صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
غیر ملکی میڈیکل طلباء کی حیثیت کے بارے میں اپ ڈیٹ
واپس آنے والے طلباء کو غیر ملکی میڈیکل گریجویٹ امتحان میں اس شرط کے ساتھ شرکت کی اجازت ہے کہ انہیں ان کے متعلقہ ادارے کی طرف سے کورس کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ دیا گیا ہو
حکومت نے یوکرین کی تمام متعلقہ یونیورسٹیوں کے ساتھ بات چیت کی ہے تاکہ طلباء کو نقلیں اور دیگر دستاویزات آسانی سے فراہم کی جائیں
Posted On:
13 DEC 2022 5:41PM by PIB Delhi
نئی دہلی،13 دسمبر، 2022/ غیر ملکی میڈیکل سٹوڈنٹس/گریجویٹ یا تو ’’اسکریننگ ٹیسٹ ریگولیشنز، 2002‘‘ یا ’’فارن میڈیکل گریجویٹ لائسنسی ریگولیشنز، 2021‘‘ کے تحت آتے ہیں۔ انڈین میڈیکل کونسل ایکٹ 1956 اور نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ 2019 کے ساتھ ساتھ کسی بھی غیر ملکی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ سے بھارتی میڈیکل کالجوں میں میڈیکل طلباء کو ایڈجسٹ کرنے یا منتقل کرنے کے ضوابط میں ایسی کوئی دفعات نہیں ہیں۔ این ایم سی کی طرف سے کسی بھی بھارتی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ/یونیورسٹی میں کسی بھی غیر ملکی میڈیکل طالب علم کو منتقل کرنے یا ان کو ایڈجسٹ کرنے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) نے ایک اسکیم تیار کی ہے جس کے تحت بھارتی طلباء جو اپنے انڈرگریجویٹ میڈیسن کورس کے آخری سال میں تھے (کووڈ-19) ، روس-یوکرین تنازعات وغیرہ کی وجہ سے) کو اپنا غیر ملکی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ چھوڑنا پڑا تھا اور اس کے بعد 30 جون 2022 کو یا اس سے پہلے متعلقہ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کورس/ڈگری کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا ہے، انہیں غیر ملکی میڈیکل گریجویٹ امتحان میں شرکت کی اجازت ہے۔ اس کے بعد، ایف ایم جی امتحان میں کوالیفائی کرنے کے بعد، ایسے غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کو دو سال کی مدت کے لیے لازمی میڈیکل انٹرنشپ (سی آر ایم آئی) سے گزرنا پڑتا ہے تاکہ وہ کلینیکل ٹریننگ کو پورا کر سکیں جو انڈرگریجویٹ میڈیسن کورس کے دوران وہ جسمانی طور پر شرکت نہیں کر سکتے تھے۔ غیر ملکی انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ساتھ انہیں بھارتی حالات میں طب کی مشق سے بھی آشنا کرنا۔ غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کو دو سال کا سی آر ایم آئی مکمل کرنے کے بعد ہی رجسٹریشن حاصل ہوتا ہے۔
ایم ای اے سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، کیو میں بھارتی سفارت خانے نے یوکرین کی تمام متعلقہ یونیورسٹیوں سے بات چیت کی ہے تاکہ طلباء کو نقل اور دیگر دستاویزات آسانی سے فراہم کی جائیں۔ کسی بھی متعلقہ مسائل کو حل کرنے میں طلباء کی مدد کے لیے تفصیلات سفارت خانے کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
این ایم سی نے پبلک نوٹس بھی جاری کیا ہے جس میں یوکرین کی طرف سے پیش کردہ اکیڈمک موبلٹی پروگرام پر عدم اعتراض کا اظہار کیا گیا ہے، یعنی 29 ممالک میں سے کسی میں بھی لاگو دیگر یونیورسٹیوں میں عارضی منتقلی جیسا کہ پبلک نوٹس میں بتایا گیا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
۔۔۔
ش ح ۔ ا س۔ ت ح ۔
U – 13757
(Release ID: 1883263)