صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

حفظان صحت کی سہولتوں تک سبھی کی رسائی کے دن 2022 پر 2 روزہ وزرائے صحت کا قومی کنکلیو آج وارانسی میں اختتام پذیر ہوا


اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے وزرائے صحت کنکلیو کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا اور ریاستوں کو صحت و معالجہ مراکز میں کام کاج کی شروعات کرنے کی اہم کامیابی کے لیے ایوارڈ دیا

‘‘جب کہ دنیا بھر میں لوگوں نے حکومتوں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا، ہندوستان میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں 140 کروڑ لوگوں نے کووڈ کے رہنما خطوط اور ضوابط کی پرجوش طریقے سے پابندی کی’’: جناب یوگی آدتیہ ناتھ

‘‘وارنسی میں چنتن اور منن کے ان دو دنوں نے ہمیں پالیسی اصلاحات کے ذریعے صحت و معالجہ مراکز کو مضبوط کرنے کے لیے وسیع علم سے مالا مال کیا ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ کمیونٹیز کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی آخری منزل کی فراہمی کے مضبوط مرکز کے طور پر کام کریں’’: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

‘‘کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز (سی ایچ اوز) ایک اہم کڑی ہیں جو نچلی سطح پر کام کر رہے ہیں اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ وہ میدان میں صحت فوج ہیں۔ ہمہ گیر صحت کے حصول میں ان کا کردار اہم ہے

Posted On: 11 DEC 2022 3:44PM by PIB Delhi

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں وزرائے صحت کے کنکلیو کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ یہ کنکلیو حفظان صحت کی سہولتوں تک سبھی کی رسائی کے دن 2022 کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔ تقریب کا موضوع تھا ‘‘ایسی دنیا کی تعمیر کریں جو ہم چاہتے ہیں: سب کے لیے ایک صحت مند مستقبل’’۔ جناب بننا گپتا، وزیر صحت، حکومت جھارکھنڈ، جناب ایم کے شرما، وزیر صحت، حکومت سکم، جناب دھن سنگھ راوت، وزیر صحت، حکومت اتراکھنڈ اور ڈاکٹر سپن راجن، وزیر صحت، حکومت سکم بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QVSU.jpg

کووڈ وبائی مرض پر قابو پانے میں ہندوستان کی کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے جناب آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ہندوستان نے دنیا کو کووڈ بندوبست اور ٹیکہ کاری کے لیے ایک ماڈل دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘جب دنیا بھر میں لوگوں نے حکومتوں کی طرف سے عائد پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا، ہندوستان میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں 140 کروڑ لوگوں نے کووڈ کے رہنما خطوط اور ضوابط پر جوش و خروش سے عمل کیا’’۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے وبائی مرض کو اپنے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیز رفتاری سے بہتر بنانے کے ایک موقع کے طور پر لیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے معیاری ویکسین بنائی ہیں جن کی تاثیر پوری دنیا میں ثابت ہوچکی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003P7ZE.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوپی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان کے صحت کے شعبے میں گزشتہ 8 سالوں میں ایک غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ‘‘2014 میں صرف 6 ایمس تھے، فی الحال 22 ایمس یا تو کام کر رہے ہیں یا پورے ملک میں کام شروع کرنے کے راستے پر ہیں’’۔ انہوں نے آیوشمان بھارت، پوشن ابھیان اور مشن اندر دھنش جیسی اہم اسکیموں کے ذریعہ صحت کی فراہمی پر قابل ذکر اثرات پر بھی زور دیا۔

یوپی میں صحت اور معالجہ مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) کے کام کو مزید مضبوط بنانے کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب آدتیہ ناتھ نے کہا کہ "ہر صحت اور معالجہ مرکز میں ٹیلی مشاورت دستیاب ہوگی اور ساتھ ہی ساتھ دوا کی تقسیم بھی مستقل بنیادوں پر ہوگی۔ اس مقصد کے لیے تمام صحت اور معالجہ مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) میں ہیلتھ اے ٹی ایم نصب کیے جائیں گے۔ انہوں نے صحت کی تلاش کے رویے اور صحت کی دیکھ بھال کے نتائج کے حصول کے لیے بین وزارتی تعاون کے بارے میں عوام میں بیداری بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ دو روزہ  اہم اجلاس ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے پر نظر ثانی اور بہتری کے لیے اضافی فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگا۔ ‘‘وارنسی میں چنتن اور منن کے ان دو دنوں نے ہمیں پالیسی اصلاحات کے ذریعے صحت اور معالجہ مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) کو مضبوط کرنے کے لیے وسیع علم سے مالا مال کیا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ کمیونٹیز کو صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی آخری منزل تک پہنچانے کے لیے مضبوط مرکز کے طور پر کام کریں’’۔ انہوں نے صحت اور معالجہ مراکز (ایچ ڈبلیو سیز) کے اہم کردار کا تصور کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایچ ڈبلیو سیز صحت اور معالجہ مندروں کی طرح ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049DO5.jpg

مرکزی وزیر صحت نے نفاذ کی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں جیسے کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز (سی ایچ او) اور آشا کارکنوں کے کام کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘سی ایچ اوز  ایک اہم کڑی ہیں جو نچلی سطح پر کام کر رہے ہیں اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ وہ میدان میں صحت کی فوج ہیں۔ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے اہداف کو حاصل کرنے میں ان کا کردار اہم ہے’’۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت نے آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو، گوا، گجرات، جموں و کشمیر، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، میگھالیہ، میزورم، اڈیشہ، پنجاب، سکم اور تلنگانہ کو ہدف کے مقابلے میں ایچ ڈبلیو سیز میں کام کاج کے حصول کے لیے مبارکباد دی۔ انہوں نے اے بی-ایچ ڈبلیو سیز میں فلاح و بہبود کی سرگرمیوں کے لیے آپریشنل گائیڈلائنز، نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام (ٹیلی مانس) پر آپریشنل گائیڈلائنز اور ایکیوٹ سادہ بیماری کے انتظام کے لیے سی ایچ اوز کے لیے ٹریننگ ماڈیول بھی جاری کیے اور اس موقع پرسشکت پورٹل کا آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005INUC.jpg

وزرائے صحت کے کنکلیو 2022 کے دوسرے دن میں ممتاز فکر کے حامل رہنماؤں کے ساتھ بیماریوں کے خاتمے اور پی ایم جے اے وائی  پر پیشرفت پر پینل مباحثے ہوئے۔ سیشنز میں کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز کی جانب سے کلینکل اور پبلک ہیلتھ فنکشنز، انتظامی افعال، کمیونٹی رابطہ اور آیوش ربط اور آئی ٹی اقدامات پر مسائل، چیلنجز اور بہترین طریقوں پر پریزنٹیشنز کا بھی احاطہ کیا گیا۔ کنکلیو میں اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ سے تقریباً 900 کمیونٹی ہیلتھ آفیسرز اور میڈیکل آفیسرز ایک ساتھ اکٹھا ہوئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13644)



(Release ID: 1882542) Visitor Counter : 136


Read this release in: Tamil , English , Hindi