ریلوے کی وزارت

قومی ریل منصوبے کا مقصد مال بھاڑا نقل  و حمل کے موجودہ 27 شیئر میں اضافہ کرکے اسے 2030 تک 45 فیصد کے بقدر کرنا ہے

Posted On: 14 DEC 2022 5:45PM by PIB Delhi

ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور اطلاعاتی تکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی گئی کہ قومی ریل منصوبے کا مقصد ریل کے ذریعہ انجام دیے جانے والے مال بھاڑا نقل و حمل کے موجودہ 27 فیصد شیئر میں اضافہ کرکے اسے 2030 تک 45 فیصد کے بقدر کرنا ہے۔ زیادہ ٹریفک والے اہم راستوں پر کلی طور پر وقف مال بھاڑا گلیاروں (ڈی ایف سی) کی تعمیر ملک میں ریلوے کے مارکیٹ شیئر کے گرتے رجحان پر قابو پانے کے لیے بھارتی ریلوے کے ذریعہ  اٹھایا گیا ایک اہم پالیسی قدم ہے۔ اس قدم سے ریل نقل و حمل کو فائدہ حاصل ہوگا۔ ڈی ایف سی آپریشن سے مال بھاڑا آپریشن میں اثرانگیزی پیدا ہوگی اور ریل ٹیرف کی درج ذیل آپریشنل/ ڈیزائن خصوصیات کی و جہ سے اس کے مزید مسابقتی بننے میں مدد ملے گی:

  • فی کوچ اور فی ٹرین اعلیٰ پیداوار: 13000 ٹن کے مجموعی وزن کے ساتھ ہیوی ہول ٹرینیں چلانا
  • کم توانائی کھپت: آپریشنل اور رکھ رکھاؤ کی لاگت میں تخفیف
  • ٹرانزٹ ٹائم میں تخفیف: نقل و حمل کی لاجسٹک لاگت کو کم کرنا اور رولنگ اسٹاک کا بہتر استعمال

اس کے علاوہ، بھارتی ریلوے نے مال بھاڑا شعبے میں اپنے ماڈل شیئر میں اضافہ کی غرض سے مختلف کثیر پہلوئی حکمت عملی وضع کی ہیں ، جن میں ٹیرف ریشنالائزیشن اور ٹیرف/ مال بھاڑا ترغیبی اسکیمیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مال بھاڑا زمرے کا تنوع۔ ٹریڈشنل ایمپٹی فلو ڈائرکشن میں آزادانہ خودکار مال بھاڑا ریبیٹ اسکیمیں، اسٹیشن سے اسٹیشن تک شرحوں کی پالیسی کی معقولیت، میری گو راؤنڈ کی معقولیت، شارٹ لیڈ ٹریفک میں رعایت، کھلے/ سپاٹ اسٹاک اور ڈھکے ہوئے ڈبوں میں بک کیے گئے فرائٹ ٹو فلائی ایش ٹریفک میں رعایت، الٹرا شارٹ لیڈ (50 کلو میٹر تک) کنٹینر ٹریفک  کے لیے  راؤنڈ ٹرپ چارجنگ، راؤنڈ ٹرپ ٹریفک (آر ٹی ٹی) پالیسی، آٹو موبائل فرائٹ ٹرین آپریٹر اسکیم (اے ایف ٹی او)، دو پہیہ ٹریفک کے لیے کیوب کنٹینر کا تعارف بھی اس میں شامل ہیں۔غیر ریلوے اور ریلوے کی زمین (جزوی اور کلی طور پر) پر کارگو ٹرمنل کی ترقی میں تعاون فراہم کرانے کی غرض سے ایک نئی ’گتی شکتی ملٹی ماڈل کارگو ٹرمنل (جی سی ٹی)‘ پالیسی کا آغاز کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، عام مقصد والے ڈبوں، خصوصی مقصد/ اعلیٰ صلاحیت کے حامل ڈبوں اور آٹو موبائل کیرئیر ڈبوں، وغیرہ میں نجی سرمایہ کاری راغب کرنے کے لیے مختلف دیگر اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں۔

سی او این سی او آر کے 30.8 فیصد کے بقدر تک اثاثوں کی فروخت 20 نومبر 2011 کو اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) کی بنیاد پر ہے، جو کہ ایک آزادانہ سرگرمی ہے اور اس کا مذکورہ بالا پیراگراف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

’’ریلوے کی زمین کی انتظام کاری کے لیے پالیسی ‘‘ پر ماسٹر سرکلر 04 اکتوبر 2022 کو جاری کیا گیا، جو 35 برسوں کی مدت کے لیے ریلوے کے خصوصی استعمال کے لیے پٹے پر سالانہ ایک روپیہ فی مربع میٹر (ایس کیو ایم) پر قابل احیاء بجلی کے پلانٹوں کے قیام کو منظوری دیتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ سرکلر60 برسوں کی مدت کے لیے پٹے پر سالانہ ایک روپیہ فی مربع میٹر (ایس کیو ایم) پر شفاف پالیسی اور کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن کے ذریعہ منتخب شدہ  ہسپتالوں کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔ 

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.13819



(Release ID: 1883606) Visitor Counter : 167


Read this release in: English