ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

آسانی سے دستیاب اور سستی دوا ‘‘کاربو پلاٹن’’چھاتی کے ایک مہلک کینسر  ‘‘ ٹریپل- نگیٹو’’ بریسٹ کینسر  میں علاج اورصحتیابی  کی شرح میں اضافہ کرتی ہے: ٹی ایم سی کا ایک مطالعہ

Posted On: 12 DEC 2022 3:38PM by PIB Delhi

ٹاٹا میموریل سینٹر  ( ٹی ایم سی ) کے ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ  آسانی سے دستیاب اور  سستی دوا  کاربو پلاٹن چھاتی کے ایک مہلک کینسر  ‘‘ ٹریپل –نگیٹو’’ قسم کے کینسر  سے متاثرہ  نوجوان خواتین میں   علاج اور صحتیابی  کی شرح میں  کافی اضافہ کرتی ہے۔ اس مطالعے سے پہلے تک اس طرح کے کوئی قطعی شواہد موجود نہیں تھے کہ یہ دوا اگر علاج کے طورپر مسلسل استعمال کی جائے تو اس سے بیماری  میں کافی فائدہ ہوسکتا ہے۔

ٹاٹا میموریل سینٹر میں  میڈیکل آنکولوجی  کے پروفیسر  ڈاکٹر سدیپ گپتا نے  ،سین انٹونیو بریس کینسر سمپوزیم میں   ، جو دنیا میں  چھاتی کے کینسر سے متعلق سب سے بڑی اور اہم کانفرنس  ہے، پوڈیم پریزینٹیشن   کے طورپر ‘‘ ٹی ایم سی اسٹڈی – پلاٹینم ان ٹی این بی سی  ’’ میں انتہائی اہم نتائج کو پیش  کیا۔ ٹی ایم سی کے ڈائریکٹر   ڈاکٹر راجندر اے بدوے   اس مطالعے کے  پرنسپل انویسٹی گیٹر ہیں ،جو  ممبئی کے  ٹاٹا میموریل سینٹر  کے بریسٹ  کینسر ورکنگ گروپ کے ذریعہ کیا گیا ہے۔

یہ مطالعہ  2010سے 2020 کے درمیان دوسرے اور تیسرے مرحلے  کے  نگیٹو بریسٹ کینسر کے متاثرہ خواتین   پر کیا گیا ہے ، جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ان دونوں   گروپوں کی خواتین کی  بیماری کو روکنے کے لئے  کیموتھریپی   کی جاچکی ہے۔اسٹینڈرڈ ٹریٹمنٹ گروپ  میں شامل خواتین کو  8 ہفتے تک ہر ہفتے کیمو تھریپی کے ڈوز کے بعد  ہر تین ہفتے میں ڈاکسو روبیسن کے ساتھ  سائکلو فوسفیمڈ دیا گیا تھا ۔

پلاٹینیم گروپ میں خواتین کو  اسی قسم کی کیمو تھریپی کے ساتھ ساتھ 8 ہفتے تک  کاربو پلاٹن  کے  انجکشن ہرہفتے دئے گئے ۔ ان دونوں گروپوں  کی خواتین کی بعد میں  سرجری کی گئی ،جس کے ریڈیو تھریپی  بھی کی گئی ۔اس کے بعد ان کی  ہر چھ ماہ بعد جانچ کی گئی۔

ڈاکٹر بدوے  نے اس  مطالعے کے چار اہم نتائج  کی وضاحت کی ۔ پہلا یہ کہ پورے مطالعے میں شامل افراد  میں  صحتیابی کی شرح  میں  6.6 فیصدکا اضافہ ہوا ، جو پلاٹینم آرم  میں  64.1فیصد سے بڑھ کر 70.7 فیصد ہوگیا  جبکہ مجموعی صحتیابی کی شرح میں   7.6فیصدکا اضافہ ہوا اور یہ  66.8 فیصد سے بڑھ کر 74.4 فیصد ہوگی۔دوسرا یہ کہ جب ان نتائج کا عمر کے لحاظ سے تجزیہ کیا گیا تو یہ 50سال سے کم عمر کی خواتین  کو زیادہ فائدہ پہنچا ہے اور  ان کی صحتیابی کی شرح میں  12.5 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ مجموعی  طورپر صحتیابی کی شرح میں  11.2فیصد کا اضافہ ہوا۔ تیسرا فائدہ یہ ہوا کہ  پلاٹینم  پر مبنی کیموتھریپی نے   ٹیومر کو  پوری طرح  صاف کردیا ، جو   50سال سے کم عمر کی خواتین میں 61فیصد زیادہ رہا جبکہ اسٹینڈرڈکیموتھریپی سے یہ نتیجہ 41فیصد رہتا ہے۔چوتھا فائدہ  یہ ہے کہ کاربو پلاٹن  پر مبنی  کیموتھریپی   کے مضر اثرا ت  اسٹینڈرڈ کیمو تھریپی کے مقابلے کافی کم ہیں۔

ان نتائج کی پوری دنیا کے آنکولوجسٹس  نے ستائش کی ہے اور اسے فوری طورپر پریکٹس میں لے لیا ہے۔آسانی سے دستیاب  اور  سستی دوا  جیسے کاربو پلاٹن کو اب   ٹی این بی سی  سے متاثرہ خواتین  کے علاج کے لئے  استعمال کیا جائے گا۔ اس بات  کو دیکھتے ہوئے کہ ٹی این بی سی  قسم کا کینسر بھارت میں تقریباََ 30 فیصد خواتین کو ہوتا ہے اور 50سال سے کم عمر خواتین  میں 45فیصد کی چھاتی کا کینسر اس قسم کا ہے ، یہ نتائج   بے حد اہم ہیں۔

*************

ش ح۔وا ۔ رم

U-13725


(Release ID: 1882994) Visitor Counter : 208


Read this release in: English