مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی  آف انڈیا(ٹی آر اے آئی) نے چھوٹے سیلس اور ایرئل فائبر کی تعیناتی کے لئے اسٹریٹ فرنیچر کے استعمال سے متعلق سفارشات جاری کیں

Posted On: 29 NOV 2022 4:44PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی  آف انڈیا(ٹی آر اے آئی) نے آج  چھوٹے سیلس اور ایرئل فائبر کی تعیناتی کے لئے اسٹریٹر فرنیچر کے استعمال سے متعلق سفارشات جاری کیں۔

5 جی شروع کرنے کے ہندوستان کے منصوبوں کے تحت چھوٹے سیلس، نیٹورک کی جدید کاری اور وسعت میں کلیدی رول ادا کرسکتے ہیں ۔5 جی شروع کرنے کے لئے ہائر فریکوینسی کے بینڈ کا استعمال مختصر کوریج کرسکےگا کیونکہ ان بینڈس میں سگنل عمارتوں یا رکاوٹوں کے ذریعہ سفر نہیں کرسکتے ۔اس لئے میکرو سیلس  کو چھوٹے سیلس کی وسیع تعیناتی کے ساتھ تکمیل کی ضرورت ہوگی  تاکہ تمام لوکیشنز یا مقامات پر ہر طرح کے استعمال اور ایپلی کیشنز میں تعاون دیا جاسکے۔ چھوٹے سیلس ٹریفک کے آف لوڈنگ کے لئے بھی استعمال کئے جائیں گے کیونکہ میکرو ریڈیو سائٹس کے ذریعہ استعمال کی گئی لوور فری کوینسز کی گنجائش جاری رکھنا محدود ہیں ۔5 جی اسمال سیلس کے لئے کھمبے جیسے پہلے سے دستیاب  اسٹریٹ فرنیچر   کا استعمال ہزاروں نئے ٹاوروں کے نصب کرنے کی ضرورت سے چھٹکارا دلاسکتا ہے جس کے نتیجے میں اسمال سیلس کی تیزی سے تعیناتی ہوسکتی ہے اور اس میں بچت کا بھی امکان ہے۔چھوٹے سیلس کو بیک ہال کنکٹیوٹی کی ضرورت ہوگی جو اسٹریٹ فرنیچر کا استعمال کرتے ہوئے ایرئل فائبر تعیناتی کے ذریعہ بہت تیزی سے دوبارہ فراہم کئے جاسکتے ہیں۔

اسٹریٹ فرنیچر سے متعلق چھوٹے سیلس اور ایرئل فائبر کی تعیناتی کئی مسائل کا سامنا کرسکتی ہے جن میں مناسب بیک ہال ،بجلی  ،بڑھتے ہوئے مناسب آلات کے لئے اسٹریٹ فرنیچر کی صلاحیت پر مبنی مناسب اسٹریٹ فرنیچر کی شناخت اور مقامی منظوری سے متعلق تشویش اور تحفظ شامل ہیں ۔طریقہ کار کا حق، مختلف صارفین کے درمیان اسٹریٹ فرنیچر کا اشتراک، ریاستی بجلی کے قوانین کے تحت بجلی کی فراہمی کے لیے درکار اجازت، چھوٹے سیل کی تعیناتی کے لیے چھوٹ یا بلک میںاجازت پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہوگی۔ ان مسائل پرشراکتداروں سے معلومات حاصل کرنے کے لیے، اتھارٹی نے 23.03.2022 کو اسٹریٹ فرنیچر کے چھوٹے سیل اور ایرئل فائبر کی تعیناتی کے لیے استعمال پر ایک مشاورتی پیپر جاری کیا۔

