ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سال 23-2022 کے دوران ریلوے  برق کاری کے 1973 روٹ کلومیٹر (2647 ٹی کے ایم ) حاصل کئے گئے


بھارتی ریلوے کے الیکٹری فائڈ نیٹ ورک کو  83فیصدتک بڑھایا گیا

سال 22-2021 کی اسی مدت کے مقابلے  41فیصد زیادہ 

اس کے علاوہ اب تک  ڈبل لائن کی 1161 کلومیٹر کی برق  کاری اور 296 کلومیٹر کی سائڈنگ کی برق کاری مکمل کی گئی

سال 23-2022 کے دوران کُل 4100 ٹی کے ایم کی برق کاری کی گئی 

Posted On: 14 DEC 2022 5:49PM by PIB Delhi

درآمد شدہ  پٹرولیم  پر مبنی توانائی پر ملک کے انحصار کو کم کرنے اور ملک میں توانائی کی کفالت میں اضافہ کرنے کی خاطر  ، ماحول دوست ، تیز تر اور کم توانائی سے چلنے والی ٹرانسپورٹ   فراہم کرنے کے وژن کے ساتھ  بھارتی ریلوے   بڑی  لائنوں  کی  100فیصد برق کاری کی جانب  پیش رفت  کررہی ہے۔

اس  سلسلے میں  23-2022 کے دوران 1973 روٹ کلومیٹر  ( 2647 ٹی کے ایم ) کو مکمل کیا گیا ہے ،جو سال 22-2021  کی اسی مدت  کے مقابلے  41فیصد زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ اب تک  ڈبل لائن کی 1161 کلومیٹر کی برق  کاری اور 296 کلومیٹر کی سائڈنگ کی برق کاری مکمل کی گئی۔ اس طرح  سال  23-2022 کے  دوران 4100 ٹی کے ایم  کی برق کاری مکمل کرلی گئی ہے۔

سال 23-2022 کے دوران اب  تک حاصل کی گئی اہم  حصولیابیاں   :

  • بھارتی ریلوے  کے برق کاری شدہ نیٹ ورک    میں 83 فیصد تک توسیع کی گئی ۔
  • شمال وسطی ریلوے  نے 100فیصد برق کاری مکمل کرلی ہے۔5 زونل ریلوے  -ای سی او آر ، این سی آر ،  ایس ای آر ،  ڈبلیو سی آر اور ای آر کی   100فیصد برق کاری کی جاچکی ہے۔
  • اتراکھنڈ ریاست  میں 100 فیصد برق کاری کی جاچکی ہے۔
  • برق کاری والی ریلوے لائنوں  پر اب نئی دلی سے کاٹھ گودام  /رام نگر تک کنکٹوٹی  دستیاب ہے۔
  • سکر –چورو  سیکشن کی تکمیل کے ساتھ  چوروسے (شیخاوتی علاقائی تجارت اور سیاحتی مرکز )سے جھنجھنو  ہوتے ہوئے دلی تک کے لئے متبادل روٹ کنکٹوٹی تیار کی گئی ہے۔اس کے علاوہ  جے پور سے امرتسر / دلی کو ہوتے ہوئے شمالی بھارت کے دیگر حصوں  تک بجلی سے چلنے والی ریلوے لائن   کا متبادل روٹ   ممکن بنایا گیا۔
  • اب  تری چورا پلی – منامادرئی  - ورودو نگر سیکشن کی برق کاری کے ساتھ چنئی سے کنیا کماری تک  الیکٹرک ٹریکشن  کی کنکٹوٹی   دستیاب ہے۔
  • اب  کرائیکل بندرگا ہ کے لئے بھارت کے دیگر حصوں  سے  لائنوں کی برق کاری کے ساتھ  کنکٹوٹی دستیاب ہے۔
  • پالن پور - سمکھیالی  روٹ  (247 آر کے ایم ) کی برق کاری  مکمل ہونے کے بعد  نئی دلی سے سمکھیالی کے لئے  بجلی سے آراستہ ریلوے لائن دستیاب ہے۔
  • ڈنڈی گل – پلانی سیکشن  شرو ع  ہونے کے ساتھ ڈنڈی گل –پلکڑ  کا پورا سیکشن  مکمل ہوگیا ہے۔ یہ مال برداری کا ایک روٹ ہونے کے علاوہ اس راستے پر  کئی یاتریوں کے مراکز  بھی موجود ہیں۔ پولاچی  قصبے کی قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی گونا گونیت  ،فلم صنعت کوراغب کرتی ہے۔
  • کالی کری  - تمانم گٹا سیکشن شروع  ہونے کے ساتھ دھرما ورم   - پکالا کے پورے سیکشن   کی برق کاری مکمل ہوگئی ہے۔ تروپتی سے دھرماورم  - پکالا سے ہوتے ہوئے  جانے والی تمام میل ایکسپریس ٹرینوں کو بجلی سے چلنے والی  لائنوں  پر منتقل کردیا گیا ہے۔
  • سیہر – بھاو نگر سیکشن   کے آغاز سے  ٹرمنل ورٹیج ریلوے گڈس کی سائڈنگ  تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں سے بجلی والی  لائنوں سے جڑ گئی ہیں۔سابر متی کے لئے اب لائن بدلنے کی ضرورت نہیں ہے۔
  • ونکانیر  -  مالیہ میانا  سیکشن کے آغاز کے  ساتھ مغربی ریلوے کے  تین بڑے  مال برداری کے مقام یعنی   موربی ، لاون پور  اور واوانیا کے لئے  الیکٹرک لائنیں  دستیاب ہوگئی ہیں۔ اب   نولاکھ بندرگاہ بھارت کے دوسرے حصوں سے الیکٹرک ریلوے سے جڑ گئی ہے۔
  • کرائکوڈی  - مناما دورائی سیکشن کے آغاز سے  کری چورا  پلی – کرائیکوڈی  - مناما دورائی  - ورودو نگر سیکشن  کی 100فیصد برق کاری مکمل ہوگئی ہے۔

*************

ش ح۔وا ۔ رم

U-13855


(Release ID: 1883719)
Read this release in: Telugu , Tamil , English