خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

جی ایچ اے آر (گھر) – گو ہوم اینڈ ری- یونائٹ پورٹل این سی پی سی آر کی طرف سے تیار اور لانچ کیا گیا تاکہ ڈیجیٹل طور پر بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کے کام کی نگرانی کی جاسکے

Posted On: 09 DEC 2022 6:56PM by PIB Delhi

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے ایک پورٹل تیار اور لانچ کیا ہے، جس کا نام جی ایچ اے آر (گھر) – گو ہوم اینڈ ری- یونائٹ (بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کا پورٹل) ہے۔ گھر پورٹل کو ڈیجیٹل طور پر نگرانی اور پروٹوکول کے مطابق بچوں کی بحالی اور وطن واپسی پر نظر رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ پورٹل کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

i۔ ان بچوں کی ڈیجیٹل ٹریکنگ اور نگرانی جو جوینائل جسٹس سسٹم میں ہیں اور انہیں کسی دوسرے ملک/ریاست/ضلع میں واپس بھیجنا ہے۔

ii۔  ریاست کی متعلقہ جووینائل جسٹس بورڈ/چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کو بچوں کے کیسوں کی ڈیجیٹل منتقلی۔ اس سے بچوں کی جلد وطن واپسی میں مدد ملے گی۔

iii ۔   جہاں مترجم/ترجمان/ماہر کی ضرورت ہو، متعلقہ ریاستی حکومت سے درخواست کی جائے گی۔

iv ۔   چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں اور ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن آفیسرز بچے کے کیس کی پیش رفت کی ڈیجیٹل طور پر نگرانی کرکے بچوں کی مناسب بازیابی اور بحالی کو یقینی بناسکتے ہیں۔

v۔   فارموں میں ایک چیک لسٹ فارمیٹ فراہم کیا جائے گا تاکہ ان بچوں کی شناخت کی جا سکے جن کی وطن واپسی مشکل ہو رہی ہے یا ایسے بچے جنہیں ان کا استحقاقی معاوضہ یا دیگر مالی فوائد نہیں مل رہے ہیں۔

vi۔   حکومت کی نافذ کردہ اسکیموں کی فہرست فراہم کی جائے گی، تاکہ بحالی کے وقت چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں بچے کو اسکیموں سے جوڑ سکیں تاکہ خاندان کو مضبوط کیا جا سکے اور یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بچہ اپنے خاندان کے ساتھ رہے۔

خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی وزارت بچوں کی حفاظت، تحفظ، وقار اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 (جے جے ایکٹ، 2015) (جیسا کہ 2021 میں ترمیم کی گئی ہے) اور اس کے تحت ضوابط کا نظم کر رہی ہے۔ یہ ایکٹ دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بچوں اور قانون سے متصادم بچوں کی دیکھ بھال، تحفظ، نشوونما، علاج اور سماجی طور پر دوبارہ انضمام کے ذریعے ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

جے جے ایکٹ، 2015 (سیکشن 27-30) کے تحت چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے بہترین مفاد کے لیے دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت والے بچوں کے حوالے سے فیصلے لیں۔ انہیں چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز (سی سی آئی) کے کام کاج کی نگرانی کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ اسی طرح، جے جے ایکٹ، 2015 کے سیکشن 106 کے تحت، ہر ریاستی حکومت کو بچوں سے متعلق معاملات کو اٹھانے کے لیے ہر ضلع کے لیے ایک ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ (ڈی سی پی یو) تشکیل دینا ہوتا ہے، تاکہ جے جے ایکٹ، 2015 اور اس کے تحت بنائے گئے ضابطوں کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ چائلڈ سیفٹی، پروٹیکشن اور ڈیولپمنٹ میں موثر ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کو ڈی سی پی یوز کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ ڈی ایم کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ڈی سی پی یو اور سی ڈبلیو سی کے کام کاج کا باقاعدہ وقفہ وقفہ  سے جائزہ لیتے رہیں، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ جے جے ایکٹ کی دفعات کے مطابق فوری فیصلے کیے جائیں اور بچوں کے بہترین مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ان اداروں کے ذریعے قواعد و ضوابط وضع کئے جائیں۔

یہ معلومات خواتین و اطفال بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 13598



(Release ID: 1882267) Visitor Counter : 149


Read this release in: English