کامرس اور صنعت کی وزارتہ
نیشنل سنگل ونڈو سسٹم اپنے آغاز کے بعد سے 44000 سے زیادہ منظوریوں کی سہولت فراہم کرنے کا متحمل؛ 28 ہزار سے زائد درخواستیں زیر عمل
سرمایہ کار نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) کے ذریعے 248 جی2بی کلیئرنس کے لئے درخواست دے سکتے ہیں
این ایس ڈبلیو ایس کا آئندہ ہفتے جائزہ لیا جائے گا
Posted On:
01 DEC 2022 3:41PM by PIB Delhi
نیشنل سنگل ونڈو سسٹم (این ایس ڈبلیو ایس) فی الحال 26 مرکزی وزارتوں؍محکموں کے علاوہ 16 ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مختلف ریاستی؍مرکزی خطوں سے 248 جی2بی کلیئرنس کے لئے درخواستیں قبول کرتا ہے۔
پورٹل تیزی سے سرمایہ کاروں کی برادری میں مقبول ہو رہا ہے اور اب تک اس کے تقریباً 3.7 لاکھ سے زیادہ منفرد وزیٹر ہیں۔ این ایس ڈبلیو ایس کے ذریعے زائد از 44,000 منظوریوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور 28,000 سے زیادہ منظوریاں فی الحال زیر عمل ہیں۔ صارف/صنعت کے تاثرات کی بنیاد پر پورٹل بتدریج بڑی تعداد میں منظوریوں اور لائسنسوں کو آن بورڈ کرے گا۔ حکومت تمام شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی خاطر اصلاحات اور دیگر جرأت مندانہ اقدامات کے حق میں پُرعزم ہے۔
این ایس ڈبلیو ایس کا تمام ذمہ داران اور عوام کے لئے 22 ستمبر 2021 کو صنعت وتجارت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آغاز کیا تھا۔ این ایس ڈبلیو ایس کو محکمہ برائے فروغ صنعت اور داخلی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے سرمایہ کاری کلیئرنس سیل (آئی سی سی) کے قیام کے بجٹ کے اعلان کے مطابق بنایا ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان میں سرمایہ کاروں، صنعت کاروں اور کاروباروں کو درکار منظوریوں اور منظوریوں کی شناخت اور حاصل کرنے کے لئے ایک واحد پلیٹ فارم فراہم کرنا۔
اس نظام کا تصور مختلف وزارتوں کو معلومات جمع کرانے کے دوہرے پن کو کم کرنے کے علاوہ تعمیل کے بوجھ کو بھی کم کرنے اور سیکٹر رُخی مخصوص اصلاحات اور اسکیموں کو فروغ دینے، منصوبوں ککو عمل مین لانے کی مدت کو کم کرنے اور کاروبار شروع کرنے اور اس میں آسانی کو فروغ دینے کے لئے ہے۔ این ایس ڈبلیو ایس تمام مربوط ریاستوں اور مرکزی محکموں کے لئے منظوریوں کی شناخت، عمل اور پھر ٹریکنگ کے قابل بناتا ہے۔ یہ ایک حقیقی قومی سنگل ونڈو سسٹم بناتا ہے۔
واضح رہے کہ اپنی منظوریوں کو جانیں (کے وائی اے) سروس این ایس ڈبلیو ایس پر 32 مرکزی وزارتوں/ محکموں میں 544 منظوریوں اور 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 2895 منظوریوں کے ساتھ لائیو ہے۔ مجموعی طور پر 3439 منظوریاں درج ہیں۔ کل 1,32,510 سرمایہ کاروں نے کے وائی اے ماڈیول کا استعمال کیا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ انہیں اپنے کاروبار کے لئے کس قسم کی منظوریوں کی ضرورت ہے۔ 248 منظوریوں کے ساتھ 26 وزارتیں/محکمے لائیو ہیں (دائرہ کار میں کل منظوری: 376)۔ اس میں آندھرا پردیش، بہار، گوا، گجرات، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، ناگالینڈ، اڈیشہ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش، اور اتراکھنڈ نامی 16 ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے شامل ہیں۔
ٹیمیں مزید 5 ریاستوں (ہریانہ، انڈمان اور نکوبار، تریپورہ، جھارکھنڈ اور اروناچل پردیش) کے ساتھ 15 دسمبر تک شامل کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں۔ اب تک این ایس ڈبلیو ایس پر کل 71,000 منظوریوں کا اطلاق ہو چکا ہے۔ ایس این ایس ڈبلیو ایس پر این ایس ڈبلیو 157 ممالک سے آنے والے ویزیٹروں کو دیکھتا ہے جسن میں امریکہ، برطانیہ، اور متحدہ عرب امارات سرفہرست ہیں۔ توقع ہے کہ حکومت ہند کی باقی 8 وزارتوں/محکموں کی 31 دسمبر 2022 تک اور باقی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 31 مارچ 2023 تک آن بورڈنگ ہو جائے گی۔
این ایس ڈبلیو ایس (نیشنل سنگل ونڈو سسٹم) کی ترقی اور حیثیت کا 5 دسمبر 2022 کو وزارتوں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور صنعت کے نمائندوں کے ساتھ جائزہ لیا جانے والا ہے۔ اس سلسلے میں، نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے ساتھ مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں کے انضمام کی حیثیت پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تیاری کی میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔
ان اجلاسوں میں ذمہ داران کی فعال شرکت دیکھی گئی ہے۔ ڈی پی آئی آئی ٹی اور انویسٹ انڈیا این ایس ڈبلیو ایس کے قیام کے عمل میں وزارتوں، ریاستوں اور صنعتی انجمنوں کے ساتھ باقاعدہ جائزہ لے رہے ہیں تاکہ اس قومی پورٹل کی تعمیر کے لئے ایک جامع نقطہ نظر کو یقینی بنایا جا سکے۔ ریاستوں اور وزارتوں کے 150 سے زیادہ شرکاء نے اسپیشل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعہ منعقدہ جائزہ میٹنگوں میں حصہ لیا اور این ایس ڈبلیو ایس کے لیے آگے بڑھنے کے راستے پر تبادلہ خیال کیا۔
ذمہ دار وزارتوں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بات چیت کے دوران، ملک کی مضبوط ترقی کی رفتار پر روشنی ڈالی گئی اور یہ دیکھا گیا کہ ہمارے عزائم اور اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کس طرح 'پوری حکومت' کا طریقہ کار اہم ہے۔ اس تناظر میں، این ایس ڈبلیو ایس پہل مختلف وزارتوں، حکومت ہند کے محکمہ اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ 'پوری حکومت' کے نقطہ نظر کی بہترین مثال ہے جس کا مقصد شفافیت اور جوابدہی کے ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے ایک ہی پورٹل پر سرمایہ کاروں سے متعلق منظوریوں کی سہولت فراہم کرنا ہے۔
***
ش ح۔ ع س ۔ ک ا
(Release ID: 1880351)
Visitor Counter : 196