عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہتے ہیں کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کرنے  کے لیے عالمی معیارات پر پورا اترنا چاہیے۔ عالمی  برادری کے ایک حصے کے طور پر، ہمیں عالمی چیلنجز کا سامنا ہے اور ان کا حل بھی عالمی ہونا چاہیے


وزیر موصوف ،  آئی آئی پی اے، نئی دہلی میں راجندر پرساد قومی یادگاری لیکچر کا اختتامی خطبہ دے رہے تھے جس کا عنوان تھا، "ریپوزیشننگ انڈیا @2047: قوم کی تعمیر کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف پر نظر ثانی"

کوئی غربت نہیں، بھوک نہیں، اچھی صحت، معیاری تعلیم، صنفی مساوات، صاف پانی اور صفائی ستھرائی، سستی اور صاف توانائی، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ جیسے 17 ایس ڈی جیز میں سے زیادہ تر مودی حکومت کے ماڈل کے ترجیحی شعبے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 16 DEC 2022 5:48PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا  کہ ہندوستان کو عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے عالمی معیارات پر پورا اترنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا کے ایک حصے کے طور پر، ہمیں عالمی چیلنجز کا سامنا ہے اور ان کا حل بھی عالمی ہونا چاہیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ مئی 2014 سے، وزیر اعظم مودی کی قیادت میں، گورننس کے تمام شعبوں میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور اقتصادی پالیسیوں، دفاعی اور اسٹریٹجک معاملات، بنیادی ڈھانچے، دیہی تعمیر نو اور سماجی ترقی میں انقلابی اور دور رس تبدیلیاں آئی ہیں۔ کمزور طبقوں نے ہندوستان کے لیے 2047 تک اقوام کی جماعت میں ایک صف اول کے ملک کے طور پر ابھرنے کے لیے ایک واضح روڈ میپ تیار کیا ہے۔

 

 

وزیر موصوف راجندر پرساد قومی یادگاری کنونشن آئی آئی پی اے، نئی دہلی کا اختتامی خطبہ دے رہے تھے جس کا عنوان تھا، "ریپوزیشننگ انڈیا @2047: قوم کی تعمیر کے لیے پائیدار ترقی کے اہداف پر نظر ثانی"۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، 2015 میں، 193 ممالک متفقہ طور پر پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ - 2030 کے ایجنڈے کو اپنانے کے لیے اکٹھے ہوئے جو موجودہ وقت  کے ساتھ ساتھ آنے والے وقت میں بھی لوگوں اور کرہ ارض کے لیے امن اور خوشحالی کے لیے مشترکہ خاکہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17ایس ڈی جیز (پائیدار ترقی کے اہداف) میں سے زیادہ تر میں غربت کاخاتمہ، بھکمری سے نجات ، اچھی صحت اور بہبود، معیاری تعلیم، صنفی مساوات، صاف پانی اور صفائی، سستی اور صاف توانائی، معقول کام اور اقتصادی ترقی، صنعت۔ جدت اور انفراسٹرکچر مودی  کے طرز حکمرانی  کے ماڈل کے اہم ترجیحی شعبے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان مختلف اسکیمیں شروع کرکے اپنے 2030 تک حاصل کئے جانے  والے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پائیدار ترقی کے اہداف کے اشاریے ( ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس ) 2020-21 کا تیسرا ایڈیشن جو نیتی آیوگ کے ذریعے پچھلے سال شروع کیا گیا تھا، اہداف اور اشارے کی وسیع تر کوریج کی وجہ سے نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک، این آئی ایف کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کے سبب پچھلے ایڈیشنوں سے زیادہ مضبوط ہے۔

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 5 ترقی کے پائیدار اہداف سے متعلق پانچ تکنیکی سیشنوں، یعنی معیاری تعلیم، عدم مساوات کو کم کرنا، صحت اور بہبود، صنعت، اختراع اور بنیادی ڈھانچہ، امن، انصاف اور مضبوط اداروں سے متعلق تفصیلی بات چیت کے لیے آئی آئی پی اے کے کردار کی تعریف کی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہم صرف اس صورت میں اہداف حاصل کر سکتے ہیں جب ہم مل کر کام کریں۔ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کی ترقی، منصفانہ تجارت اور مارکیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تعاون کی ضرورت ہے، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے لیے ہمیں معاون، ہمدرد، اختراعی، پرجوش اور سب سے بڑھ کرباہم   معاون ہونے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت پائیدار ترقیاتی اہداف (ایم او ایس  پی آئی ) کے قومی اشاریے تیار کرنے کے لیے بات چیت کی قیادت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ریاستی حکومتوں کا کردار ہندوستان کی پائیدار ترقیاتی اہداف کی ترقی کے لیے ضروری ہے کیونکہ وہ لوگوں کو ا ولین حیثیت دیتی ہیں اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ کوئی بھی شخص دنیا کے دوسرے لوگوں سے پیچھے نہ رہ جائے ۔ وزیر موصوف  نے مزید کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف  کے تحت امن اور خوشحالی کی دنیا کی تعمیر کے لیے کام کیا جاتا ہے۔  اس طرح یہ اہداف  غربت اور بھوک جیسے سنگین مسائل کو ختم کرتے ہوئے کرہ ارض کی حفاظت کرتے ہیں۔

 

 

ڈی جی، آئی آئی پی اے، جناب ایس این ترپاٹھی، میجر جنرل روپیش مہتا، ایسوسی ایٹ پروفیسر نیتو جین اور آئی پی اے کے رجسٹرار امیتابھ رنجن بھی کانفرنس میں شامل ہوئے۔

 

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.14010



(Release ID: 1884732) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi