جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی حکومت کے ذریعہ پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے کئے گئے اقدامات

Posted On: 19 DEC 2022 6:35PM by PIB Delhi

 

 

حکومت ہند نمامی گنگا پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر کے دریائے گنگا اور اس  کے  معاون دریاؤں (بشمول بڑا معاون دریا  یمنا) میں آلودگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ریاستی حکومت کی کوششوں کی تکمیل کر رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت، دریائے گنگا کی صفائی اور اس کی بحالی کے لیے متعدد اقدامات کئےگئے ہیں جن میں گندے پانی کی صفائی، ٹھوس فضلہ کا انتظام، دریا کے مضافات  کا انتظام (گھاٹ اور شمشان خانہ)، مسلسل بہاؤ برقرار رکھنا، دیہی صفائی، جنگلات، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور عوامی شرکت وغیرہ۔ گنگا اور اس کے  معاون دریاؤں بشمول دریائے جمنا کی صفائی کے لیے نمامی گنگا مشن (این جی ایم) فیز-I کے تحت 20,000 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ پروگرام کی ضرورت اور پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے نمامی گنگے مشن-II کو مزید منظور کیا ہے جس میں 2026 تک 22,500 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ موجودہ واجبات (11,225 کروڑ روپے) اور نئے پروجیکٹس/  مداخلتیں (11,275 کروڑ روپے)شامل ہیں۔ اکتوبر 2022 تک، 32,898 کروڑ روپے کی منظور شدہ لاگت سے کل 406 منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جن میں سے 224 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔

جیسا کہ آلودگی پر قابو پانے والے مرکزی بورڈ (سی پی سی بی ) کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے، دریاؤں گنگا، جمنا اور گوداوری کے پانی کے معیار کی نگرانی کی جا رہی ہے اور بورڈ نے 2016 اور 2017 کے پانی کے معیار کے اعداد و شمار کی بنیاد پر 2018 کے دوران آلودہ دریاؤں  کے حصوں (پی آر ایس ) کی نشاندہی کی ہے۔ دریائے گنگا، جمنا اور گوداوری پر پی آر ایس سال 2018 کے لیے بی او ڈی پیرامیٹر پر مبنی ہے جس میں بی او ڈی ویلیو/رینج اور ترجیحی کلاس کی تفصیل ضمیمہ – I میں ہے۔

 ہریانہ، ہماچل پردیش، دہلی اور اتر پردیش کی ریاستوں میں 328 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی بحالی کے ساتھ 942 ایم ایل ڈی کی ایس ٹی پی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے 1993 سے یمنا ایکشن پلان - I اور II کے تحت دریائے یمنا کی صفائی کے لیے 1514.7 کروڑ روپےخرچ کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، نمامی گنگے پروگرام کے تحت، 2015 کے بعد سے اکتوبر 2022 تک، یمنا طاس میں 1837 ایم ایل ڈی (ایس ٹی پی ) کی گنجائش پیدا کرنے / بحالی کے لیے26پراجکٹس کی منظوری دی گئی ہے جس کی لاگت 4438.39 کروڑ روپے ہے۔ یہ 26 پروجیکٹ ہماچل پردیش (1 پروجیکٹ)، ہریانہ (2 پروجیکٹ)، دہلی (11 پروجیکٹ)، اور اتر پردیش (12 پروجیکٹ) میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ان 26 منصوبوں میں سے، 13 منصوبے پہلے ہی مکمل ہوچکے ہیں جس سے 583 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی گنجائش پیدا ہوئی ہے۔

نیشنل ریور کنزرویشن پلان (این آر سی پی ) کی مرکزسے تعاون کردہ اسکیم کے تحت، ریاست آندھرا پردیش، مہاراشٹر اور تلنگانہ میں دریائے گوداوری کی آلودگی میں کمی کے لیے کل 207.41 کروڑ روپے کی لاگت کو منظوری دی گئی ہے۔ اب تک مذکورہ ریاستوں  مہاراشٹر کے ناندیڑ، ناسک اور ترمبکیشور قصبوں میں؛ اور تلنگانہ کے بدراچلم، منچیریال اور راما گندم قصبوں کے 7 مختلف قصبوں یعنی آندھرا پردیش کے راجمندری قصبے میں 185.46 ایم ایل ڈی کل صلاحیت کے 10 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی) قائم کیے گئے ہیں۔ فی الحال، آندھرا پردیش میں راجہ مہندرا ورم میں ایک پروجیکٹ "دریائے گوداوری کی آلودگی میں کمی" کو مارچ 2022 میں 88.43 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 ایم ایل ڈی کے ایس ٹی پی بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔

دریا کی صفائی ایک مسلسل عمل ہے اور حکومت ہند گنگا اور اس کی معاون ندیوں جیسے جمنا میں آلودگی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی کوششوں کو نمامی گنگا پروگرام کے تحت مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر رہی ہے۔ دریا کے پانی کے معیار میں بہتری کے اقدامات نے  نتائج دکھانا شروع کر دیے ہیں اور این جی ایم مرحلہ -I میں منظور شدہ منصوبوں نے ابتدائی دو کووِڈ مراحل کے بعد اپنی رفتار حاصل کر لی ہے اور توقع ہے کہ وہ اپنے پراجیکٹ کی مخصوص ٹائم لائن کے اندر مکمل ہو جائیں گے۔ ریاستی عمل آوری ایجنسیوں کے ذریعے مختلف سطحوں پر منصوبوں کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، ڈی جی، این ایم سی جی اور آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کے سکریٹری کی سطح پر باقاعدگی سے/ وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے تاکہ رکاوٹوں کو دور کرنے سمیت پروجیکٹوں کی پیش رفت کو تیز کیا جا سکے جیسے مختلف اجازت نامے، زمین کی این او سی، جنگل کی منظوری وغیرہ۔

اس کےعلاوہ ، دریائے گنگا، یمنا اور گوداوری سمیت 351 آلودہ ندیوں کے حصوں کی بحالی کے لیے چار رکنی کمیٹی "ریور ریجوینیشن کمیٹی" (آر آر سی ) کے ذریعے ایکشن پلان تیار کیا گیا تھا جسے متعلقہ ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور متعلقہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کے پرنسپل سکریٹری، ماحولیات کی کوآرڈینیشن  انتظامیہ کی طرف سے تشکیل دیا گیا تھا۔ معینہ مدت والے  ایکشن پلان پر عمل درآمد ریاستی حکومت کے محکموں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے  انتظامیہ کے محکموں کو تفویض کیا گیا ہے اور وہ متعلقہ ریاست کے پرنسپل سکریٹری، ماحولیات کی مجموعی نگرانی اور کوآرڈینیشن کے تحت متعلقہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شناخت شدہ آلودہ ندیوں کی بحالی کے ذمہ دار ہیں۔ آر آر سی کی طرف سے وقتاً فوقتاً ایکشن پلانز پر عمل آوری کی پیش رفت کا جائزہ لیا جاتا ہے جو ریاستی سطح پر اور مرکزی نگرانی کمیٹی (سی ایم سی) میں سکریٹری، آبی وسائل کے محکمے، دریا کی ترقی کی صدارت میں تشکیل دی جاتی ہے۔

یہ معلومات جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ضمیمہ ایک

2018 کے دوران گنگا، جمنا اور گوداوری میں  آلودہ دریاؤں  کی نشاندہی کی گئی

 

دریا

ریاست

آلودہ دریاؤں کی نشاندہی

بی او ڈی رینج / ویلیو

ترجیحی کے حامل 

گنگا

اتراکھنڈ

ہریدوار  سے سلطان پور تک

6.6

IV

اترپردیش

قنوج سے وارانسی تک

3.5-8.8

IV

بہار

بکسر سے بھاگل پور تک

3.2 - 4.2

V

مغربی بنگال

تریوینی سے ڈائمنڈ ہاربر تک

5.0-12.2

III

جمنا

ہریانہ

پانی پت سے سونی پت تک

4 – 55.0

I

دہلی

وزیر آباد سے اصغرپور تک

9 - 80

I

اترپردیش

شاہ پور سے الہ آباد(بلوا گھاٹ)تک

12.0-55

I

گوداوری

مہاراشٹر

سومیشور مندر سے راہید

5.0-88

I

آندھرا پردیش

ریان پیٹا سے راج مندری تک

3.1 - 3.4

V

تلنگانہ

بسر سے خمام تک

4.0-9.0

IV

 

 

 

ش ح ۔ا م۔

U:14053

 


(Release ID: 1884979)
Read this release in: English , Marathi