ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ماحولیاتی جانچ پڑتال کا معتبر نظام

Posted On: 08 DEC 2022 2:46PM by PIB Delhi

ماحولیاتی تحفظ کے قانون1986 کے تحت، حکومت نے ایس۔ او۔ 533 (ای)، مورخہ 14/09/2006کے ذریعے ماحولیاتی اثرات کے جائزہ (ای آئی اے) کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ ای آئی اے نوٹیفکیشن 2006 کی موجودہ دفعات کے مطابق، (i) اس نوٹیفکیشن کے شیڈول میں درج تمام نئے منصوبوں یا سرگرمیوں کے لیے پیشگی ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی)؛ (ii) اس نوٹیفکیشن کے شیڈول میں درج موجودہ پراجیکٹس یا سرگرمیوں کی توسیع اور جدید کاری، جس میں متعلقہ شعبے کے لیے مخصوص کردہ حدود سے زیادہ صلاحیت کے اضافے کے ساتھ، یعنی ایسے منصوبے یا سرگرمیاں جو توسیع یا جدید کاری کے بعد شیڈول میں دی گئی حد سے تجاوز کر جائیں، اور (iii) کسی موجودہ مینوفیکچرنگ یونٹ میں پروڈکٹ مکس میں کوئی تبدیلی جو کہ مقررہ حد سے باہر شیڈول میں شامل ہے۔ پراجیکٹس کے لیے ای سی کا عمل چار مراحل پر مشتمل ہے یعنی اسکریننگ، اسکوپنگ، عوامی مشاورت اور تشخیص۔ وزارت نے مختلف اقدامات کیے ہیں اور پالیسیوں، قواعد اور نوٹیفکیشنز میں مطلوبہ تبدیلیاں کی ہیں تاکہ پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ای سی کا ایک مضبوط اور شفاف عمل بنایا جا سکے۔ اہم اقدامات یہ ہیں:

  1. پرویش (انٹرایکٹو، ورچوس اور ماحولیاتی سنگل ونڈو حب کی طرف سے پرو ایکٹو اور ریسپانسیو سہولت)۔ کے ذریعے تجاویز کی آن لائن جمع کرانے اور پروسیسنگ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پرویش، درخواست جمع کرانے، ایجنڈے کی تیاری، منٹس کی تیاری کے ساتھ ساتھ کلیئرنس دینے سے شروع ہونے والے پورے عمل کو خودکار بناتا ہے۔
  2. یہ تمام قسم کی منظوریوں کے لیے واحد اندراج کی سہولت فراہم کرتا ہے [ماحول، جنگلات، وائلڈ لائف اور کوسٹل ریگولیشن زون (سی آر زیڈ)]۔
  3. ای آئی اے نوٹیفکیشن 2006 میں ترمیم کی گئی ہے اور ماحولیاتی سختی اور تحفظات پر سمجھوتہ کیے بغیر ای سی کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً مختلف آفس میمورنڈا جاری کیے گئے ہیں۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آبو ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.13487

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1881982) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Telugu