خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین کو ڈیجیٹلی بااختیار بنانے کی اسکیم

Posted On: 09 DEC 2022 6:58PM by PIB Delhi

حکومت نے خواتین اور لڑکیوں کی تعلیمی، سماجی، معاشی اور سیاسی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف منصوبہ بندیوں کے ذریعے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ حکومت نے خواتین اور لڑکیوں سمیت شہریوں کی ڈیجیٹل خواندگی کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں تاکہ وہ ڈیجیٹل آلات (جیسے کمپیوٹر، سمارٹ فون وغیرہ) کو چلانے کے قابل ہو سکیں اور اس پر مختلف مقاصد بشمول تعلیمی، تجارتی اور ڈیجیٹل لین دین کے مقاصد کے لیے کام کر سکیں۔ ایسی ہی ایک پہل ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت 'پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان(پی ایم جی ڈی آئی ایس  ایچ اے) ہے۔ اس کا مقصد 6 کروڑ دیہی گھرانوں کا احاطہ کرتے ہوئے خاص طور پر دیہی آبادی بشمول سماج کے پسماندہ طبقات، خواتین اور لڑکیوں کو ہدف میں رکھتے ہوئے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا ہے۔ 08.12.2022 تک، پی ایم جی ڈی آئی ایس  ایچ اے کے تحت مستفید ہونے والی خواتین کا فیصد کل اندراج شدہ کا 53فیصد سے زیادہ ہے، کل تربیت یافتہ کا 54فیصد اور کل تصدیق شدہ کا 56فیصدسے زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ، اعلیٰ تعلیم کا محکمہ، وزارت تعلیم 'اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنالوجی' کے ذریعے ۰تعلیم پر قومی مشن'(این ایم ای آئی سی ٹی) اسکیم،ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم (نوجوان خواہش مند ذہنوں کے لیے فعال سیکھنے کے مطالعہ کے ویبس)، ایس ڈبلیو اے وائی اے ایم پی آر اے بی ایچ اے ، نیشنل ڈیجیٹل لائبریری (این ڈی ایل)، ورچوئل لیب، ای-ینترا،(این ای اے ٹی (نیشنل ایجوکیشن الائنس فار ٹیکنالوجی) وغیرہ کا انتظام کر رہی ہے۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے ملک میں نافذ اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ وزارت نے 15ویں مالیاتی کمیشن کی مدت کے دوران عمل آوری کے لیے خواتین کی حفاظت، تحفظ اور بااختیار بنانے کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک مربوط پروگرام 'مشن شکتی' تیار کیا ہے۔ اس کا مقصد ادارہ جاتی اور ہم آہنگی کے طریقہ کار کے ذریعے مشن موڈ میں خواتین کی حفاظت، سلامتی اور بااختیار بنانے کے لیے مداخلتوں کو مضبوط کرنا ہے تاکہ زیادہ کارکردگی، تاثیر اور مالی سمجھداری کو ممکن بنایا جا سکے۔

مشن شکتی کی امبریلا اسکیم میں دو ذیلی اسکیمیں ہیں جن میں خواتین کی حفاظت اور حفاظت کے لیے "سمبل" اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے "سمارتھیا" ہیں۔ 'سمرتھیا' ذیلی اسکیم کے تحت، ایک نئے جزو یعنی خواتین کو بااختیار بنانے کے مرکز (  ایچ ای ڈبلیو ) کو شامل کیا گیا ہے جس کا مقصد خواتین کے لیے مرکزی، ریاستی/یو ٹی اور ضلعی سطحوں پر اسکیموں اور پروگراموں کے بین شعبہ جاتی یکجہتی کو آسان بنانا ہے۔ ایک ایسا ماحول بنانا جس میں خواتین اپنی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کر سکیں۔ ایچ ای ڈبلیو کے تحت معاونت خواتین کو ان کی بااختیار بنانے اور ترقی کے لیے مختلف ادارہ جاتی اور اسکیموں پر مبنی سیٹ اپ کے لیے رہنمائی، لنک کرنے اور ہاتھ تھامے رکھنے کے لیے فراہم کرتی ہے جس میں صحت کی دیکھ بھال، معیاری تعلیم، کیریئر اور پیشہ ورانہ مشاورت/تربیت، مالی شمولیت، انٹرپرینیورشپ، پیچھے اور آگے کے روابط تک رسائی  ملک بھر میں اضلاع/ بلاکس/ گرام پنچایتوں کی سطح پر کارکنوں کے لیے صحت اور حفاظت، سماجی تحفظ اور ڈیجیٹل خواندگی شامل ہے۔

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13595

 



(Release ID: 1882302) Visitor Counter : 165


Read this release in: English