قانون اور انصاف کی وزارت

عدالتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی

Posted On: 08 DEC 2022 5:41PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ ریاستوں میں عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی، بشمول مختلف معذور افراد کے لیے ضروری سہولیات کی فراہمی ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ مرکزی حکومت مرکز اور ریاستوں کے درمیان طے شدہ فنڈز کی حصہ داری طریقہ کار کے تحت ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی مدد فراہم کرکے عدالتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم (سی ایس ایس) کے تحت مالی امداد جاری کرکے ریاستی حکومتوں کے وسائل میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ اسکیم 94-1993 سے لاگو کی جارہی ہے۔ اس میں عدالتی عمارتوں کی تعمیر اور ضلعی اور ماتحت عدلیہ کے عدالتی افسران کے لیے رہائشی عمارتوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 31 اکتوبر 2022 کی تاریخ تک 24,982 کی منظور شدہ تعداد اور 19,251 ججوں/عدالتی افسران کی افرادی قوت کے مقابلے میں 21,140 کورٹ ہال اور 18,547 رہائشی یونٹس دستیاب ہیں۔

اسکیم کے آغاز سے اب تک 9291.79 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں، جس میں سے 5847.48 کروڑ روپے (62.93 فیصد) 15-2014 سے جاری کیے گئے ہیں۔ اس اسکیم کو 22-2021 سے 26-2025 تک بڑھا دیا گیا ہے جس کا بجٹ خرچہ 9000 کروڑ روپے ہے۔ اس میں 5307.00 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ بھی شامل ہے۔  عدالتی ہال اور رہائشی کوارٹرز کی تعمیر کے علاوہ اس اسکیم میں اب ضلعی عدالتوں اور ذیلی عدالتوں میں وکلاء کے ہال، ڈیجیٹل کمپیوٹر رومز اور بیت الخلا کمپلیکس کی تعمیر کا بھی احاطہ کیا گیا ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط میں عدالتی عمارتوں کے لیے اصول اور تصریحات بھی شامل ہیں جو ریاستی حکومتوں کے لئے تجویز کرتی ہیں کہ وہ معذور لوگوں کے موافق موجودہ معیارات کی تعمیل کریں، جبکہ موجودہ عدالتی احاطے، سہولیات اور نئے پروجیکٹس کے لیے تعمیراتی منصوبہ تیار کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13523)



(Release ID: 1881996) Visitor Counter : 128


Read this release in: English