امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

ہندوستان کی یکسر تبدیلی میں گودام اورای-این ڈبلیو آراہم کردار ادا کرنے جا رہے ہیں


مرکزنے گوداموں کی رجسٹریشن کو بڑھانے اور ڈبلیو ڈی آر اے کے ساتھ رجسٹریشن کے فوائد کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں

Posted On: 31 OCT 2022 7:39PM by PIB Delhi

محکمہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم (ڈی ایف پی ڈی)کے محکمے کے سکریٹری جناب سدھانشو پانڈے نے آج یہاں بتایا کہ گودام اور گفت و شنید سے متعلق  گودام کی الیکٹرونک رسید (ای-این ڈبلیو آر) ہندوستان بالخصو ص  طورپر دیہی  ہندوستان کی تبدیلی میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

سکریٹری موصوف ڈی ایف پی ڈی کے تحت ویئر ہاؤسنگ ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈبلیو ڈی آر اے) کے زیر اہتمام ’’ای-این ڈبلیو آر - ایک مؤثر ٹول فار پروموٹنگ پلیج فنانسنگ‘‘کے موضوع پر ایک سیمینار میں اظہار خیال کر رہے تھے۔

اپنا خطبہ پیش کرتے ہوئےجناب پانڈے نے ایک مثالی تبدیلی کے بارے میں بات کی اور کہا کہ کس طرح آئندہ 25 برسوں میں،زراعت کے میکانائزیشن،گودام کے ریگولیشن،معیشت کے غیر رسمی شعبوں کی تنظیم،فنانسنگ میں اضافہ کے ساتھ دیہی ہندوستان سےحقیقی ترقی حاصل ہوگی اور دیہی معیشت میں قرض کی آمد تک رسائی اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کی صلاحیت کو متحرک کیا جانا بہترطرز حکمرانی اور اس کے تئیں جواب دہی کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محفوظ ذخیرہ اندوزی، خوراک کا تحفظ، فنانسنگ اور برآمدات کے لیے گوداموں کی ضرورت جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے گوداموں کی رجسٹریشن کو بڑھانے اور ڈبلیو ڈی آراے کے ساتھ گوداموں کی رجسٹریشن کے فوائد کو فروغ دینے اور ای- این ڈبلیو آرکےبرعکس مالیہ فراہم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ ان میں تمام سرکاری ذخیرے کو ڈبلیو ڈی آر اے رجسٹرڈ گوداموں میں رکھنے کی حوصلہ افزائی کرنااور بیمے کی لاگت میں کمی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ڈی آر اے کی طرف سے تصور کے عین مطابق گودام کی گفت و شنید سے متعلق الیکٹرانک رسیدیں اب ایک حقیقت بن گئی ہیں اور اس سے تمام متعلقہ فریقوں،شراکت داروں کو ملک کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اپنے اجتماعی نقطہ نظر کو جاری رکھنے کی ترغیب فراہم ہوتی ہے۔

ڈبلیو ڈی آر اےنے اپنا یوم تاسیس منایا ۔2010 میں یہ گودام (ترقی اور ضابطہ) ایکٹ،2007 کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کے یوم تاسیس کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر 17 سے 31 اکتوبر 2022 تک تقریبات کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا تھا۔

اس سےقبل ڈبلیو ڈی آر اےکے چیئرپرسن جناب ٹی کے منوج کمارنے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ڈبلیو ڈی آر اے عوامی پالیسی کی ایک پہل تھی، جہاں ٹیکنالوجی کے فوائد کو کسانوں کے لیے فوائد میں منتقل کیا گیا تھا اور جس کا مقصد ای- این ڈبلیو آر کو تجارت کا ایک اہم ذریعہ بنانا،دیہی نقد رقم کی فراہمی میں اضافہ، کسانوں کی آمدنی، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنا وغیرہ ہے۔ڈبلیو ڈی آر اے میں رجسٹرڈ گوداموں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، بینکوں اور کسانوں کے ساتھ اس کی رسائی میں تیزی سے بہتری آئی ہے۔

