قبائیلی امور کی وزارت
پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا کا مقصد خاطرخواہ قبائلی آبادی والے مواضعات کو مثالی گاؤں میں تبدیل کرنا ہے
Posted On:
12 DEC 2022 6:10PM by PIB Delhi
قبائلی امور کی وزیر مملکت محترمہ رینوکا سنگھ سروتا نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ قبائلی امور کی وزارت نے 2021-22 سے 2025-26 تک نفاذ کے لیے، ’پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا (پی ایم اے اے جی وائی)‘ کے نام سے ’قبائلی ذیلی اسکیم کے لیے خصوصی مرکزی تعاون ‘(ٹی ایس ایس کے لیے ایس سی اے) کی موجودہ اسکیم کو بہتر بنایا ہے، جس کا مقصد تقریباً 4.22 کروڑ کی آبادی(مجموعی قبائلی آبادی کا تقریباً 40 فیصد) پر احاطہ کرتے ہوئے خاطرخواہ قبائلی آبادی والے مواضعات کو مثالی گاؤں (آدرش گرام) میں تبدیل کرنا ہے۔ اس کے تحت ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایسے 36428 مواضعات پر احاطہ کرنے کا تصورپیش کیا گیا ہے جہاں قبائلی آبادی کم از کم 50 فیصد اور نوٹیفائیڈ درج فہرست قبائل کے ساتھ درج فہرست قبائل کی تعداد 500 کے بقدر ہو۔
اس اسکیم کا اہم مقصد ہم آہنگی پر مبنی نقطہ نظر کے ذریعہ منتخبہ مواضعات کی مربوط سماجی اقتصادی ترقی ہے۔ اس میں ضرورتوں، مضمرات اور امنگوں کی بنیاد پر گاؤں کا ترقیاتی منصوبہ وضع کرنا شامل ہے۔ اس میں مرکزی/ریاستی حکومتوں کی انفرادی/کنبہ جاتی بہبودی اسکیموں کے احاطہ میں اضافہ کرنا ، نیز صحت، تعلیم، کنکٹیویٹی اور روزی روٹی جیسے اہم شعبوںمیں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا بھی شامل ہے۔
یہ اسکیم ترقی کے 8 شعبوں یعنی سڑک کنکٹیویٹی (اندرونی اور گاؤں/بلاک کے درمیان)، ٹیلی مواصلات کنکٹیویٹی (موبائل/انٹرنیٹ)، اسکول، آنگن واڑی مراکز، صحتی ذیلی مراکز، پینے کے پانی کی سہولت، نکاسی اور ٹھوس فضلہ انتظام کاری، کے درمیان خلاء کو کم کرنے کا تصور پیش کرتی ہے۔ پی ایم اے اے جی وائی کے تحت انتظامی اخراجات سمیت منظور شدہ سرگرمیوں کے لیے ’خلاء کو پرکرنے‘ کے سلسلے میں فی موضع 20.38 لاکھ روپئے فراہم کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم اے اے جی وائی کے تحت شناخت شدہ مواضعات میں خلاء پر کرنے کے مقصد سے مرکزی / ریاستی درج فہرست قبائلی عنصر (ایس ٹی سی) کے طور پر وسائل کو جمع کرنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
2021-22 اور 2022-23 کے دوران، تقریباً 16554 مواضعات پر کام کیا گیا۔ اب تک، ریاستوں کے لیے 1927.00 کروڑ روپئے کے بقدر کی رقم پہلے ہی جاری کی جا چکی ہے اور 6264 مواضعات کے لیے گاؤں کی ترقی کے منصوبے کے نفاذ کے لیے پہلے ہی منظوری دی جا چکی ہے۔ جہاں تک ریاست گجرات کا تعلق ہے، پی ایم اے اے جی وائی کے تحت مجموعی طور پر 3764 مواضعات کی شناخت کی جا چکی ہے۔ جن میں سے 1562 مواضعات کے لیے گاؤں کی ترقی کے منصوبہ کو منظوری دی جا چکی ہے اور اس اسکیم کے تحت ریاست گجرات کے لیے مجموعی طور پر 3518.54 لاکھ روپئے منظور کیے جا چکے ہیں۔
******
ش ح۔ا ب ن۔ م ف
U-NO.13708
(Release ID: 1882923)
Visitor Counter : 217