بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال  نے کہا ہے کہ ملک ہر  شعبہ میں ترقی کر رہا ہے اور اگلے 25 برسوں میں وزیر اعظم کے تصور کے عین مطابق ہندوستان ایک خود کفیل ملک ہوگا


پی ایم گتی شکتی اسکیم کے تحت وارانسی  اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعہ ایک  کاروباری مرکز بنے گا

آئی ڈبلیو اے آئی چار ریاستوں- اتر پردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں مال اتارنے کے لئے  جہازوں کے62 پشتے تعمیر کرےگا

آئی ڈبلیو اے آئی اور کوچین شپ یارڈ کے درمیان ملک کے پہلے ہائیڈروجن فیول سیل کیٹاماران ویسل اور الیکٹرک ہائبرڈ ویسلس کے لیے مفاہمت کے ایک اقرار نامے پر دستخط کئے گئے

اترپردیش میں مال اتارنے کے جہازوں کے دیگر8 پشتوں کے لئے 7 کمیونٹی جیٹیز کا  آغازکیا گیا اور سنگ بنیاد رکھا گیا

وارانسی اور ڈبرو گڑھ کے درمیان ہندوستان کا سب سے طویل دریائی کروز/گنگا ولاس جلد شروع کیا جائے گا

Posted On: 11 NOV 2022 6:00PM by PIB Delhi





 بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا ہے کہ آبی گزرگاہوں، ریلوے سے لے کر ہوائی نقل و حمل  نیز شاہراہوں تک، ملک ہر شعبہ میں ترقی کر رہا ہے اور اگلے 25 برسوں  میں وزیر اعظم کے تصور کے عین مطابق ہندوستان ایک خود کفیل ملک ہوگا ۔  اترپردیش کے شہر وارانسی میں مال اتارنے کے جہازوں کے  8 مزید پشتے تعمیر کئے جانے  کے سنگ بنیاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں کشمیر سے کنیا کماری اور لداخ سے اروناچل پردیش تک ترقی کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ جو کہ ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کی پالیسی کے تحت انجام دیا جارہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00188W8.jpg

جناب سونووال نے کہا کہ ہندوستان ایسی پالیسیوں کو نافذ کر رہا ہے جن سے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کو ممکن ہوسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ    وزیر اعظم نریندر مودی کے قومی آبی گزرگاہوں کو  فروغ دینے کے نظریہ نےساز و سامان ، تجارت، شہری بنیادی ڈھانچے، پانی کی فراہمی اور سیاحت کو شامل کرنے والے مضبوط اقتصادی ضابطوں کو تقویت حاصل ہوئی ہے جوان کے اس نظریہ کی ایک نمایاں مثال ہے ۔ جناب سونووال نے کہا کہ پردھان منتری گتی شکتی  اجلاس 2022  سےملک میں آبی گزرگاہوں کی قیادت میں ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے کی جامع ترقی کی سمت بہتر اور مربوط کوششوں کو آگے بڑھانے کی راہ ہموار ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ فعال آبی گزرگاہیں،جب باقاعدہ لاجسٹکس اور مسافروں کے سفر کے لیے استعمال ہوتی ہیں تو ضروری طور پر دریاؤں کے کناروں پر لینڈنگ اور لوڈنگ/ان لوڈنگ پوائنٹس بنائے جاتے ہیں۔ وزیر  موصوف نے کہا کہ یہ اندرونی علاقوں کے بڑے علاقوں کو تجارت اورساحلی زمینوں تک کے راستوں تک قابل رسائی بناتا ہے، ان علاقوں سے سامان کو قومی اور عالمی سپلائی چین نیٹ ورک کا حصہ بنایا جاسکتا ہے ، کسانوں سے لے کر کاریگروں تک، ہر کسی کے لیے نئی منڈیاں کھولی جاسکتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OC4U.jpg

جناب سونووال نے کہا کہ لوگوں اور کارگو کی نقل و حرکت کے لیے ہموار کثیر  ماڈل کنیکٹیویٹی پیدا کرنے کے لیے اس وژن  کے تحت  ’’بندرگاہ کی قیادت میں ترقی‘‘ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس  کے تحت  آخری میل کنیکٹیویٹی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جو وزیر اعظم کے آتم  نر بھربھارت اورایک  بھارت، شریشٹھ بھارت  کے وژن کی ایک علامت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003I6Z6.jpg

اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی یوجنا کی مدد سے نہ صرف اتر پردیش کو فائدہ پہنچے گا بلکہ پورا ملک   ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی اہل قیادت کے تحت  بہت سی اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں، جو ایک بھارت شریشٹھ  بھارت کے خواب کو پورا کر رہی ہیں۔ انہوں نے  وارانسی کو اتنا خوبصورت تحفہ دینے کے لئے وزیر اعظم  نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ۔ اس سے وارانسی سے ملک کے دیگر مقامات تک ٹریفک کی بھیڑ بھار  کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب یوگی آدتیہ ناتھ نے مزید کہا کہ یہ اتر پردیش سے زرعی اور دیگر مصنوعات کی برآمدات میں بھی مدد کرے گا، جو کہ ایک  زمین سے گھری ریاست ہے،اور جسے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ذریعہ موثر طریقے سے سمندری بندرگاہوں تک پہنچنے میں سہولت پیدا ہوگی۔

جناب  سربانند سونووال نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور دیگر معزز شخصیات کی موجود گی میں سات کمیونٹی جیٹیوں کا افتتاح کیا اور اتر پردیش میں دریائے گنگا پر مزید آٹھ جیٹیوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

اس تقریب میں  کئی معززشخصیات  تھیں جن میں  اترپردیش حکومت کے ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت آزادانہ چارج  جناب دیا شنکر سنگھ،بندر گاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر،بندر گاہوں ،جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب پد نائک،  بھاری صنعتوں کے وزیر جناب مہیندر ناتھ پانڈے ، آئی ڈبلیو اے آئی کی اعلی قیادت کی ٹیم اور ریاستی حکومت کے نمائندے شامل تھے۔

ہندوستان کا روحانی شہرانتہائی جدید ترین ہائیڈروجن  ایندھن سیل کیٹاماران ویسلس حاصل کرنے کے لیے تیار ہے،اس بات کا اعلان   سرکردہ معزز شخصیات کی موجودگی میں جناب سونووال نے کیا۔انہوں نے کہا کہ  وارانسی شہر کو ایک ہائیڈروجن فیول سیل ویسل اور چار الیکٹرک ہائبرڈ ویسل ملیں گے۔ اس تقریب کے دوران بھارت کی آبی گزر گاہوں سے متعلق اتھارٹی اور کوچین شپ یارڈ کے درمیان مفاہمت کے ایک اقرر نامے پر بھی دستخط کیے گئے۔

جل مارگ وکاس پروجیکٹ-(جے ایم وی پی-II) کے تحت جو ارتھ گنگا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، آئی ڈبلیو اے آئی دریائے گنگا کے کنارے 62 چھوٹی کمیونٹی جیٹیوں کو  فروغ دے رہا ہے اوراپ گریڈ کر رہا ہے۔ ان میں اتر پردیش میں 15، بہار میں 21، جھارکھنڈ میں 3 اور مغربی بنگال میں 23  جیٹیاں شامل ہیں۔

یوپی میں وارانسی اور بلیا کے درمیان 250 کلومیٹر کے فاصلے پر مال اتارنے والے جہاز کے پشتے تیار کئے جارہے ہیں ۔  تمام مسافروں اور انتظامی سہولیات سے آراستہ  مذکورہ پشتے دریا کے پار مال بردار اور مسافروں کی نقل و حرکت کو فعال  بنائے گی جس کے نتیجے میں وقت اور لاگت کی بچت ہوگی۔

آپریشنل جیٹیز چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کو فروغ دے سکتے ہیں، خطے کی ثقافتی ورثے کو بڑھا سکتے ہیں، اور روزگار کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں جس سے کمیونٹیز کو فائدہ ہوگا۔ اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے فروغ پر توجہ مرکوز کرنے نیز ترقی اور آپریشن کو معیاری بنانے میں مدد ملے گی ، جس سے مقامی کمیونٹیز کے لیے بہتر سہولیات اور معاش میں بہتری  پیدا ہوگی۔

کم لاگت اور ماحول دوست ہونے کے اپنے فطری فائدے کے ساتھ، اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل سےکاشی (وارانسی) میں زیرو ایمیشن ہائیڈروجن فیول سیل پیسنجر کیٹاماران ویسل  متعارف کروا کر زیر زمین ایندھن کے استعمال کو کم کرنے کی راہ ہموارکرنے میں مدد ملے گی۔

