جل شکتی وزارت
مرکزی وزیر برائے جل شکتی، 15 دسمبر 2022 کو انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس 2022 کا افتتاح کریں گے
نئی دہلی میں 15 سے 17 دسمبر تک ساتویں انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس کا انعقاد کیا جا رہا ہے
Posted On:
14 DEC 2022 5:28PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت 15 دسمبر 2022 کو 7ویں انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس (آئی ڈبلیو آئی ایس 2022) کا افتتاح، جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو کی موجودگی میں کریں گے۔ یہ سربراہی اجلاس 15 سے 17 دسمبر 2022 تک ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر، نئی دہلی میں نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) اور سینٹر فار گنگا ریور بیسن مینجمنٹ اینڈ اسٹڈیز (سی- گنگا) کے ذریعے منعقد کیا جا رہا ہے، تاکہ ہندوستان میں دریاؤں اور آبی ذخائر کے تحفظ کے لیے پانی کی ترقی اور ماحولیاتی بنیادی ڈھانچہ کی سمت میں حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
ساتویں انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس (آئی ڈبلیو آئی ایس 2022) کا موضوع 'ایک بڑے طاس میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی اور تحفظ' ہے، جس میں '5 پیز – پیپلز، پالیسی، پلان، پروگرام اور پروجیکٹ، کی نقشہ سازی اور ہم آہنگی' کے منتخب پہلوؤں پر زور دیا گیا ہے۔ اس تین روزہ سربراہی اجلاس میں ملک اور بیرون ملک کے ماہرین ان طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے، جن کے ذریعے بڑے دریائی طاسوں میں معدومیت کے قریب پہنچنے والے چھوٹے دریاؤں کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ سربراہی اجلاس کا مقصد انحراف کے ممکنہ اسباب کے بارے میں بصیرت فراہم کرنا اور ہم آہنگی حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا ہے۔آئی ڈبلیو آئی ایس کے پچھلے ایڈیشنوں کی طرح، یہ تقریب عالمی مالیاتی اداروں اور دریا کی بحالی اور تحفظ کے پروگراموں میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک فنانس فورم کی میزبانی کرے گی۔ یہ دنیا بھر کی درجنوں ٹیکنالوجی اور اختراعی کمپنیوں کو ہندوستان میں اپنے حل لانے اور ہمارے دریائی طاسوں سے متعلق مختلف مسائل اور خدشات کو دور کرنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔
- سربراہی اجلاس کا مقصد ہندوستان میں دریاؤں اور آبی ذخائر کے تحفظ کے لیے پانی اور ماحولیاتی بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینے کے لئے تحریک دینا ہے۔
- موضوع ہے 'ایک بڑے طاس میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی اور تحفظ' جس میں '5 پیز - لوگ، پالیسی، منصوبہ، پروگرام اور پروجیکٹ کی نقشہ سازی اور ہم آہنگی' پر زور دیا گیا ہے۔
- ملک اور بیرون ملک کے ماہرین ان طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے، جن کے ذریعے بڑے دریائی طاسوں میں معدومیت کے قریب پہنچنے والے چھوٹے دریاؤں کو محفوظ کیا جا سکتا ہے۔
- سربراہی اجلاس کا مقصد انحراف کے ممکنہ اسباب کے بارے میں بصیرت فراہم کرنا اور ہم آہنگی حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا ہے۔
- سربراہی اجلاس کے 5 وسیع ٹریکس، سائنس اور پالیسی، فنانس اور اقتصادیات، ٹیکنالوجی اور اختراع، بین الاقوامی اور نفاذ کے چیلنجز ہیں۔
- تقریب، عالمی مالیاتی اداروں اور دریا کی بحالی اور تحفظ کے پروگراموں میں دلچسپی رکھنے والے سرمایہ کاروں کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک فنانس فورم کی میزبانی کرے گی۔