جدید ترین 5جی نیٹ ورک تیار کرنے اور اسے فروغ دینے کے لیے مختلف مرکزی، ریاستی اور میونسپل حکام کے درمیان اسٹریٹ فرنیچر کے بنیادی ڈھانچے کے اشتراک کو فروغ دینے والے کراس سیکٹرل فریم ورک کو تیار کرنے کے مقاصد کے ساتھ،ٹی آر اے آئی نے کنڈلا اور نمما میٹرو بنگلورو چھوٹے خلیوں اور فضائی فائبر کی تعیناتی کے لیے اسٹریٹ فرنیچر کے استعمال پر  بیک وقت بھوپال اسمارٹ سٹی،جی ایم آر انٹرنیشنل ایئرپورٹ نئی دہلی، دین دیال پورٹ پر پائلٹوں کی شروعات کی تھی۔ مشاورت کے عمل اور ان پائلٹس سے سیکھنے کی بنیاد پر، ٹی آر اے آئی  نے تمام سمارٹ شہروں، دیگر شہروں اور قصبوں کی بندرگاہیں، ہوائی اڈے، میٹرو ریل، صنعتی پارکس، اور اسٹیٹس وغیرہ  میں سڑک کے فرنیچر کا استعمال کرتے ہوئے چھوٹے سیل اور آپٹیکل فائبر کے کامیاب اور تیزی سے شروع کرنے کو یقینی بنانے کے لیے سازگار ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک پر حکومت کو اپنی جامع سفارشات تیار کی ہیں۔ ، ۔ سفارشات کا زور ایک ریگولیٹری فریم ورک بنانے پر ہے جو مختلف محکموں، مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں، مقامی اداروں اور خدمات فراہم کرنے والوں کے درمیان تعاون اور شراکت کو آسان بناتا ہے۔

چھوٹے سیل اور فضائی فائبر کی تعیناتی کے لیے اسٹریٹ فرنیچر کا استعمال کے بارے میں سفارشات کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:

آر او ڈبلیوکے مسائل اور آر او ڈبلیو کے ضوابط 2016 میں موجودہ دفعات کی مناسبت، جیسا کہ ترمیم کی گئی ہے۔

  •  آر او ڈبلیو ضابطے 2022 میں اگست 2022 کی ترمیم لانے میں ڈی او ٹی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے حکام نے ضابطوں میں مزید ترمیم کی سفارش کی ہے تاکہ ٹرم اسٹریٹ فرنیچرسے متعلق وضاحت لائی جاسکے۔ (26.10.2022 کو ڈی او ٹی کی وضاحت شامل کرنے کے لیے  ) اور درخواستوں کی بلک میں عمل آوری  کی شق کو شامل کرنے کے لئے بھی۔
  • تمام یوٹیلیٹی فراہم کنندگان خاص طور پر پاور سیکٹر کے لیے آر او ڈبلیو  کی اجازت دینے کے لیے مجوزہ قومی پورٹل کے دائرہ کار کو بڑھانا۔  آر او ڈبلیواور بجلی کنکشن سمیت مختلف اجازت دینے کے لیے سائٹس کی بلک میں عمل آوری کے لئے واحد درخواست قبول کرنے کے لیے قومی آر او ڈبلیو پورٹل میں ایک شق۔
  • نیشنل آر ڈبلیو پورٹل کیپچرنگ میں جی آئی ایس میپڈ اسٹریٹ فرنیچر کے اثاثوں کے کیٹلاگ کی تشکیل۔
  1. ڈھانچے کی اونچائی، بوجھ برداشت کرنے اور ہوا کے بوجھ کی صلاحیت۔
  2. اگر بجلی دستیاب ہے توویٹج ، بجلی کی قسم (اے سی/ڈی سی)، وولٹیج وغیرہ
  3. ایس ایف کی تصویر۔
  4. ہائرنگ کے لیے پیش کردہ غیر امتیازی شرائط و ضوابط۔
  5. مخصوص اسٹریٹ فرنیچر کے لیے نوڈل شخص کے رابطے کی تفصیلات (موبائل نمبر، لینڈ لائن نمبر اور ای میل آئی ڈی)۔

چھوٹے سیلس کے بنیادی ڈھانچے لوکیشن کے فوری جائزے اور اسٹریٹ فرنیچر کے جائزے کی تشکیل کے لئے جی آئی ایس نظام میں ڈرون پر مبنی نظام میں  میپنگ پرغور کرناچاہئے۔