انہوں نے ایس بی آئی کی طرف سے کم سود کی شرح اور کم فیس پر ای-این ڈبلیو آر کے برعکس قرض دینے کے لیے شروع کیے گئے خصوصی پروڈکٹ کی مثال دی۔ کرناٹک بینک لمیٹڈ نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ ای- این ڈبلیور آرپلیج فنانس پر ایک نیا پروڈکٹ لانچ کرنے کے عمل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں پلیج فنانس میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اوراس سلسلے میں سرکاری اورنجی دونوں سیکٹروں کے بینکوں کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے ڈبلیو ڈی آر اے کے سابق چیئر پرسن جناب جی سی چترویدی کا اس بات کے لئے  شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سال 2017 میں ڈیجیٹل گودام کی رسیدیں متعارف کرانے کرائیں ، جسے اگست 2019 سے لازمی قرار دیا گیا تھا۔ جناب چترویدی نے یہ بھی بتایا کہ ایک ضابطہ کار ترقی اور سہولت فراہم کرتا ہے اور ضابطے کاروباری ترقی کو قابل اہل بناتے ہیں۔ چیئرپرسن موصوف نے گودام کے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے لائی گئی کچھ بڑی تبدیلیوں پر بھی مزید روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈی ایف پی ڈی سکریٹری کا یہ فیصلہ لینے کے لیے شکریہ ادا کیا کہ سرکاری خریداری کے ذخیرے کو ڈبلیو ڈی آر اے گوداموں یا ان گوداموں میں ذخیرہ کیا جانا چاہیے،جنہوں نے ڈبلیو ڈی آر اے رجسٹریشن کے لیے درخواست دی ہے۔ لہٰذااس کے نتیجے میں خاص طور پر اسٹیٹ ویئر ہاؤسنگ کارپوریشنز (ایس ڈبلیو سیز) سے رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈبلیو ڈی آر اے کے جوائنٹ سکریٹری جناب دھیرج ساہو نے اپنے استقبالیہ بیان میں ڈبلیو ڈی آر اے کے سفر کا خاکہ پیش کیا اور کہا کہ اس مرتبہ ڈبلیو ڈی آر اے اپنے قیام کا دن ایک مختلف انداز میں منا رہا ہے، جس کا سلسلہ 17 اکتوبر 2022 کو شروع ہوا تھا اوراس کا اختتام31 اکتوبر 2022ایک سیمینار کے ساتھ ہوا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس  مرتبہ ڈبلیو ڈی آر اے پورے ملک میں ڈبلیو ڈی آر اےکے رجسٹریشن بڑھانے اورای-این ڈبلیو آر کو فروغ دینے کے لیے کرناٹک اور اڈیشہ میں آؤٹ ریچ پروگرام منعقد کر کے پورے ملک میں اپنے قیام کا دن منارہا ہے۔ انہوں نے مالی اعانت کے تئیں کئے گئے عہد سے متعلق اعداد و شماربھی مشترک کئے،جس میں(21-2020 میں 732 کروڑ روپے سے کر22-2021 میں 1492 کروڑ روپے تک کا) تقریباً 104 فیصداضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے ڈبلیو ڈی آر اے کے تمام متعلقہ فریقوں کے کام کاج کو بھی سراہا۔

گفت و شنید کے قابل گودام کے رسیدی نظام کے تاریخی تناظر اور فوائد کے ساتھ ساتھ مالیہ سے متعلق عہد میں شامل مختلف خطرات کے بارے میں بھی ایک مختصر پریزنٹیشن پیش کیا گیا۔ ڈبلیو ڈی آر اے کا بنیادی مقصد ای-این ڈبلیو آر کے ذریعے  ڈبلیو ڈی آر اے رجسٹریشن کے مختلف فوائد اور خطرات کو کم کرنے اور محفوظ قرضے فراہم کئے جانے کو فروغ دینے میں ڈبلیو ڈی آ راے کے سرگرم رول کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

اوپن ہاؤس کے بعد پینل بحث و مباحثے کا اجلاس بھی منعقد ہوا۔ڈبلیو ڈی آر اے کے ممبر جناب ہرپریت سنگھ،ڈبلیو ڈی آر اے کے ممبر جناب مکیش کمار جین، سی ڈبلیو سی ایم ڈی جناب ارون کمار سریواستو، ٹی این دڈبلیو سی ایم ڈی(آئی اے ایس) جناب تھیرو اے  سیوگنم، ایس بی آئی سی جی ایم جناب شانتنو چندر کانت پینڈسے، سی سی آر ایل کے ایم ڈی  اور سی ای او جناب پتامبر چودھری ، این ای  آر ایل کے ایم ڈی اور سی ای او جناب کیدار دیش پانڈے، آئی سی آئی سی آئی  کے پروڈکٹ سربراہ جناب لوکیندر تومر اور  این سی ایم ایل کے ایم ڈی اور سی ای او جناب سنجے کمار گپتا نے اس میں حصہ لیا۔

پینل بحث و مباحثہ کافی  مضبوط اورمعلومات سے بھرپور تھا، جس میں مالیات سے متعلق عہد  کو فروغ دینے کے لیے ای- این ڈبلیو آر کے فوائد کو پیش کئے گئے۔ اس پینل میں شامل افراد اور سامعین نے گودام کے مجموعی ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔

اس موقع پر ڈبلیو ڈی آر اے نے ڈبلیو ڈی آر اے کے سابق چیئرپرسن جناب جی سی چترویدی اور ڈاکٹر بی بی پٹنائک کو مبارک باد پیش کی ، جنہوں نے ڈبلیو ڈی آر اےکے چیئرپرسن کی حیثیت سے عہدے کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ ڈبلیو ڈی آر اے نے ریاستی گودام کارپوریشنز، پبلک اور پرائیویٹ بینکوں، مارکیٹنگ بورڈز، گوداموں سے منسلک افراد کی بھی ملک بھر میں مالیہ سے  متعلق  عہد کو فروغ دینے میں ان کے رول کےصلے میں ان کی عزت افزائی کی۔

سیمینارمیں ڈی ایف پی ڈی کے نمائندوں،مختلف وزارتوں اورسرکاری اداروں، جن میں زراعت؍ویئر ہاؤسنگ؍لاجسٹکس؍ فنانسنگ،ذخیرے،اشیاء کے تبادلے،اشیاء سے متعلق بورڈ، بینکوں،صنعتی تنظیموں،ڈبلیو ڈی آر اے کی تربیت اورمعائنہ کرنے والی ایجنسیوں،گوداموں اور میڈیا کے عملے کے نمائندوں نے شرکت کی۔

*************

ش ح- ش ر–ن ع

U. No.13291



(Release ID: 1880909) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi