جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آبی ذخائر کی بحالی

Posted On: 08 DEC 2022 5:11PM by PIB Delhi

یہ اطلاع جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی  ہے  کہ ریاستی حکومتوں کو اپنی اپنی ریاست میں آبی ذخائر  کے احیائے نو  اور  انہیں از سر نو بحال  کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تاہم،  جل شکتی  کی  وزارت آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) اسکیم کے تحت شناخت شدہ منصوبوں کو جزوی مالی امداد فراہم کر رہی ہے، جو پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا – ہر کھیت کو پانی (پی ایم کے  ایس وائی- ایچ کے کے پی) کا ایک جزو ہے۔

اس وزارت کی مذکورہ اسکیم کے تحت 2015-2014  کی مدت کے لیے، ، اس وزارت کی مذکورہ اسکیم کے تحت مالی مدد سے دوبارہ بحال  کیے جانے والے پانی کے ذخائر  کی ریاست اور سال کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔

مزید، منصوبوں کے کلسٹر کی منظوری عام طور پر مالی سال ہے جس میں اس کی پہلی قسط جاری کی جاتی ہے۔ کام کو پہلی قسط کے اجراء کے بعد دو سالوں میں مکمل کرنے کا ہدف  مقرر کیا گیاہے۔ تاہم،  استثنا ئی  صورتحال والے  معاملات میں، اس وزارت کی طرف سے کیس ٹو کیس کی بنیاد پر وقت میں توسیع بھی کی جا رہی ہے۔

مذکورہ اسکیم کے علاوہ، 2019 میں، اس وزارت کی طرف سے جل شکتی ابھیان کے تحت روایتی آبی ذخائر کی تزئین و آرائش میں بھی تعاون کیا جا رہا ہے۔ یہ مہم 2019 میں شروع کی گئی تھی، اس کے بعد 2021 میں ‘‘جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین’’(جے ایس اے: سی ٹی آر) مہم شروع کی گئی تھی۔ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے چلائی جانے والی ان سالانہ مہموں کے تحت خاص  توجہ کا مرکز رہنے والے اقدامات میں روایتی اور دیگر آبی ذخائر/ٹینکوں کی تزئین و آرائش، گنتی، جیو ٹیگنگ اور تمام آبی ذخائر کی فہرست بنانا، اور تجاوزات کا خاتمہ ، ٹینکوں/جھیلوں کی، اور تالابو میں  گاد وغیرہ کی صفائی اور  دریا کے نزدیک پانی اکٹھا ہونے والے علاقہ کا تحفظ شامل ہے ۔ 2021 میں اس وزارت کے جل شکتی ابھیان کے تحت کی جانے والی  سرگرمی کو شامل کرنے کے بعد، اس وزارت کے جل شکتی ابھیان کے تحت آنے والے آبی ذخائر کی تفصیلات ضمیمہ II میں شامل کی گئی ہیں۔

حکومت پنجاب نے گزشتہ پانچ سالوں میں آبی ذخائر سے متعلق ا سکیم کے مرمت، جدید کاری اور بحالی ( آر آر آر) کے تحت مالی امداد کے لیے ابھی تک کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔

ضمیمہ-I

2022-2014 کی مدت کے لیے آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی کے کاموں کی ریاست وار تفصیلات

نمبرشمار

ریاست

آبی ذخائر کی تعداد

تخمینی لاگت(روپے کروڑ میں)

آبپاشی کی صلاحیت کا ہدف(ہزار ہیکیٹئر)

فراہمی کی گئی مرکزی امداد

(کروڑ روپے میں)

 نومبر 2022 تک بحال شدہ صلاحیت(ہزار ہیکیٹر)

مکمل شدہ تزئین کاری کا کام(آبی ذخائر کی تعداد)

2014-15

2015-16

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

1

آندھرا پردیش

100

66.77

5.61

-

-

-

-

2.70

 

 

 

 

0.00

0

2

بہار

93

161.91

26.09

-

-

-

-

6.26

11.82

 

8.62

 

17.87

59

3

گجرات

61

102.91

11.36

-

-

-

-

8.81

 

 

 

 

0.14

3

4

مدھیہ پردیش

125

183.24

33.30

37.70

-

-

-

-

 

