وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنے کےلئے متعدد اقدامات کئے ہیں


قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی)2020 کے تحت  پیشہ ورانہ تعلیم اور ہنر  کی ترقی  پر خصوصی طورپر زور دیا گیا ہے

Posted On: 19 DEC 2022 8:18PM by PIB Delhi

نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں سے چند اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ اسکولی تعلیم کو پیشہ ورانہ شکل دینے  کی پہل  کو مرکز کے زیر  حمایت  اسکیم ‘سمگر شکشا’کے تحت نافذ کررہا۔اس اسکیم کا مقصد پیشہ ورانہ تعلیم کو سبھی سیکنڈری /سینئر سیکنڈری اسکولوں  کی عام نصابی تعلیم کے ساتھ  مربوط کرنا ہے،جس سے طلباء کی روزگار حاصل کرنے اور صنعت کارانہ اہلیتوں میں اضافہ ہوگا،کام کرنے کے ماحول میں بہتری آئےگی،اور طلباءکے درمیان ان کے مستقل کے لئے  متعدد متبادل کے سلسلے میں بیداری پیدا ہوگی  تاکہ وہ اپنی اہلیت ،قابلیت اور خواہشات کے مطابق انتخاب کرسکیں۔اس اسکیم میں سرکاری اور حکومت کی جانب سے حمایت یافتہ  اسکولوں کا احاطہ کیاگیا ہے۔نیشنل اسکل کوالیفکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) کےمطابق اس اسکیم کے تحت آنے والے اسکولوں میں 9ویں سے 12ویں جماعت تک کے طلباء کو پیشہ ورانہ کورسز پیش کیے جاتے ہیں۔ ثانوی سطح یعنی کلاس IX اور X میں، طلباء کو ایک اضافی مضمون کے طور پر پیشہ ورانہ ماڈیولز پیش کیے جاتے ہیں۔ اعلی ثانوی سطح پر، یعنی کلاس XI اور XII، ایک لازمی (اختیاری) مضمون کے طور پر پیشہ ورانہ کورسز پیش کیے جاتے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00148HD.jpg   

قومی ایجوکیشن پالیسی (این ای پی )2020 میں پیشہ ورانہ تعلیم اور ہنر کی ترقی میں خصوصی زور دیاگیا ہے۔پیشہ ورانہ تعلیم کو عام تعلیم کے ساتھ مربو ط کرنا اور پیشہ ورانہ تعلیم کو مرکزی دھارے میں لانے کو ملک کے تعلیمی نظام میں ایک کلیدی اصلاحات کے نشاندہی کی گئی ہے۔این ای پی کے مختلف  مقاصد کے حصول کے لئے پہلےسے  موجود سمگر شکشا اسکیم کو ازسر نو بنایا گیا ہے اور پیشہ ورانہ تعلیم سے متعلق مختلف نئی مداخلتوں کو شامل کیا گیا ہے۔ان میں سے چند درج ذیل ہیں:

  • سرکاری  اسکولوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے حمایت یافتہ اسکولوں  کا احاطہ کرنے کےلئے  پیشہ ورانہ تعلیم  کے دائرے میں توسیع۔
  • حب اسکولوں میں دستیاب  بنیادی ڈھانچے  کے استعمال کے لئےقریبی اسکولوں (اسپوک اسکولوں )کے طلباءکو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کےلئے  پیشہ وارنہ تعلیم کے حب  اور اسپوک ماڈل کو معتارف کرایا گیا ہے ۔
  • اپر پرائمری سطح پر پیشگی پیشہ ورانہ تعلیم کی نمائش۔
  • انٹرن شپس، بیگ لیس دن(اسکول کے بغیر ) وغیرہ کو سمگر شکشا کے اختراعی  جزو کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
  1. یونیورسٹی گرانٹ کمیشن  نے این ایس کیو ایف کے تحت ہنر پر مبنی  تعلیم فراہم کرنے کےلئے ملک بھر کے اعلی تعلیمی اداروں کو سہولت فراہم کرنے کےلئے اقدامات کئے ہیں۔ان اداروں کو سرٹیفکیٹ،ڈپلومہ،ایڈوانسڈ ڈپلومہ،بی .وی او سی ،پی جی ڈپلومہ اور تحقیق کی سطح پر  متعدد داخلے اور چھوڑنے کے متبادل کے ساتھ کل وقتی اور کریڈٹ پروگرام پیش کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ پروگرام کے ہر سمسٹر/سال کا نصاب عمومی تعلیم اور ہنر مندی کی نشوونما کے اجزاء کا ایک مناسب مرکب ہے۔

