زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسانوں کی آمدنی
Posted On:
16 DEC 2022 6:28PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ 77ویں دور (جنوری 2019-دسمبر 2019) کے دوران قومی شماریاتی دفتر (این ایس او)، وزارت شماریات اور پروگرام عمل درآمد (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعے ملک کے دیہی علاقوں میں زرعی گھرانوں کی صورتحال کا جائزہ لینے والے سروے (ایس اے ایس) کے مطابق زرعی سال جولائی 2018-جون 2019، فی زرعی گھرانے کی اوسط ماہانہ آمدنی کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات درج ذیل ہیں؛
زرعی سال جولائی 2018 جون 2019 کے دوران ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطے کے حساب سے اوسط ماہانہ آمدنی فی زرعی گھرانہ (صرف ادا شدہ اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے) کی تفصیل حسب ذیل ہے۔
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا گروپ
|
فی زرعی گھرانہ اوسط ماہانہ آمدنی (روپے میں)
|
آندھرا پردیش
|
10,480
|
اروناچل پردیش
|
19,225
|
آسام
|
10,675
|
بہار
|
7,542
|
چھتیس گڑھ
|
9,677
|
گجرات
|
12,631
|
ہریانہ
|
22,841
|
ہماچل پردیش
|
12,153
|
جموں و کشمیر
|
18,918
|
جھارکھنڈ
|
4,895
|
کرناٹک
|
13,441
|
کیرالہ
|
17,915
|
مدھیہ پردیش
|
8,339
|
مہاراشٹر
|
11,492
|
منی پور
|
11,227
|
میگھالیہ
|
29,348
|
میزورم
|
17,964
|
ناگالینڈ
|
9,877
|
اوڈیشہ
|
5,112
|
پنجاب
|
26,701
|
راجستھان
|
12,520
|
سکم
|
12,447
|
تمل ناڈو
|
11,924
|
تلنگانہ
|
9,403
|
تریپورہ
|
9,918
|
اتراکھنڈ
|
13,552
|
اتر پردیش
|
8,061
|
مغربی بنگال
|
6,762
|
شمال مشرقی ریاستوں کا گروپ
|
16,863
|
مرکز کے زیر انتظام خطوں کا گروپ
|
18,511
|
کل ہند
|
10,218
|
ماخذ: این ایس ایس رپورٹ نمبر 587: زرعی گھرانوں کی صورتحال کا اندازہ اور دیہی ہندوستان میں گھرانوں کی زمینی اور لائیواسٹاک ہولڈنگ، 2019
آمدنی میں اجرت سے حاصل ہونے والی آمدنی، زمین کو لیز پر دینے سے حاصل ہونے والی آمدنی، فصل کی پیداوار سے خالص وصولیابی، مویشی پروری سے حاصل ہونے والی خالص آمدنی اور غیر زرعی کاروبار سے حاصل ہونے والی خالص آمدنی شامل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ج ق۔ ن ا۔
U- 14014
(Release ID: 1884730)
Visitor Counter : 203