زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
حکومت نے ربیع کی فصلوں کے تحت رقبے میں زبردست اضافہ کرکے زرعی شعبے کے لئے تعاون فراہم کیا ہے
ربیع کی فصلوں کے تحت پچھلےسال کے مقابلے اب تک بوائی کے رقبے میں 15فیصد کا اضافہ درج کیا گیا
بڑے پیمانے پربیجوں کے چھوٹے چھوٹے کٹس تقسیم کئے جائیں گے بروقت اِن پٹ کا سپلائی اور ٹکنالوجی سے متعلق آگہی اس کی نمایاں خصوصیت ہے
اس ربیع سیزن میں کُل 68.5 لاکھ ہیکٹئر میں سے 52 لاکھ ہیکٹئر سے زیادہ گیہوں کا حصہ رہا
Posted On:
09 DEC 2022 7:28PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں مرکز ی حکومت ، ہندوستانی کسانوں اور زراعت کو تعاون دینے کے لئے سبھی کوششیں کررہی ہے ۔ معیاری بیجوں کی سپلائی ، ان پٹس، قرضوں کی دستیابی ،فصل کے بیمے کو یقینی بنایا جارہا ہے اور یہ سبھی حکومت کی کوششوں میں شامل ہے۔ اس کے نتیجے میں اس سال ربیع کی فصلوں کے تحت رقبے میں کافی اضافہ ہوا ہے ۔
ربیع کی فصلوں کی بوائی کی نگرانی سے انکشاف ہوا ہے کہ 9 دسمبر 2022 تک ربیع کی فصلوں کے تحت بوائی والے علاقے میں کافی اضافہ ہوا ہے اور یہ 457.80سے بڑھ کر 526.27 لاکھ ہیکٹئر ہے ۔ اس طرح اس سال بوائی والے رقبے میں 15فیصد کا اضافہ ہوا ۔ جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران یہ رقبہ کم تھا۔رقبے میں یہ اضافہ تمام فصلوں کے لئے ہے۔ جس میں گندم کے لئے سب سے زیادہ ہے ۔ ربیع کی تمام فصلوں میں اضافہ 68.47 لاکھ ہیکٹئر رہا اس میں سے گندم کے رقبے میں اضافہ 51.85 لاکھ ہیکٹئر ہے ۔ یہ اضافہ 203.91 سے بڑھ کر 255.76 لاکھ ہیکٹئر ہوا ہے ۔ربیع کی فصل کے دوران رقبے میں اگلا سب سے زیادہ اضافہ تلہنوں میں ہے۔اس کی کاشت کے تحت رقبے میں اضافہ 22-2021 کے دوران 7.55 لاکھ ہیکٹئر سے بڑھ کر 87.65 لاکھ ہیکٹئر ہوا ۔ اس سال یہ 95.19 لاکھ ہیکٹئر ہوگیا۔ حکومت خوردنی تیلوں میں درآمد پر انحصار کوکم کرنے کے لئے تلہن پر توجہ دے رہی ہے ۔ تلہن،ریپسیڈ اور سرسوں کے تحت رقبے میں 7.55 لاکھ ہیکٹئر میں سے 7.17 لاکھ ہیکٹئر کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ یہ گزشتہ دوسال میں لاگو کئے جارہے خصوصی سرسوں کے مشن کی وجہ سے ہے، جب ریپسیڈ اور سوسوں کے لئے رقبے میں 17فیصد کا اضافہ ہوا یعنی 20-2019 میں یہ 68.56 تھا جو بڑھ کی 22-2021 میں 80.58 لاکھ ہیکٹئر ہوگیا۔ ربیع سیزن 23-2022 کے دوران ایچ وائی وی کی 26.50 لاکھ بیجوں کے چھوٹے چھوٹے کٹس ، جن کی پیداواری صلاحیت فی ہیکٹئر 20 کوئنٹل سے زیادہ ہے، نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن –آئل سیڈس کے تحت 18 ریاستوں کے 301 ضلعوں میں کسانو ں کو تقسیم کئے گئے ۔
دالوں کے تحت رقبے میں بھی اضافہ کیا گیا اوریہ اضافہ 3.30 لاکھ ہیکٹئر تک کیا گیا۔اس طرح یہ اضافہ 123.77سے بڑھ کر 127.07 لاکھ ہیکٹئر کیا گیا۔صرف چنا میں 2.14 لاکھ ہیکٹئر کا اضافہ کیا گیا ۔جبکہ تمام دالوں کے لئے اضافہ 3.30 لاکھ ہیکٹئر تھا۔ جس میں سے اکیلے چنے میں اضافہ 2.14 لاکھ ہیکٹئر رہا ۔نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن این ایف ایس ایم ٹی ایم یو 370 کے تحت خصوصی پروگرام کا بھی آغاز کیا گیا جس کا مقصدان ضلعوں میں پیداوار کو بڑھاناتھا، جہاں ٹکنالوجی کے طریقہ کار اور اچھے بیجوں کی کمی کی وجہ سے دالوں کی اوسطاََ پیداوار کم ہے ۔ان ضلعوں میں فصل کی پیداوار کو بڑھانے کی بنیاد پر 370 ضلعوں میں توہر ،مسور اور اڑد (ٹی ایم یو ) کی کاشت پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ خریف کے دوران 19.99 لاکھ کوئنٹل اور ربیع سیزن کے دوران 4054 لاکھ کوئنٹل تک ایچ وائی وی کے بیجوں کے چھوٹے چھوٹے کٹس تقسیم کئے گئے ۔ان کی کاشت کے تحت رقبے میں موٹے اناج اور تغذیہ بخش اناج کے لئے 4.34 لاکھ ہیکٹئر کا اضافہ ہوا ۔ 22-2021 میں 32.05 لاکھ ہیکٹئر کے مقابلے اس سال اب تک اوسط 36.39 لاکھ ہیکٹئر رہا ۔
حکومت نے تمام فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیا ہے اور اس کے لئے ٹکنالوجی کی مدد اور اہم معلومات کے ساتھ کسانوں کو مفت ایچ وی ایچ وائی وی کے بیجوں کے چھوٹے چھوٹے کٹس تقسیم کئے گئے ہیں ۔زیادہ پیداوار کے ساتھ اضافی رقبہ ملک میں اناج کی پیداوار میں ایک نیا سنگ میل حاصل کرے گا ۔اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور زیادہ پیداوار کی وجہ سے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے علاوہ انہیں مناسب قیمتیں دئے جانے میں بھی مدد ملے گی۔
************
ش ح۔ح ا ۔ رم
U-13665
(Release ID: 1882654)
Visitor Counter : 134