یوجی سی نےسال 2020میں  انٹرن شپ /اپرنٹس شپ ایمبیڈڈ ڈگری پروگرام پیش کرنے کےلئے  اعلی تعلیمی اداروں کو  رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔ان رہنما خطوط کے مطابق یوجی سی کی جانب سے یوجی سی قانون ،1956، کے  سیکشن 22(3)  کے تحت بیان کردہ  کسی بھی سبجیکٹ میں  انڈر گریجویٹ ڈگری والا کوئی  بھی پروگرام ،ڈگری پروگرام میں اپرنٹس شپ/انٹرن شپ کو سرایت کرنے کا اہل ہے۔جہاں  ہنرمندی پر مبنی تعلیم کےلئے یوجی سی پروگرام پیشہ ورانہ تعلیم کے ساتھ ہنرمند افرادی قوت کو تیار کرنے پر زور دیتے ہیں، وہیں انٹرن شپ/ اپرنٹس شپ پر زور عام دھارے میں طلباء کی روزگار تلاش کرنے  کی اہلیت  کو بہتر بنانے پر ہے۔

یوجی سی نے  مذکورہ مقصد کے مطابق انڈرگریجویٹ پروگراموں میں نصاب اور کریڈٹ فریم ورک شائع کیا ہے۔ نظرثانی شدہ فارمیٹ میں انڈرگریجویٹ پروگراموں کے نصابی اجزاء مختلف اجزاء کے لیے کم از کم کریڈٹ تجویز کرتے ہیں جس میں دیگر چیزوں کے علاوہ 2-4 کریڈٹ انٹرنشپ، پیشہ ورانہ کورس میں 12 کریڈٹ مائنر، پہلے یا دوسرے سال  اور کمیونٹی کی مصروفیت اور خدمات وغیرہ  کے بعد باہر نکلنے والوں کے لیے 4 کریڈٹ ووکیشنل ایگزٹ کورس شامل ہیں۔ پیشہ ورانہ کورسز کو شامل کرنے کا مقصد ایک جامع تعلیم فراہم کرنا اور گریجویٹس کی روزگار تلاش کرنے کی صلاحیت  کو بڑھانا ہے۔ یہ نصاب طلباء کو مقامی صنعتوں، کاروباروں، فنکاروں، دستکاری کے افراد وغیرہ کے ساتھ انٹرن شپ کے کافی مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یوجی سی  اس کمیٹی کا حصہ ہے جس نے قومی کریڈٹ فریم ورک کا مسودہ تیار کیا۔ نیشنل کریڈٹ فریم ورک ایک جامع فریم ورک ہے جو اکیڈمک لرننگ، ووکیشنل لرننگ اور تجرباتی لرننگ کے ہموار انضمام کو قابل بناتا ہے۔ یہ فریم ورک پیشہ ورانہ تعلیم سے عام تعلیم اور اس کے برعکس نقل و حرکت کو قابل بناتا ہے۔

  1. آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای ) ہنرمندی کے کورسز کو مربوط کرنے کےلئے  انجینئرنگ کورسز میں داخلے کےلئے اہلیت کے معیار  میں لچیلا پن لایا ہے۔ یہ ایسے امیدواروں کو جن کے پاس اے آئی سی ٹی ای سے منظور شدہ  اداروں  میں مخصوص ڈومین میں سی بی ایس ای /ریاستی تعلیمی بورڈز کے ذریعہ تسلیم شدہ  پیشہ ورانہ مضامین میں سے ایک ہو  / یا جن کے پاس بی .ووک  ہو،بی ٹیک کے دوسرے سال میں لیٹرل انٹری کے ذریعے داخلہ کی  اجازت دیتا ہے۔ اے آئی سی ٹی ای نے اے آئی سی ٹی ای کے منظور شدہ اداروں اور مرکزی مالی اعانت سے چلنے والے تکنیکی اداروں کے لیے اے آئی سی ٹی ای (کرما) اسکیم کے کوشل اگمنٹیشن اور ری اسٹرکچرنگ مشن کا آغاز کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت اداروں کو این ایس کیو ایف  کے مطابق اسکول چھوڑنے والوں، اپنی ڈگری/ڈپلومہ حاصل کرنے والے طلباء اور اداروں کے آس پاس کے سی بی ایس ای ، ریاستی بورڈز کے خواہشمند اسکولی طلباء کو ہنر کی تربیت فراہم کرنے کی منظوری دی جاتی ہے۔ فروری 2022 تک 1000 سے زیادہ اداروں نے کرما پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔
  2.      ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (این ایس ڈی ای ) 14,953 صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے ذریعے طویل مدتی ہنر کی تربیت فراہم کر رہی ہے اور مختلف اسکیموں جیسے پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی ) (631اضلاع میں قائم کئے گئے 721پردھان منتری  کوشل کیندر وں (پی ایم کے کے))، جن شکشن  سنستھان (جے ایس ایس )(286جن شکشن سنستھان کے ذریعہ)، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم (این اے پی ایس ) وغیرہ کے ذریعہ قلیل مدتی ہنر کی تربیت فراہم کر رہی ہے۔
  3. ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (این ایس ڈی ای ) نے وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا 3.0 (پی ایم کے وی وائی   3.0) کے مرکزی جزو کے تحت 01.01.2022 کو ایک اپائلٹ پروجیکٹ  کے طور پراسکل حب انی شیئٹو (ایس ایچ آئی ) کا آغاز کیا ہے۔ ایس ایچ آئی  پیشہ ورانہ تعلیم کو عام تعلیم کے ساتھ انضمام اور مرکزی دھارے میں لانا ہے جیسا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020) کے تحت تصور کیا گیا ہے۔ اسکل حب نوڈل اسکل سینٹرز ہیں جن کی شناخت ہنر مندی کی نشوونما اورتعلیم چھوڑنے والے اور سرے سے تعلیم حاصل نہ کرنے والے امیدواروں  کو  پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لیے کی جاتی ہے۔
  4. ایم او ایس ڈی ای نے امیدواروں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے صنعت کی ضروریات کے ساتھ  پی ایم کے وی وائی  کے تحت تربیت کو ہم آہنگ کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ پی ایم کے وی وائی کے تحت، صنعت کی ہنر مندی کی طلب کے مطابق امیدواروں کو تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کونسل (این ایس ڈی سی) کے ذریعے وزارت نے 37 سیکٹر اسکل کونسلز (ایس ایس سی) کے قیام میں خودمختار صنعت کی قیادت کرنے والی باڈی نیشن اسکل کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) سے منسلک ملازمت کے کردار  اور کورسز کے نصاب کو تیار کرنے، اسکل گیپ اسٹڈیز کا انعقاد کرنے اور اندازہ لگانے اور  تربیت یافتہ افراد کی تصدیق کرنے سہولت فراہم کی ہے۔

