بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی کی وزارت نے نئے آبی توانائی  پروجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر آئی ایس ٹی ایس چارجز کو معاف کرنے کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے اپنی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے حکومت کے عزم کو پورا کیا جا سکے


نئے آبی توانائی پروجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر آئی ایس ٹی ایس چارجز شروع ہونے کی تاریخ سے 18 سال کے لیے معاف کر دیے گئے ہیں

Posted On: 02 DEC 2022 5:45PM by PIB Delhi

قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے اپنی بجلی کی ضرورت کو حاصل کرنے کے لیے حکومت ہند کے عزم کو پورا کرنے کی سمت میں ایک اور قدم کے تحت، بجلی کی وزارت نے نئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل پر انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (پر آئی ایس ٹی ایس) چارجز کو معاف کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ بجلی کے شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی کے منصوبوں کے لیےمذکورہ چھوٹ پہلے سے ہی دستیاب ہے۔

حکومت نے 2030 تک غیر فوسل توانائی پر مبنی ذرائع سے 500 گیگا واٹ پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کا ایک پرجوش منصوبہ ترتیب دیا ہے۔ ہمارے صاف توانائی کی منتقلی کے سفر میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹس، صاف، سبز اور پائیدار ہونے کی اہمیت کے حامل ہوں گے۔ وہ شمسی اور ہوا کی طاقت کے انضمام کے لئے بھی ضروری ہیں، جو فطرت میں وقفے وقفے سے ملتے ہیں۔

ہائیڈرو پاور کی مذکرہ بالا ذاتی خصوصیات کے اعتراف میں، حکومت ہند نے مارچ 2019 میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کو بجلی کے قابل تجدید ذرائع قرار دیا تھا، تاہم، شمسی اور ہوا سے پیدا ہونے والی بجلی کے پروجیکٹس کو فراہم کردہ بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجز کی چھوٹ میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے لیے توسیع نہیں کی گئی تھی۔

اس تضاد کو دور کرنے اور ہائیڈرو پراجیکٹس کو برابری کا میدان فراہم کرنے کے لیے، حکومت ہند میں بجلی کی وزارت نے اب نئے ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے بجلی کی ترسیل پر آئی ایس ٹی ایس چارجز کی چھوٹ میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے تعمیراتی کام جاری ہے اور پی پی اے 30.06.2025 کو یا اس سے پہلے دستخط کیا جائے گا۔

آئی ایس ٹی ایس چارجز ہائیڈرو پاور پروجیکٹس سے بجلی کی ترسیل کے لیے عائد کیے جائیں گے جہاں تعمیراتی کام دیا جاتا ہے اور پی پی اے پر 30.06.2025 کے بعد دستخط کیے جاتے ہیں درج ذیل ٹریجیکٹری کے مطابق:

 

نمبر شمار

تعمیراتی کام کا ایوارڈ + پی پی اے پر دستخط

آئی ایس ٹی ایس چارجز

1.

01.07.25 to 30.06.26

فی صد قابل اطلاق25 آئی ایس ٹی ایس چارجز

2.

01.07.26 to 30.06.27

فی صد قابل اطلاق50 آئی ایس ٹی ایس چارجز

3.

01.07.27 to 30.06.28

فی صد قابل اطلاق75 آئی ایس ٹی ایس چارجز

4.

01.07.28

فی صد قابل اطلاق100 آئی ایس ٹی ایس چارجز

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

چھوٹ/یا رعایتی چارجز جیسا کہ اوپر دیے گئے جدول میں دکھایا گیا ہے ہائیڈرو پاور پلانٹس کے شروع ہونے کی تاریخ سے 18 سال کی مدت کے لیے لاگو ہوں گے۔ چھوٹ کی اجازت صرف بین ریاستی ٹرانسمیشن چارجز کے لیے دی جائے گی نہ کہ نقصانات کے لیے۔ چھوٹ کا اطلاق متوقع تاریخ سے ہوگا۔

اس قدم سے ہائیڈرو سیکٹر کو فروغ ملنے کی امید ہے، جس سے ہندوستان کی آبی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور پہاڑی ریاستوں مثلاً شمال مشرقی ریاستوں، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش وغیرہ کو ترقیاتی فوائد حاصل ہوں گے جہاں ہائیڈرو  کی زیادہ تر صلاحیت موجود ہے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13238

 


(Release ID: 1880621) Visitor Counter : 213


Read this release in: English , Hindi