جل شکتی وزارت
سیلاب کے انتظام کے لئے قوانین
Posted On:
15 DEC 2022 6:08PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کٹاؤ پر قابو پانے سمیت سیلاب کا انتظام ریاستوں کے دائرہ کار میں آتا ہے اور اسی حساب سے متعلقہ ریاستی حکومتیں اپنی ترجیحات کے مطابق سیلاب کے انتظام اور کٹاؤ کی روک تھام کے لئے اسکیمیں تیار کرتی ہیں اور ان پر عمل درآمد کرتی ہیں۔ مرکزی حکومت اہم علاقوں میں سیلاب کے انتظام کے لیے تکنیکی رہنمائی اور پروموشنل مالی امداد فراہم کر کے ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل میں معاونت کرتی ہے۔ فلڈ پلین زوننگ کو سیلاب کے انتظام کے لیے ایک مؤثر غیر ساختی اقدام کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ فلڈ پلین زوننگ کے اقدامات کا مقصد مختلف شدت یا تعدد اور امکانی سطحوں کے سیلاب سے متاثر ہونے والے علاقوں یا خطوں کی حد بندی کرنا ہے، اور ان زونوں میں قابل اجازت پیش رفت کی نوعیت بتانا ہے، تاکہ جب بھی سیلاب آئے، نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔ ریاست کا موضوع ہونے کے ناطے، سیلاب زدہ میدانی علاقوں کی حد بندی اور وہاں کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کا کام متعلقہ ریاستی حکومتوں کو کرنا ہوتاہے۔ حکومت ہند نے ریاستوں کو سیلاب کے میدانی زوننگ کے طریقہ کار کو اپنانے کی ضرورت پر مسلسل زور دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے 1975 میں فلڈ پلین زوننگ قانون سازی کے لیے ایک ماڈل ڈرافٹ بل بھی تمام ریاستوں کو ان پر غور کرنے اور مناسب قانون سازی کے لیے روانہ کیا تھا۔ یہ ماڈل بل سیلاب کی تعدد کے مطابق دریا کے سیلابی میدان کی خطہ وار نشاندہی کاتصور پیش کرتا ہے اور سیلابی میدان کے استعمال کی نوعیت کی وضاحت کرتا ہے۔اس ضمن میں منی پور، راجستھان، اتراکھنڈ اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر نے قانون سازی کی ہے۔ نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نے بھی وقتاً فوقتاً گنگا بیسن میں تمام ریاستوں کو ندی کے سیلابی میدانوں کی حد بندی، نشاندہی اور نوٹیفکیشن کرنے کے لیے مشورہ دیا ہے اور دریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے دریائی بیڈ/فلڈ پلین سے تجاوزات کو ہٹانے کا مشورہ گنگا [ریجوونیشن، پروٹیکشن اینڈ مینجمنٹ] اتھارٹیز آرڈر، 2016 کے تحت دیا ہے۔بہت سی ریاستوں نے آبادی کی زیادہ کثافت، سیلابی میدانوں پر قابض لوگوں کو منتقل کرنے کے لیے ضرورت کے مطابق زمین کی عدم دستیابی وغیرہ کی وجہ سے سیلابی میدانوں کی زوننگ کو نافذ کرنے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
************
ش ح۔ ج ق ۔ م ص
(U: 13907)
(Release ID: 1884046)