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت (ایم او ایس ڈی ای ) اور چھوٹی ،بہت چھوٹی  اور درمیانی صنعتوں کی وزارت (ایم ایس ایم ای ) صنعتی انجمنوں جیسے کہ فیڈریشن آف انڈین چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) ،اسو سی ایٹڈ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری  آف انڈیا(ایسوچیم)،کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی) اور صنعتوں کے متعدد دیگر نمائندوں کے ساتھ جیسے،سیکٹر اسکل کونل (ایس ایس سی)،نیشنل اسو سی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سروسز کمپنیز (نیسکوم)وغیرہ  کے ساتھ مشاورتی میٹنگز، سیمینارز، کانفرنسز، سمٹ اور ورکشاپس کا اہتمام ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل اور اسے برقرار رکھنے اور ہنر مند بچوں، نوجوانوں اور بڑوں کے لیے مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے نفاذ کے لیے کر رہے ہیں۔

اے آئی سی ٹی ای ،مختلف آنے والے شعبوں اور شعبوں میں اسکل ڈیولپمنٹ ٹریننگ سے متعلق تمام سیکٹر اسکل کونسلوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ اے آئی سی ٹی ای  نے ایس ایس سی ، اے آئی سی ٹی ای  کے منظور شدہ اداروں، پین  انڈیا کے ساتھ روزگار کے آنے والے کرداروں اور مستقبل کے ابھرتے ہوئے شعبوں کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف ویبنارز کا انعقاد بھی کیا ہے۔

انڈر گریجویٹ پوگرام کے لئے نصاب اور کریڈٹ فریم ورک  کو حتمی شکل دینے میں شامل  مشاورتی عمل میں دستاویز کو یو جی سی کی ویب سائٹ  پر پیش کرکے شراکت داروں سے مشورے طلب کرنا شامل ہے۔اس کے علاوہ دستاویزکے مسودے  پر  ملک بھر کی  تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں سے  ردعمل/مشورے حاصل کرنے کےلئے ،یوجی سی نے  تمام آئی آئی ٹیز،این آئی ٹیز ،آئی آئی ایس ای آر ،صنعتی اداروں  جیسے ایسوچیم ،فکی ،نیسکوم ،سی آئی آئی وغیرہ  سے نصافی فریم ورک  پر ان کی رائے بھی طلب کی ہے۔ انڈرگریجویٹ پروگراموں کے لیے نصاب اور کریڈٹ فریم ورک کو حتمی شکل دینے سے پہلے ان کی تجاویز پر غور کیا گیا ہے۔

سمگر شکشا  اسکیم کے تحت ،پیشہ ورانہ کورسز  سیکٹر اسکل کونسلز (ایس ایس سی ) اور صنعتی شعبہ کے نمائندہ اداروں سے صلاح و مشورے کے بعد  پیش /تیار کئے جاتے ہیں۔ملازمت تلاش کرنے  کے ہنر کے  ماڈیول کو  پیشہ ورانہ  کورسز  کا ایک لازمی حصہ  بنایا گیا ہے۔یہ اسکیم مواصلاتی ہنر،از-خود انتظام کی صلاحیت ،اطلاعات و  مواصلاتی  ٹیکنولوجی  کے ہنر ،صنعت کاری کے ہنر اور سبز ہنر  پر مشتمل ہے۔

یہ معلومات تعلیم کی وزیر مملکت  محترمہ انپورنا دیوی  نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ہے۔

***********

ش ح ۔  ا  م ۔

U. No.14065


(Release ID: 1885026) Visitor Counter : 286


Read this release in: English