وزارتِ تعلیم

ایس ایس اے کے تحت عمدگی کی  تعلیم کی عالم کاری

Posted On: 07 DEC 2022 4:50PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ اناپورنا دیوی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب  میں یہ معلومات دی ہے کہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمہ نے 19-2018 سے اسکولی تعلیم کے لیے ایک مربوط مرکزی اسپانسرڈ اسکیم - سمگر شکشا، کا آغاز کیا ہے۔ اس اسکیم کو اب این ای پی 2020 کی سفارشات کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام بچوں کو ایک مساوی اور جامع کلاس روم ماحول کے ساتھ معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو جس میں ان کے متنوع پس منظر، کثیر لسانی ضروریات، مختلف تعلیمی صلاحیتوں کا خیال رکھا جائے اور سیکھنے کے عمل میں انہیں فعال حصہ دار بنایا جائے۔

اسکیم کے بڑے مقاصد  یہ ہیں: (i) قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020) کی سفارشات کو نافذ کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کرنا؛ (ii) بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق (آر ٹی ای) ایکٹ، 2009 کے نفاذ میں ریاستوں کی حمایت؛ (iii) ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم پر توجہ مرکوز کرنا؛ (iv) بنیادی خواندگی اور شماریات پر زور۔ (v) طلباء میں 21ویں صدی کی مہارتیں  پیدا کرنے کے لیے جامع، مربوط، متنوع اور سرگرمی پر مبنی نصاب اور تدریس پر زور؛ (vi) معیاری تعلیم کی فراہمی اور طلباء کے سیکھنے کے نتائج میں اضافہ؛ (vii) اسکولی تعلیم میں سماجی اور صنفی فرق کو ختم کرنا۔ (viii) اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر مساوات اور شمولیت کو یقینی بنانا؛ (ix) ریاستی کونسل برائے تعلیمی تحقیق و تربیت (ایس سی ای آر ٹی)/ ریاستی تعلیمی اداروں اور ضلعی تعلیمی اداروں برائے تعلیم و تربیت (ڈی آئی ای ٹی) کو اساتذہ کی تربیت کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر مضبوط اور اپ گریڈ کرنا۔ (x)  محفوظ اور سازگار سیکھنے کے ماحول کو یقینی بنانا اور اسکول کے انتظامات میں معیارات کو برقرار رکھنا اور (xi) پیشہ ورانہ تعلیم کو فروغ دینا۔

سمگر شکشا کے تحت لڑکیوں کے لیے مختلف مداخلتوں کو ہدف بنایا گیا ہے، جن میں لڑکیوں کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے محلے میں اسکول کھولنا، آٹھویں جماعت تک کی لڑکیوں کو مفت یونیفارم اور نصابی کتابیں، اضافی اساتذہ اور دور دراز کے اساتذہ کے لیے رہائشی کوارٹر شامل ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں خواتین اساتذہ سمیت اضافی اساتذہ کی تقرری، پہلی سے بارہویں جماعت تک سی ڈبلیو ایس این کی لڑکیوں کو وظیفہ، لڑکیوں کے لیے علیحدہ بیت الخلا، لڑکیوں کی شراکت  داری کو فروغ دینے کے لیے اساتذہ کے لئے حساسیت پر مبنی پروگرام، صنفی حساس تدریسی مواد بشمول نصابی کتابیں وغیرہ شامل ہیں۔

مزید برآں، سمگر شکشا کے تحت، ایکویٹی کے تحت مختلف مداخلتوں کے لیے خصوصی ریاستی مخصوص پروجیکٹوں میں لڑکیوں کی رسائی،  للک اور معیار کو بڑھانے کے لیے اندراج  مہم، موجودگی اور حوصلہ افزائی کیمپس، صنفی حساسیت کے ماڈیولز وغیرہ کو فروغ دینے پر زور دیا جاتا ہے۔ اس طرح کے پروجیکٹوں میں زندگی کی مہارتیں، بیداری کے پروگرام، انسینریٹرز، سینیٹری پیڈ وینڈنگ مشینیں وغیرہ شامل ہیں ۔

اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر صنفی فرق کو کم کرنے کے لیے، سمگر شکشا کے تحت کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ  (کے جی بی وی) کا انتظام ہے۔ کے جی بی وی پسماندہ گروپوں جیسے کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، اقلیتی اور غربت کی لکیر سے نیچے (بی پی ایل) سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کے لیے کلاس VI سے XII تک کے رہائشی اسکول ہیں۔ کے جی بی وی ریاست/مرکزکے زیرانتظام علاقہ کے تعلیمی لحاظ سے پسماندہ بلاکوں (ای بی بی) میں قائم کیے گئے ہیں جہاں دیہی  خواتین کی خواندگی کی شرح قومی اوسط سے کم ہے۔ سمگر شکشا کے تحت، کے جی بی وی /لڑکیوں کے ہاسٹل کو، جیسا کہ ممکن ہو کو سینئر سیکنڈری سطح تک اپ گریڈ کرنے/ منضبط کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

جہاں تک مرکزی حکومت کی طرف سے عوامی مالی اعانت کا تعلق ہے، 23-2022 کے دوران سمگر شکشا کے تحت بجٹ کا تخمینہ 37383.36 کروڑ روپے ہے جو 22-2021 کے نظرثانی شدہ تخمینہ 31050.15 کروڑ کے مقابلے 20.40 فیصد کا اضافہ ہے۔

************

ش ح۔ ج ق   ۔ م  ص

 (U: 13466)



(Release ID: 1881681) Visitor Counter : 113


Read this release in: English