الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
وشاکھاپٹنم میں انٹرنیٹ ایکسچینج کا قیام
Posted On:
09 DEC 2022 1:52PM by PIB Delhi
نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا (نیکسی) کے بیالیس (42) انٹرنیٹ ایکسچینجیز آج تک نصب اور سر گرم عمل ہو چکے ہیں۔ تفصیلات ضمیمہ ‘اے’ میں منسلک ہیں۔
انٹرنیٹ ایکسچینج بنیادی طور پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں، مواد فراہم کرنے والوں اور دوسرے نیٹ ورکس کو پیئرنگ سروسیز فراہم کرتا ہے۔ انٹرنیٹ ایکسچینجیز کا قیام ایک انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر (آئی ایس پی) سے دوسرے آئی ایس پیز اور حصہ لینے والے نیٹ ورکس جیسے مواد کی ترسیل کے نیٹ ورکس (سی ڈی اینس)، ڈیٹا سینٹرز وغیرہ تک آنے والے انٹرنیٹ ٹریفک کے راستے کو کم کرتا ہے۔ انٹرنیٹ ایکسچینج تاخیر کو کم کرتا ہے، جوابی وقت کو بہتر بناتا ہے اور ممکنہ طور پر انٹرنیٹ خدمات اور مواد کی فراہمی کی لاگت کو کم کرتا ہے۔
حکومت کی طرف سے قائم نیکسی کے پاس ضرورت کی تشخیص کے لحاظ سے منتخب مقامات پر نئے انٹرنیٹ ایکسچینجز کے قیام کا اختیار ہے۔ اس کے مطابق نیکسی وقتاً فوقتاً نئے ایکسچنج قائم کرتا ہے جس میں ایس آئی ایف وائی ڈیٹا سینٹر، وشاکھاپٹنم، چنئی اور وشاکھاپٹنم کے درمیان 1 جی بی پی ایس کنیکٹیویٹی شامل ہے۔
انٹرنیٹ ایکسچینج پوائنٹس (آئی ایس پیز) انٹرنیٹ ٹریفک کے لئے چھوٹے راستے بناتا ہے جو کم قیمت پر بہتر لچک، استحکام، کارکردگی اور معیار میں بہتری پیش کرتے ہیں۔انٹرنیٹ ایکسچینجیز کم قیمت پر مواد کی تیز تر فراہمی کے لئے ایکو سسٹم قائم کرتے ہیں۔ اس سے وشاکھاپٹنم کے متعلقہ شعبوں سمیت بڑے پیمانے پر آئی ٹی سیکٹر، سروس سیکٹر اور سوسائٹی کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ مزید آئی ایس پیز قائم کرنے سے نہ صرف ٹریفک کے انتظام میں مدد ملتی ہے بلکہ مزید مقامی مواد کی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مقامی صارفین کی بڑی تعداد کی وجہ سے انٹرنیٹ سروسز کی مقامی میزبانی کے لیے مراعات پیدا کرتا ہے جو تیزی سے اور سستا آن لائن مواد تک رسائی حاصل کر سکے گا۔ اس سے وشاکھاپٹنم ایک آئی ٹی مرکز کے طور پر ابھرنے کے قابل ہو جائے گا۔
ضمیمہ اے
نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا (نیکسی) کے انٹرنیٹ ایکسچینجیز کی تفصیلات جو ہندوستان میں نصب اور سرگرم عمل ہیں۔
S. No.
|
Location
|
State
|
1
|
Triupati
|
Andhra Pradesh
|
2
|
Guwahati
|
Assam
|
3
|
Patna
|
Bihar
|
4
|
Raipur
|
Chhattisgarh
|
5
|
New Delhi
|
Delhi
|
6
|
Panjim
|
Goa
|
7
|
Ahmedabad
|
Gujarat
|
8
|
Rajkot
|
Gujarat
|
9
|
Surat
|
Gujarat
|
10
|
Vadodra
|
Gujarat
|
11
|
Gurgaon
|
Haryana
|
12
|
Shimla
|
Himachal Pradesh
|
13
|
Srinagar
|
Jammu & Kashmir
|
14
|
Jammu
|
Jammu & Kashmir
|
15
|
Bangalore
|
Karnataka
|
16
|
Mangalore
|
Karnataka
|
17
|
Indore
|
Madhya Pradesh
|
18
|
Bhopal
|
Madhya Pradesh
|
19
|
Gwalior
|
Madhya Pradesh
|
20
|
Vashi, Mumbai
|
Maharashtra
|
21
|
Chandiwali, Mumbai
|
Maharashtra
|
22
|
Pondicherry
|
Pondicherry
|
23
|
Jaipur
|
Rajasthan
|
24
|
Jodhpur
|
Rajasthan
|
25
|
Chennai -1
|
Tamil Nadu
|
26
|
Chennai - 2
|
Tamil Nadu
|
27
|
Coimbatore
|
Tamil Nadu
|
28
|
Hyderabad
|
Telangana
|
29
|
Agartala
|
Tripura
|
30
|
Noida
|
Uttar Pradesh
|
31
|
Kanpur
|
Uttar Pradesh
|
32
|
Prayagraj
|
Uttar Pradesh
|
33
|
Gorakhpur
|
Uttar Pradesh
|
34
|
Varanasi
|
Uttar Pradesh
|
35
|
Agra
|
Uttar Pradesh
|
36
|
Meerut
|
Uttar Pradesh
|
37
|
Lucknow
|
Uttar Pradesh
|
38
|
Dehradun
|
Uttrakhand
|
39
|
Haldwani
|
Uttrakhand
|
40
|
Kolkata
|
West Bengal
|
41
|
Burdwan
|
West Bengal
|
42
|
Durgapur
|
West Bengal
|
یہ اطلاع الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1882224)
Visitor Counter : 130