امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز شوگر ملوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے تاکہ وہ اضافی گنے کو ایتھنول کی طرف منتقل کردیں


مرکز کے اقدامات سے چینی ملوں کے مالی حالات میں بہتری آئی ہے۔ گنا سیزن 21-2020 تک گنے کے واجبات کا 99 فیصد سے زیادہ اور گنا سیزن 22-2021 کے لیے گنے کے 97.40 فیصد واجبات کو کلیئر کر دیا گیا ہے

Posted On: 14 DEC 2022 3:17PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ گنا کے عام سیزن میں چینی کی پیداوار  260 لاکھ میٹرک ٹن کی گھریلو کھپت کے مقابلے میں تقریباً 320-360  لاکھ میٹرک ٹن ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں شوگر ملوں کے پاس چینی کا بھاری ذخیرہ ہوتا تھا۔ یہ اضافی اسٹاک فنڈز کی رکاوٹ کا باعث بنتا تھا اور شوگر ملوں کی نقدی کو متاثر کرتا تھا جس کے نتیجے میں گنے کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر ہوتی تھی اور اس کے نتیجے میں گنے کے بقایا جات جمع ہوتے تھے۔ اضافی چینی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی حل تلاش کرنے کے لیے حکومت شوگر ملوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ اضافی گنے کو ایتھنول کی طرف موڑ دیں۔ حکومت نے 2025 تک پیٹرول کے ساتھ فیول گریڈ ایتھنول کی 20 فیصد ملاوٹ کا ہدف مقرر کیا ہے۔ گنا کے سیزن 19-2018، 20-2019، 21-2020 اور 22-2021 میں بالترتیب تقریباً 3.37، 9.26، 22 اور 36 لاکھ میٹرک ٹن چینی کو ایتھنول میں تبدیل کیا گیا ہے۔ موجودہ شوگر سیزن 23-2022 میں تقریباً 45-50 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کو ایتھنول کی طرف موڑنے کا ہدف ہے۔ 2025 تک 60 لاکھ میٹرک ٹن اضافی چینی کو ایتھنول کی طرف موڑنے کا ہدف ہے، جس سے چینی کی زیادہ انوینٹریوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا، چینی ملوں کی لیکویڈیٹی بہتر ہوگی اور کسانوں کے گنے کے واجبات کی بروقت ادائیگی میں مدد ملے گی۔

نیز، شوگر ملوں کی لیکویڈیٹی پوزیشن کو بہتر بنانے اور کسانوں کے گنے کے واجبات کی بروقت ادائیگی کرنے کے قابل بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے چینی کی برآمد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے شوگر ملوں کو تعاون فراہم کرنا، فاضل ذخیرہ کو برقرار رکھنے کے لیے شوگر ملوں کو توسیعی امداد؛ گنے کی قیمت کے واجبات کی ادائیگی کے لیے بینکوں کے ذریعے شوگر ملوں کو نرم قرضوں میں توسیع؛ چینی وغیرہ کی مقررہ کم از کم فروخت کی قیمت جیسے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

گنا کے سیزن 20-2019، 21-2020 اور 22-2021 میں بالترتیب تقریباً 59.60 لاکھ میٹرک ٹن، 70 لاکھ میٹرک ٹن اور 109 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔

ان اقدامات کے نتیجے میں شوگر ملوں کے مالی حالات بہتر ہوئے ہیں اور شوگر سیزن 21-2020 تک گنے کے 99 فیصد سے زائد واجبات اور شوگر سیزن 22-2021 کے گنے کے واجبات کا 97.40 فیصد کلیئر کر دیا گیا ہے۔

گنا کے سیکٹر کو تعاون فراہم کرنے اور گنے کے کاشتکاروں کے فائدے کے لئے حکومت شوگر ملوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ وہ اضافی گنے اور چینی کو ایتھنول کی طرف موڑ دیں۔ حکومت نے بی ہیوی گڑ، گنے کے رس، شوگر کے شربت اور چینی سے ایتھنول کی پیداوار کی اجازت دی ہے اور مختلف فیڈ اسٹاک سے حاصل ہونے والے ایتھنول کی ایکس مل قیمت بھی طے کر رہی ہے۔ ملاوٹ کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے حکومت شوگر ملوں اور ڈسٹلریز کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تاکہ وہ اپنی کشیدکاری کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں جس کے لیے حکومت انہیں بینکوں سے قرضے حاصل کرنے میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ اس کے لیے بینکوں کی جانب سے وصول کیے جانے والے سود پر 6 فیصد یا 50 فیصد، جو بھی کم ہو، سود میں رعایت دی جا رہی ہے۔ اس کا خرچہ حکومت کی طرف سے برداشت کیا جارہا ہے. چونکہ شوگر ملوں / ڈسٹلریز کے ذریعہ ایتھنول کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی چینی کی فروخت سے لگنے والے 3 سے 15 ماہ کے وقت کے مقابلے تقریباً 3 ہفتوں میں شوگر ملوں کے کھاتوں میں پہنچ جاتی ہے۔  لہذا ایتھنول کی پیداوار سے شوگر ملوں کی نقدی میں بہتری آئے گی اور گنے کے کاشتکاروں کے گنے کے واجبات کی بروقت ادائیگی کی جاسکے گی۔

ایتھنول سپلائی کے پچھلے تین سالوں میں (دسمبر- نومبر)، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کو ایتھنول کی فروخت سے شوگر ملوں نے تقریباً 48573 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے۔ اس کی وجہ سے شوگر ملوں/گڑ پر مبنی ڈسٹلریز کو کسانوں کے گنے کے واجبات کی بروقت ادائیگی میں مدد ملی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13810)



(Release ID: 1883569) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Marathi , Tamil