پانچ اہم عناصر — پیپل، پالیسی، پلان، پروگرام اور پروجیکٹ — اور ان کی ہم آہنگی دریا کے طاس کے انتظام کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس کے ساتویں ایڈیشن کا مقصد انحراف کے ممکنہ اسباب کو سمجھنا، تفصیل سے بیان کرنا، اور ہم آہنگی کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ہے۔ یہ سب سے زیادہ بااثر پلیئرس کے ساتھ وسیع مشغولیت کے ذریعے مکمل اجلاسوں، پینل مباحثوں، بین الاقوامی فورمز، اور غیر رسمی بات چیت میں اظہار خیال کے مجموعے کے ذریعے کیا جائے گا۔ 7ویں آئی ڈبلیو آئی ایس کے مکمل اجلاسوں میں ایک بڑے طاس میں چھوٹے دریاؤں کی بحالی اور تحفظ، '5 پیز کی نقشہ سازی اور ہم آہنگی ، 'دریا سے متعلق مختلف پروگراموں سے اسباق'، 'دریا سے متعلقہ پروگراموں میں رکاوٹیں اور کورس کی اصلاح' شامل ہیں۔ موضوعاتی سیشنز میں 'دریاؤں کی صحت مند حالت کا تعین کرنے کے لیے ہدف کا تعین'، 'مختلف حصوں میں صحت مند دریاؤں کی حیاتیاتی حالت کے لیے موجودہ حالات اور معیارات کا قیام اور سنگ میل طے کرنا'، دریا کی نگرانی کے پروگراموں کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد' معلومات/ڈیٹا کا مجموعہ، استعمال اور تقسیم کی حکمت عملی' وغیرہ شامل ہیں۔ سربراہی اجلاس کو پانچ وسیع ٹریکس میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں 'سائنس اور پالیسی'، 'مالیاتی اور اقتصادیات'، 'ٹیکنالوجی اور اختراع'، 'بین الاقوامی' اور 'نفاذ کے چیلنجز' شامل ہیں۔
تین روزہ پروگرام میں پانی کے انتظام، پانی کے تحفظ اور پانی کی حفاظت کے شعبے میں کام کرنے والے متعدد اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے۔ سربراہی اجلاس میں دریائی سائنس کے ماہرین اور پانی سے متعلق امور کے انتظامی افسران اس پلیٹ فارم کا اشتراک کریں گے۔ جناب پنکج کمار، وزارت جل شکتی کے محکمہ آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے سکریٹری جناب پکنج کمار، کلین گنگا کے قومی میشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اسوک کمار، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ڈی تھارا، نیتی آیوگ میں مشیر جناب اویناش مشرا، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ روپا مشرا اور این ایم سی جی کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر (ٹیکنیکل) جناب ڈی پی متھوریہ، بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
غیر ملکی نمائندوں میں یورپی یونین سے جناب سیپو نورمی، جرمنی کے سفیر ڈاکٹر فلپ ایکرمین، سلووینیا کے سفیر جناب متیجا وودیب گھوش بھی سربراہی اجلاس کے دوران بات چیت میں حصہ لیں گے۔ اس کے علاوہ ماحولیات اور سائنس کے شعبے میں سرگرم دیگر تنظیمیں، جیسے ورلڈ وائلڈ لائف فیڈریشن، سنٹرل بورڈ آف پولیوشن کنٹرول کے ساتھ ساتھ قومی اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں کے پروفیسرز اور محققین بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔
چھٹے ایڈیشن میں، کئی ترقیاتی اور انسانی ضرورتوں کے لیے باقی ماندہ دریائی وسائل کے منصفانہ استعمال پر غور و خوض ہوا۔ کنسورشیم آف آئی آئی ٹیز (آئی آئی ٹی سی)، ٹیم سی گنگا (آئی آئی ٹی کانپور کے زیر قیادت سینٹر فار گنگا ریور بسین مینجمنٹ اینڈ اسٹیڈیز) کے ذریعہ 2015 میں جاری کردہ گنگا ریور بیسن مینجمنٹ پلان (جی آر بی ایم پی) میں پیش کردہ تجاویز کو بڑھاتے ہوئے، نے 'سمرتھ گنگا' جس سے مراد 'اہل ندیاں ہیں' کے لیے فریم ورک تیار کیا۔ سمرتھ گنگا کی بنیاد پانچ ستونوں، یعنی اویرل گنگا، نرمل گنگا، ارتھ گنگا، جن گنگا، اور گیان گنگا کو مضبوط بنا کر دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ سمرتھ گنگا کے کامیاب نفاذ کے لیے دریائی وسائل کا اندازہ اور دریاؤں کے لیے مطلوبہ وسائل کے تحفظ کی ضرورت تھی۔
انڈیا واٹر امپیکٹ سربراہی اجلاس کے 5ویں ایڈیشن میں، ارتھ گنگا کے تصور اور باریکیوں کو سمجھنا اہم توجہ کا مرکز تھا۔ گنگا ہندوستان کے مقدس دریا کی چوٹی پر کھڑی ہے اور ہندوستانی برصغیر کی دہائیوں کی ثقافتی تاریخ کی علامت ہے۔ سربراہی اجلاس کے مباحثوں کا خلاصہ یہ تھا کہ دریاؤں کی ترقی، بحالی اور تحفظ ارتھ گنگا ماڈل کے اہم پہلو ہیں۔ پچھلے ایک سال میں، گنگا طاس کے قریب رہنے والے لوگوں/کمیونٹیوں کی زندگیوں پر ارتھ گنگا کا زبردست اثر ہوا ہے۔ اس ماڈل نے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کو بحال کرنے میں مدد کی، اور ساتھ ہی، اس سے براہ راست متاثر ہونے والے افراد کو ترقی میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔
********** ***
(ش ح ۔ا ک ق ر)
13843U.No. :
(Release ID: 1883701)
Visitor Counter : 88