بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ایم ایس ایم ایز کے زیر التوا واجبات
Posted On:
08 DEC 2022 1:03PM by PIB Delhi
انتہائی اور چھوٹی انٹرپرائزز (ایم ایس ای) تاخیری ادائیگیوں کے لیے مائیکرو اور سمال انٹرپرائز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سی) میں درخواستیں دائر کر سکتی ہیں۔ایم ایس ای ایف سیز کے ذریعہ درخواست داخل کرنے کے بعد، یہ ایک کیس بن جاتا ہے۔ سمادھان پورٹل پر 30.10.2017 سے 30.04.2022 تک دستیاب معلومات کے مطابق، کل نمبر کی تفصیلات۔ آندھرا پردیش (ضلع وار) میں زیر التواء درخواستیں ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔
حکومت کی طرف سے مذکورہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:-
انتہائی چھوٹی، چھوٹی، اور درمیانہ درجے کی انٹرپرائزز کے فروغ (ایم ایس ایم ای ڈی) ایکٹ، 2006 کی دفعات کے تحت، مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سیز) ریاستوں/یو ٹیز میں قائم کی گئی ہیں تاکہ مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز (ایم ایس ایز )کی تاخیر سے ادائیگی کے معاملات سے نمٹا جا سکے۔
• ایم ایس ایم ای کی وزارت نے سامان اور خدمات کے خریداروں سے ایم ایس ایز کے بقایا واجبات کی نگرانی کے لیے 30.10.2017 (https://samadhaan.msme.gov.in/MyMsme/MSEFC/MSEFC_Welcome.aspx) کو سمادھان پورٹل کا آغاز کیا۔
• مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ (ایم ایس ایم ای ڈی) ایکٹ، 2006 کی دفعات کے تحت، مائیکرو اور سمال انٹرپرائزز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سیز) ریاستوں/یوٹیز میں قائم کی گئی ہیں تاکہ ایم ایس ایم ایز انٹرپرائزز کی تاخیر سے ادائیگی کے معاملات سے نمٹا جا سکے۔
• ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ریاستوں/یوٹیز پر بھی زور دیا ہے کہ وہ زیادہ تعداد میں مائیکرو اینڈ سمال انٹرپرائزز فیسیلیٹیشن کونسلز (ایم ایس ای ایف سیز) قائم کریں تاکہ ادائیگیوں میں تاخیر سے متعلق معاملات کو جلد نمٹایا جا سکے۔ ایم ایس ای ایف سیز کی تعداد 20-2019 میں 79 سے بڑھ کر 2022-23 میں 113 ہو گئی ہے۔ دہلی، جموں و کشمیر، کرناٹک، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ اور یو میں ایک سے زیادہ ایم ایس ای ایف سیز قائم کیے گئے ہیں۔
• حکومت ہند نے سی پی ایس ایز اور تمام کمپنیوں کو بھی جن کی ٹرن اوور 500 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ ہے،ٹی آر ای ڈی ایس میں خود کو شامل کرنے کے لیےہدایت دی ہے۔ یہ ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم ہے جس میں متعدد فنانسرز کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کے تجارتی وصولیوں کی رعایت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
وہ کمپنیاں جو انتہائی چھوٹی اور چھوٹی انٹرپرائزز سے سامان یا خدمات کی سپلائی حاصل کرتی ہیں اور جن کی انتہائی چھوٹی اور چھوٹی انٹرپرائزز کو ادائیگی قبولیت کی تاریخ سے یا سامان یا خدمات کی سمجھی گئی قبولیت کی تاریخ سے 45 دن سے زیادہ ہے، انہیں بھی کارپوریٹ امور کی وزارت کو ادائیگیوں کی رقم اور تاخیر کی وجوہات بتاتے ہوئے ششماہی ریٹرن جمع کرانے کی ضرورت ہے ۔
یہ مائیکرو سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے وزیر مملکت بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
Kindly find the attachment file
******
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-13500
(Release ID: 1881993)