وزارت دفاع
دفاعی سازو سامان کی درآمدات و برآمدات
Posted On:
16 DEC 2022 3:28PM by PIB Delhi
دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب دبیندو ادھیکاری کو دیے گئے ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی کہ اسٹاک ہوم بین الاقوامی امن تحقیقی ادارے کے مطابق، سال 2020 اور 2021 کے لیے بھارت کے عسکری اخراجات مندرجہ ذیل ہیں:
(موجودہ امریکی ڈالر میں)
2020
|
2021
|
سال 2020 کے مقابلے میں 2021 میں رونما ہوا اضافہ
|
72,937.10
|
76,598.00
|
3660.90 (5.02%)
|
سال 2020 کے مقابلے میں 2021 کے دوران دفاعی اخراجات میں اضافہ فوج کے ذریعہ پیش کیے گئے فنڈس کی ضرورت اور حکومت کے پاس دستیاب وسائل سے منسوب ہے۔
گذشتہ تین برسوں کے دوران دفاعی سازو سامان کی درآمدات و برآمدات سے متعلق تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
- اہم برآمدات: ساحل سمندر پر نگرانی کا نظام، کم وزنی ٹارپیڈو، ڈی او-228 طیارہ، ایئر کرافٹ ٹووِنگ ٹریکٹر،ہتھیار کا پتہ لگانے والا راڈار، تیزرفتار گشتی بحری جہاز (ایف پی وی) ’ایس سی جی ایس زوروسٹر‘، اکویپ منٹ 120 ایم ایم مورٹار بم 120 ایم ایم ایچ ای، موٹر گریڈر بی جی 6051 اور بلڈوزر 65-1 اور اسپیئرس، آگ پر قابو پانے والا نظام، بکتر بند گاڑی، ڈیزل 6x6 بیس وہیکل، مائن پروٹیکٹیڈ ایمبولینس گاڑی، تیز رفتار گارڈ بوٹ، کم وزنی مسلح خصوصی گاڑی (6 نمبر)، مائن پروٹیکٹیڈ وہیکل رائٹ ہینڈ ڈرائیو 4x4, 7.62x51 ایم ایم اسنائپر رائفل اور 0.338 لاپوا میگنم اسنائپر رائفل، سیمولیٹر، وغیرہ۔
- اہم درآمدات: جیمر، راڈار، ڈوپلر راڈار تھیمس یو جی وی، جنگی سازو سامان کا نظام، یو اے وی، نائٹ ویژن امیجنگ سسٹم، بکتربند گاڑی، ہوائی اڈہ نگرانی راڈار (اے ایس آر)، کلوز اِن ویپن سسٹم، سی بلاک- جیمنگ سسٹم، 7.62x51 ایم ایم آرسینل مشین گن، گراؤنڈ سپورٹ میزائل ٹیسٹ اکویپ منٹ، وغیرہ۔
وزارت دفاع کے ماتحت ، دفاعی پیداوار کا محکمہ (ڈی ڈی پی)، ڈی جی ایف ٹی کے ذریعہ ڈی ڈی پی کو سونپے گئے اختیارات کے تحت 69 آئی سی (ایچ ایس) کوڈس کے تحت احاطہ شدہ سازو سامان کی درآمدات کے لیے درآمداتی لائسنس فراہم کرتا ہے۔
******
ش ح۔ا ب ن۔ م ف
U-NO.13930
(Release ID: 1884214)
Visitor Counter : 171