  • آر او ڈبلیو ضابطوں میں ترمیم کی جائے تاکہ اس  شق کو شامل کیا جا سکے  جوکہ  ایک ٹی ایس پی سے زیادہ کی صورت میں  اسی ایس ایف کے استعمال کے لئے درخواست کرتے ہیں  اور تمام درخواست گزار ٹی ایس پیز کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی جگہ دستیاب ہے، تو انہیں  آلات کی تنصیب کے لئے ڈھانچے کی مشترکہ استعمال کے لئے تکنیکی طور پر قابل حل نکالنے کے لئے آپس میں ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے۔ اگر ٹی ایس پیز کسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں، تو انہیں سی اے اے کے فیصلے کو قبول کرنا چاہیے جو  ان ٹی ایس پی(ایس) کو منتخب کرنے کے لیے ایک منصفانہ اور معقول طریقہ استعمال کر سکتا ہے جو ایس ایف کا استعمال کریں گے۔
  • ٹیلی کمیونیکیشن بل 2022 کا مسودے میں ٹیلی کام اثاثوں  میں غنڈی گردی سے نمٹنے کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔البتہ جب تک بل قانون نہیں بن جاتا حکومت کو ڈی او ٹی اور ایم ایچ اے  جوائنٹ مشترکہ کمیٹی کے ذریعہ ٹیلی مواصلات کے اثاثے کی سکیورٹی کے لئے پولیس کے ذریعہ  کی گئی کارروائی  کی خاص طور پر نگرانی کی جانی چاہئے۔

ٹی ایس پیز اور آئی پی آئیز کے ساتھ کنٹرولنگ ایڈمنسٹریٹو اتھارٹیز (سی اے اے) کے ذریعہ بنیادی ڈھانچے کی حصہ داری

  • ڈی او ٹی  کو ریاستوں کو ایسے سی اے ایز کو لازمی قرار دینے کے لیے مشاورتی رہنما خطوط جاری کرنے چاہئیں جو ٹریفک لائٹس کے مالک/کنٹرول رکھتے ہیں ان اثاثوں کو ٹی ایس پیز /آئی پی -آئیز کے ساتھ بانٹنے کے لیے چھوٹے سیلز کی تعیناتی کے لیے ساختی استحکام سے مشروط ہے۔
  • مرکزی حکومت کے تمام ادارے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی انفراسٹرکچر (ڈی سی آئی) بشمول چھوٹے اور میکرو سیلز کی تنصیب کے لیے اپنی موجودہ اور منصوبہ بند عمارتوں/ ڈھانچے میں مخصوص جگہیں مختص کریں۔ چھوٹے/میکرو سیلز کی تعیناتی کے لیے چھتوں پر مخصوص جگہوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے۔ اس طرح کی جگہوں کو جی آئی ایس میپ کیا جائے گا اور انہیں غیر امتیازی بنیاد پر  ٹی ایس پیز /آئی پی -آئیز کے ذریعے مفت استعمال کے لیے گتی شکتی سنچار پورٹل پر دستیاب کرایا جائے گا۔ریاستی حکومتوں کو بھی ان کے اداروں اور مقامی اداروں کے ذریعہ اسی طرح کی کارروائی کے لئے مشاورتی رہنما خطوط جاری کیے جائیں۔ ڈی او ٹی کو ہدایات کو نافذ کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ بھی فالو اپ کرنا چاہیے۔
  • تمام ٹیلی کام لائسنسوں اور آئی پی- آئی رجسٹریشن کے معاہدے میں فعال کرنے والی دفعات یا مناسب شرائط و ضوابط متعارف کرائے جائیں گے جو ٹی ایس پیز/آئی پی -آئی فراہم کنندگان کو بنیادی ڈھانچے کے مالکان/سی اے ایز یا کسی اور اتھارٹی کے ساتھ کسی بھی خصوصی معاہدے یا راستوں کے حق میں داخل ہونے سے منع کرتے ہیں۔
  • اتھارٹی نے قومی فائبر اتھارٹی (این ایف اے) کی تشکیل کے بارے میں اپنی سابقہ ​​سفارشات کو ترجیحی طور پر دہرایا ہے اور یہ کہ این ایف اےکے دائرہ کار کو عام ڈکٹ اور ٹیلی گراف پوسٹوں سے آگے بڑھایا جانا چاہئے، تاکہ زمین سے اوپر کی کنٹریوینسز، آلات اور آلات سے متعلق ذمہ داریاں نبھائیں۔
  • ڈی او ٹی  کو ریاستوں کے لیے اپنی مشاورتی رہنما خطوط میں درج ذیل کو شامل کرنا چاہیے:
  1. تمام ای اے ایز یا اثاثوں کنٹرول کرنے والے حکام کو کسی بھی لائسنس یافتہ/رجسٹریشن ہولڈر کے ساتھ خصوصی حقوق/خصوصی معاہدہ کرنے سے منع کرنا چاہیے۔ایس ایف بنیادی ڈھانچوں کو غیر خصوصی اور غیر امتیازی انداز میں پیش کیا جانا چاہیے۔
  2. مستقبل میں، مناسب حکام کی طرف سے نئے ایف ایف  ڈھانچوں کے قیام کے لیے ٹینڈرز، غیر خصوصی بنیادوں پرایف ایف کی حصہ داری کے امکان ڈی سی آئی جیسے چھوٹے سیلس اور ایرئل فائبر کی میزبانی کے لیے، کو ذہن میں رکھا جانا چاہیے۔
  3. گتی شکتی  پہل کے مطابق، یوٹیلیٹی پرووائیڈرز کے مستقبل کے تمام پروجیکٹس میں جن کو نئے اثاثے (جیسے گیس پائپ لائنز، ایچ ٹی  پاور لائنز، اسٹریٹ لائٹس) ڈالنے یا موجودہ اثاثوں کو بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے جزوی طور پر یا مکمل طور پر فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں، میزبانی/سپورٹ کے لیے انتظامات۔ ڈی سی آئی جیسے چھوٹے سیلس، ٹاورز، اور ایرئل فائبر کی اندرونی تعمیر ہونی چاہیے۔
  • ڈی او ٹی کو فوری طور پرٹی آر اے آئی کے یکم فروری 2022 کے خط پر عمل کرنا چاہیے اور مختلف لائسنسوں کے تحت بنیادی ڈھانچے کے اشتراک کی شقوں  پر واضاحت کرنی چاہیے تاکہ عام حالات اور اجازت کے مخصوص ابواب سے متعلق ابواب میں مذکور یونیفائیڈ لائسنس میں بنیادی ڈھانچے کی دفعات میں موجود ابہام کو دور کیا جا سکے۔