حکومت نے آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعہ، اس پروجیکٹ کو کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ، کوچی کو تفویض کیا ہے، جس نے حال ہی میں ملک کو پہلا مقامی ایئر کرافٹ کیریئر فراہم کیا ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی اور سی ایس ایل کے درمیان مفاہمت  کے  ایک اقرار نامے کے مطابق، زیرو ایمیشن 100 پیکس ہائیڈروجن فیول سیل پیسنجر کیٹاماران ویسل کے ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کا کام سی ایس ایل  کے پی آئی ٹی پونے کے ساتھ اشتراک میں انجام دیا جائے گا۔ کیٹاماران جہاز کوچی میں ٹیسٹ اورتجربے کے بعد وارانسی میں تعینات کیا جائے گا۔اس پروجیکٹ کی کامیابی کی بنیاد پر، کارگو جہازوں، چھوٹے ملکی دستکاروں وغیرہ کو فعال بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کو اپنایا جا سکتا ہے جس سے قومی آبی گزرگاہوں میں آلودگی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

مفاہمت کے اقرار نامے کے مطابق 8 ہائبرڈ الیکٹرک کیٹاماران ویسلس تیار کرےگا ۔ اس پروجیکٹ کی لاگت کے تحت  مرکزی حکومت نے 130 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔ 50 پیکس کی صلاحیت والے یہ  جہاز وارانسی، ایودھیا، متھرا-ورنداون اور گوہاٹی میں تعینات کیے جائیں گے۔

 

یوپی میں شروع کی گئی جیٹیوں کی فہرست:

Ganga Vilas is the first river ship made in India which will sail from Varanasi to Dibrugarh, a total of about 3200 km. A journey of over 50 days through 27 river systems in Indian and Bangladesh stopping and visit over 50 architectural sights including world heritage sights. The ship will also visit National parks and sanctuaries including the Sunderbans delta and Kaziranga national park.This journey is the single longest river journey by a single river ship in the world and has put India and Bangladesh on the river cruise map of the world. Opening a new horizon and vertical for Tourism in Indian sub-continent. This will enhance in awareness for river cruising in other rivers in India.Vessel Ganga vilas:LOA (length) 62.5 MetersBeam ( width) 12.8 metersand draft 1.35 meters Having 18 suits

جیٹی کا مقام

ضلع

1.اسی گھاٹ ، سینٹ روی داس گھاٹ

 

2. کیتھی

وارانسی

3. رام نگر

وارانسی

4. کلیکٹر گھاٹ

غازی پور

5. شیو پور

بلیا

6. اجیرگھاٹ

بلیا

7. بلوا گھاٹ

چندولی

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یوپی میں ان جیٹیوں کی فہرست جن کے لیے بھومی پوجن منعقد کیا گیا:

 

جیٹی کا مقام

ضلع

  1. راج گھاٹ

وارانسی

  1. چوکھا پور

غازی پور

  1. دنگور پور

غازی پور

4.سیدپور

غازی پور

  1. زمانیہ

غازی پور

  1. اسٹیمر گھاٹ

غازی پور

  1. کانسپور

بلیا

  1. مجھوا

بلیا

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ہائیڈروجن فیول سیل کیٹاماران کی نمایاں خصوصیات:

زیرو ایمیشن واٹر ٹیکسی

سی او 2 کے اخراج میں کمی 250 میٹرک ٹن  سالانہ /ویسل

دریا کے پانی میں مختصر فاصلے کے سفر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ہائیڈروجن فیول سیل اور لائف پی او 4 بیٹریوں سے تقویت یافتہ

آپٹمائزڈ ہل فارم

انڈین رجسٹر آف شپنگ (آئی آر ایس) کے معیار کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مسافروں کے آرام اور بہتر سہولیات کو فروغ دینا ہے

100 مسافروں کے لیے ائر کنڈیشنڈ بیٹھنے کی جگہ ہے

بہترین پینورامک نظارے کے لیے بڑی کھڑکیاں ہیں

الیکٹرک ہائبرڈ ویسل کی نمایاں خصوصیات:

دریا کے پانی میں مختصر فاصلے کے سفر کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے

ایل ٹی او بیٹریوں کے ذریعے تقویت یافتہ ہے

آپٹمائزڈ ہل فارم

تیزی سے چارجنگ کی صلاحیت ہے

انڈین رجسٹر آف شپنگ (آی آر ایس) کے معیار کے مطابق ڈیزائن کیا گیا ہے

مسافروں کے آرام اور بہتر سہولیات کو فروغ دینا ہے

50 مسافروں کے لیے ایئر کنڈیشنڈ بیٹھنے کی جگہ ہے

بہترین پینورامک نظارے کے لیے بڑی کھڑکیاں ہیں

عملے کے لیے آن بورڈ رہائش کا انتظام ہے

مسافروں کے لیے بیت الخلاء اور واش روم  ہیں

ایمرجنسی کے لیے او بی ایم  ڈیزل ہے

سی او 2کے اخراج میں کمی200 میٹرک ٹن سالانہ / ویسل

 

***********

ش ح ۔ ش ر ۔ م ش

U. No.13164



(Release ID: 1880205) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi