وزارت دفاع

دفاعی شعبے میں خواتین کی شرکت

Posted On: 09 DEC 2022 2:50PM by PIB Delhi

مسلح افواج میں خواتین کا تناسب درج ذیل ہے۔

بری فوج
یکم جولائی 2022 کے مطابق)

افسران( اےایم سی/اے ڈی سی) کو چھوڑ کر

3.97%

افسران(اےایم سی/اے ڈی سی)

21.25 %

ایم این ایس افسران

100%

جے سی او/اوآر

0.01%

بحریہ

افسران

About 6%

فضائیہ
(یکم دسمبر2022 کے مطابق)

افسران (میڈیکل اور ڈینٹل برانچ کو چھوڑ کر)

13.69%

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

افسران

سال

انٹیک

طبی افسران

اےایم سی

اے ڈی سی

ایم این ایس

2018

75

169

20

571

2019

80

102

34

180

2020

72

130

26

201

2021

75

51

05

205

2022

75

بھرتی کا عمل مکمل نہیں ہوا۔

 

  • جےسی او/اوآر

بھرتی کا سال

Intake

2019-20

100

2020-21

کووڈ- 19کے باعث بھرتی معطل کردی گئی تھی۔

2021-22

2022-23

100 (بھرتی کا عمل مکمل نہیں ہوا)


این ڈی اے، آئی ایم اے اور دیگر جیسے دفاعی اداروں میں خواتین امیدواروں کے لیے مقرر کردہ نشستوں کی تفصیلات ادارہ کے لحاظ سے درج ذیل ہیں

ادارے

سالانہ آسامیاں (تاریخ کے مطابق)

ریمارکس

این ڈی اے

38 (بری فوج – 20, بحریہ – 06 اور فضائیہ 12)

یہ آسامیاں متعین نہیں ہیں اور متعلقہ خدمات کی ضرورت پر مبنی ہیں۔

او ٹی اے

80

ؤئی ایم اے

(20 این ڈی اے سے آرمی کیڈٹ)

اےایف ایم سی پونے

30

کالج آف نرسنگ (ایم این ایس)

220

بھارتی فوج میں خواتین کے لیے کوئی عہدہ خالی نہیں ہے۔ ہندوستانی بحریہ اور ہندوستانی فضائیہ میں منظور شدہ پوسٹیں صنفی غیر جانبدار ہیں۔

حکومت نے دفاعی شعبے میں خواتین کی شرکت بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ان میں شامل ہیں:

فوج

مسلح افواج میں خواتین کی جنگی ملازمت کا فلسفہ ایک مسلسل ارتقا پذیر عمل ہے اور ہندوستانی فوج اس کا باقاعدگی سے جائزہ لیتی ہے۔ فی الحال، خواتین کو دس اسٹریمز یعنی ہندوستانی فوج میں کمیشن دیا جا رہا ہےجن میں کور آف انجینئرز، کور آف سگنلز، آرمی ایئر ڈیفنس، آرمی سروس کور، آرمی آرڈیننس کور، کور آف الیکٹرانکس اینڈ مکینیکل انجینئرز، آرمی ایوی ایشن کور، انٹیلی جنس کور، جج ایڈووکیٹ جنرل برانچ اور آرمی ایجوکیشن کور کے علاوہ مسلح افواج کی طبی خدمات شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ ڈاکٹروں اور فوجی نرسوں کے طور پر، جو کہ صرف خواتین کے داخلہ کے لئے ہے، مسلح افواج کی میڈیکل سروسس میں لیاجاتا ہے۔ نئی راہیں، جیسے کہ ایس ایس سی خواتین افسروں کو مستقل کمیشن کی منظوری، این ڈی اے میں خواتین کیڈٹس کی شمولیت، خواتین کی بطور پرووسٹ جے سی اوز/او آر کی بھرتی بھی شامل ہے۔

بحریہ

ہندوستانی بحریہ میں خواتین کی بطور افسر شمولیت کا آغاز سال 1991 میں ہوا تھا۔ تب سے ہندوستانی بحریہ نے آہستہ آہستہ تمام شاخیں خواتین افسران کے لیے کھول دی ہیں جن میں این ڈی اے کے ذریعے شمولیت بھی شامل ہے۔ مزید برآں، پہلی بار اگنی پتھ اسکیم 2022کے تحت ملاحوں کے اندراج کے لیے خواتین کو بھی بھرتی کیا جا رہا ہےاور 20فیصد آسامیاں خواتین کے لیے مختص ہیں۔

فضا ئیہ

بھارتی فضائیہ میں افسروں کی بھرتی صنفی غیر جانبدار ہے۔ خواتین افسران کو بھارتی فضائیہ کی تمام شاخوں اور اسٹریمز میں شامل کیا جاتا ہے۔ بھارتی فضائیہ سروس میں کیریئر کے مواقع کو پرنٹ/الیکٹرانک میڈیا اور خصوصی پبلسٹی مہمات کے ذریعے وسیع پیمانے پر تشہیر کیا جاتا ہے۔ جولائی 2017 کے بعد سے پرواز کرنے والے ایس ایس سی (خواتین) کے لیے این سی سی اسپیشل انٹری کے ذریعے ایک افتتاح بھی فراہم کیا گیا ہے۔ خواتین افسروں کو تمام جنگی کرداروں میں شامل کرنے کی تجرباتی اسکیم، جسے بھارتی فضائیہ نے 2015 میں شروع کیا تھا، اب اسے مستقل اسکیم میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس طرح کا صنفی غیر جانبدارانہ نقطہ نظر بھارتی فضائیہ کی خواتین افسران کو بغیر کسی پابندی کے تمام جنگی کرداروں میں ملازمت میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔

خواتین کی کم شمولیت کے حوالے سے کوئی مطالعہ نہیں کیا گیا کیونکہ مسلح افواج میں خواتین کی شمولیت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

یہ معلومات دفاعکے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں شری این ریڈیپا اور دیگر کو ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

(ش ح - اع - ر ا)   

U.No.13565



(Release ID: 1882207) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Bengali , Tamil