مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

محکمہ ڈاک کی جدید کاری

Posted On: 07 DEC 2022 1:58PM by PIB Delhi

محکمہ ڈاک کے ڈیجیٹلائزیشن کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. تمام 25,099 محکمہ ڈاک خانوں کو کمپیوٹرائزڈ اور نیٹ ورک کیا گیا ہے۔ محکمہ نے ملک کے دیہی علاقوں میں 1,29,854 برانچ پوسٹ آفسز کو پوسٹل اور مالیاتی خدمات فراہم کرنے کے لیے سبسکرائبر آئیڈینٹی فکیشن ماڈیول (ایس آئی ایم) پر مبنی ہینڈ ہولڈ پوائنٹ آف سیل ڈیوائسز فراہم کرکے جدید بنایا ہے۔ پوسٹل سرکل کے لحاظ سے (بشمول تمام ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز ) پوسٹ آفسوں کی جدید کاری کی تعداد" ضمیمہ -1" میں دی گئی ہے۔
  2. محکمہ ڈاک کے تمام کام بشمول بینکنگ، انشورنس، میل، انسانی وسائل اور فنانس اینڈ اکاؤنٹس کے لیے ایک مرکزی سرور پر مبنی مربوط، ماڈیولر اور توسیع پذیر حل فراہم کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ میں ڈیٹا سینٹر (ڈی سی)، ڈیزاسٹر ریکوری سینٹر (ڈی آر سی) اور وائیڈ ایریا نیٹ ورک (ڈبلیو اے این) جیسے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) انفراسٹرکچر کی تخلیق بھی شامل ہے۔
  • iii. ملک کے تمام ڈاک خانوں میں کور بینکنگ سروسز (سی بی ایس) اور کور انشورنس سروسز (پوسٹل لائف انشورنس اور رورل پوسٹل لائف انشورنس) فراہم کی گئی ہیں۔
  • iv. آٹومیٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم)، انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل بینکنگ، نیشنل الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر (این ای ایف ٹی)، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آر ٹی جی ایس) اور ای پاس بک کی سہولیات صارفین کو فراہم کی جاتی ہیں۔

ڈیجیٹائزیشن کے لیے اٹھائے گئے/مجوزہ اقدامات کی تفصیلات ریاست/یو ٹیز کے لحاظ سے درج ذیل ہیں۔

  1. تمام ڈاک خانوں کو ایک سنگل وائیڈ ایریا نیٹ ورک (ڈبلیواے این) پر نیٹ ورک فراہم کیا گیا ہے تاکہ تمام ڈاکخانوں میں معلومات کی تیزی سے ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
  2. محکمہ نے سیکیورٹی کو بہتر بنانے، ہینڈلنگ میں تاخیر کو کم کرنے اور کسٹمز میں کارروائی کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی ڈاک کے مضامین کا الیکٹرانک ایڈوانس ڈیٹا (ای اے ڈی) مشترک کرنا شروع کر دیا ہے۔
  • iii. بکنگ سے لے کر ڈیلیوری تک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس ) کے ساتھ آن لائن ٹریک اور ٹریس کے لیے ایک مضبوط نظام قائم کیا گیا ہے۔

کاروبار کو بڑھانے کے لیے، محکمہ اپنی پیشکشوں کا باقاعدگی سے جائزہ لیتا ہے اور انہیں مزید گاہک اور کاروباری مرکز بنانے کے لیے قدر میں اضافے کی پیشکش کرنے کے لیے مناسب کارروائی کرتا ہے۔ مزید برآں، نئی مصنوعات اور خدمات گاہک کی ضروریات اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق متعارف کرائی جاتی ہیں۔ ماضی قریب میں، محکمہ نے وقف شدہ بڑی تعداد میں میل/پارسل پروسیسنگ مراکز بھی قائم کیے ہیں اور پارسل کی ترسیل کے میکانائزیشن کے لیے نوڈل ڈیلیوری مراکز قائم کیے ہیں اور پارسل کے کاروبار سے آمدنی میں اضافہ کیا ہے۔ مزید یہ کہ کسٹمز کی جانب سے برآمدات کا پوسٹل بل متعارف کروا کر پوسٹل چینل کے ذریعے تجارتی برآمدات کو فعال کیا گیا ہے

محکمہ سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر مختلف شہری مرکزی خدمات مراکز  جیسے آدھار اندراج اور اپ ڈیٹ کی سہولیات، پوسٹ آفس پاسپورٹ خدمات مراکز، مسافروں کے ریزرویشن کی سہولیات، ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ وغیرہ فراہم کر رہا ہے۔

پچھلے تین مالی سالوں کے محصولات کی وصولی، محصولات کے اخراجات اور محصولاتی خسارے کی تفصیلات " ضمیمہ -2" میں دی گئی ہیں ۔

گزشتہ تین سالوں اور موجودہ سال میں 'انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ماڈرنائزیشن پروجیکٹ' میں کل سرمایہ کاری درج ذیل ہے:

 

مالی سال

اخراجات (روپے کروڑ میں)

2019-20

410.69

2020-21

814.09

2021-22

778.06

2022-23 (اکتوبر2022 تک)

549.57

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس منصوبے کو پورے ہندوستان میں مرکزی طور پر لاگو کیا گیا ہے۔ لہذا، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ (UT) - وار خرچ لاگو نہیں ہوتا ہے۔

1,54,953 ڈاکخانے بشمول 1,29,854 دیہی شاخ ڈاکخانوں کو جدید بنایا گیا ہے اور سرکاری خدمات کے کثیر کاموں کی ترسیل کے لیے فعال کیا گیا ہے۔ 13,352 آدھار اندراج اور اپ ڈیٹ کرنے کے مراکز اور 429 پاسپورٹ سیوا کیندر پوسٹ آفسوں میں کام کر رہے ہیں۔ مزید یہ کہ 1,20,196 پوسٹ آفس کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ پوسٹل سرکل کے لحاظ سے (تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت) تفصیلات "ضمیمہ -3" میں دی گئی ہیں۔ 4493 برانچ پوسٹ آفسز جدید کاری کے لیے زیر التوا ہیں۔ پوسٹل سرکل کے لحاظ سے (تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت) تفصیلات "ضمیمہ -4" میں دی گئی ہیں۔

یہ جانکاری وزیر مملکت برائے مواصلات جناب دیو سنگھ چوہان نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*************

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13406

 



(Release ID: 1881633) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Tamil