739
|
101458
|
5
|
بہار
|
22564
|
24258
|
35380
|
29928
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
939
|
690
|
745
|
1453
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
29060
|
26837
|
32919
|
35479
|
8
|
دادر و نگر حویلی
|
295
|
336
|
290
|
321
|
9
|
دمن و دیو
|
1987
|
1773
|
1918
|
1556
|
10
|
دلی
|
15590
|
13400
|
14326
|
13287
|
11
|
گوا
|
7307
|
6795
|
8438
|
7372
|
12
|
گجرات
|
119403
|
122015
|
132589
|
127313
|
13
|
ہریانہ
|
66304
|
68637
|
90131
|
80589
|
14
|
ہماچل پردیش
|
16839
|
12949
|
11630
|
12213
|
15
|
جموں و کشمیر
|
7543
|
9910
|
8822
|
8350
|
16
|
جھارکھنڈ
|
6820
|
7670
|
7511
|
8103
|
17
|
کرناٹک
|
139954
|
137854
|
144604
|
153510
|
18
|
کیرالہ
|
97541
|
101668
|
107494
|
99251
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
58317
|
57688
|
62654
|
69942
|
20
|
مہاراشٹر
|
223624
|
238477
|
240389
|
252555
|
21
|
منی پور
|
634
|
727
|
706
|
678
|
22
|
میگھالیہ
|
807
|
1242
|
1133
|
926
|
23
|
میزورم
|
NA
|
NA
|
NA
|
231
|
24
|
ناگالینڈ
|
286
|
274
|
308
|
264
|
25
|
اڈیشہ
|
31714
|
34073
|
38731
|
36505
|
26
|
پڈوچیری
|
3445
|
3510
|
3208
|
3196
|
27
|
پنجاب
|
128578
|
149319
|
141275
|
124344
|
28
|
راجستھان
|
40555
|
42838
|
43632
|
45989
|
29
|
سِکّم
|
1963
|
2008
|
2114
|
2141
|
30
|
تمل ناڈو
|
216886
|
226675
|
197080
|
206923
|
31
|
تلنگانہ
|
62919
|
68669
|
77176
|
88996
|
32
|
تریپورہ
|
2524
|
2509
|
2400
|
2737
|
33
|
اترپردیش
|
175589
|
171058
|
178696
|
183572
|
34
|
اتراکھنڈ
|
27794
|
31822
|
29522
|
28391
|
35
|
مغربی بنگال
|
98390
|
109862
|
113612
|
119206
|
****
ش ح۔ م ع۔ ک ا
Uno:14128
(Release ID: 1885316)