 

 

 

33.00

124

5

منی پور

4

65.44

1.19

10.37

-

-

-

-

24.26

 

 

 

0.00

0

6

میگھالیہ

9

11.43

1.09

2.52

-

-

2.66

-

 

 

 

 

0.88

8

7

اوڈیشہ

1,437

988.52

89.73

52.90

54.75

-

3.00

-

 

34.54

 

2.55

47.96

810

8

راجستھان

105

309.85

20.42

-

35.93

-

14.30

-

11.96

 

 

 

10.19

68

9

تملناڈو

552

365.22

6

-

9.22

-

-

7.03

16.75

1.25

17.43

 

4.72

195

10

تلنگانہ

575

459.18

29.01

-

44.88

-

59.68

-

 

 

 

 

15.47

437

11

اترپردیش

74

83.41

3.45

-

16.41

-

-

-

 

 

 

 

2.35

8

 

میزان

3,135

2,797.88

227.26

103.49

161.18

-

79.65

24.80

64.79

35.79

26.05

2.55

132.58

1,712

ضمیمہ II

جل شکتی کی وزارت کے جل شکتی ابھیان کے تحت روایتی آبی ذخائر کی تعداد کی تزئین و آرائش

22-03-2021سے 28.03.2022 کے دوران مکمل شدہ کاموں کی تفصیلات:

نمبرشمار

ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقہ

روایتی آبی ذخائر کی تزئین کاری کا کام مکمل کیا گیا

1

انڈمان ونکوبار جزائر

880

2

آندھرا پردیش

16,615

3

اروناچل پردیش

8

4

آسام

1,830

5

بہار

7,357

6

چنڈی گڑھ

0

7

چھتیس گڑھ

9,865

8

دادر ونگر حویلی اور دمن و دیو

0

9

دہلی

34

10

گوا

2

11

گجرات

6,735

12

ہریانہ

8,623

13

ہماچل پردیش

1,386

14

جموں وکشمیر

3,634

15

جھار کھنڈ

580

16

کرناٹک

11,910

17

کیرالہ

9,592

18

لداخ

6

19

لکشدیپ

1

20

مدھیہ پردیش

3,812

21

مہاراشٹر

1,197

22

منی پور

685

23

میگھالیہ

258

24

میزورم

355

25

ناگا لینڈ

11

26

اوڈیشہ

4,660

27

پدوچیری

50

28

پنجاب

2,843

29

راجستھان

12,094

30

سکم

7

31

تملناڈو

10,055

32

تلنگانہ

4,646

33

تریپورہ

706

34

اترپردیش

17,781

35

اترا کھنڈ

3,183

36

مغربی بنگال

38,549

 

میزان

1,79,950

 بی۔ 29-03-2022 بسے12.06.2022  کے دوران مکمل شدہ کاموں کی  تفصیل:

نمبرشمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

روایتی آبی ذخائر کی تزئین کاری کا کام مکمل کیا گیا

1

انڈمان ونکوبار جزائر

1

2

آندھرا پردیش

15,189

3

اروناچل پردیش

2

4

آسام

1,459

5

بہار

4,115

6

چنڈی گڑھ

0

7

چھتیس گڑھ

7,849

8

دادر ونگر حویلی اور دمن و دیو

1

9

دہلی

1

10

گوا

8

11

گجرات

6,111

12

ہریانہ

4,256

13

ہماچل پردیش

1,295

14

جموں وکشمیر

567

15

جھار کھنڈ

812

16

کرناٹک

12,185

17

کیرالہ

7,443

18

لداخ

14

19

لکشدیپ

0

20

مدھیہ پردیش

4,741

21

مہاراشٹر

4,387

22

منی پور

98

23

میگھالیہ

165

24

میزورم

210

25

ناگا لینڈ

58

26

اوڈیشہ

9,825

27

پدوچیری

495

28

پنجاب

3,135

29

راجستھان

5,647

30

سکم

8

31

تملناڈو

9,014

32

تلنگانہ

3,414

33

تریپورہ

345

34

اترپردیش

20,357

35

اترا کھنڈ

3,117

36

مغربی بنگال

5,555

 

میزان

1,31,879

*************

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

 

U. No.13540


(Release ID: 1882046)
Read this release in: English