ٹی ایس پیز اور آئی پی آئی کے درمیان اسٹریٹ فرنیچر اور چھوٹے سیلس  کی حصہ داری

  • بنیادی ڈھانچے کا اشتراک کرنے کے لیے خدمت فراہم کرنے والے پر دباؤ ڈالنے کے لیے، اتھارٹی نے سفارش کی ہے کہ مشترکہ بنیادی ڈھانچے کے استعمال کے لیے کرایہ دار ٹی ایس پی کی طرف سے لیز دینے والے ٹی ایس پی کو ادا کیے جانے والے چارجز کو کرایہ دار ٹی ایس پی کے مجموعی محصول سے کم کیا جائے تاکہ ایسے لیسر کے قابل اطلاق مجموعی محصول (اے پی جی آر) تک پہنچ سکے۔ ٹی ایس پی اس پر عمل درآمد کی خصوصیت کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
  • آئی  پی-آئی فراہم کنندگان کے رہنما خطوط اور رجسٹریشن کے معاہدے میں ترمیم کی جانی چاہیے تاکہ ان کے کام کے دائرہ کار میں خصوصی طور پرپولز  کا خاص طور پر ذکر کیا جاسکے۔

چھوٹے  سیلس کے لیے اجازت کی چھوٹ اور چھوٹے سیلس کی معیار کاری اور تنصیب کے طور طریقے

  • لو پاور بیس ٹرانسیور اسٹیشنز (ایل پی بی ٹی ایس) کی تشریح ان بی ٹی ایس کے طور پر کی جانی چاہیے جوڈبلیو<=600 ای آئی آر پی کو خارج کرتے ہیں۔تمام مقامات پر اسٹریٹ فرنیچر /عمارت کی مالی ایجنسی کو چھوڑ کر اس طرح کے آلات چھوٹے سیلس کسی بھی اتھارٹی سے کسی بھی قسم کی اجازت طلب کرنے سے مستثنیٰ ہوناچاہیے۔
  • ڈی او ٹی کے آسان کردہ ای ایم ایف تعمیل کے فریم ورک کو عام طور پر شکایت کی نوعیت کے اعتبار سے دوبارہ تشریح کرنا چاہئے تاکہ  > 2 ای آئی آر پی اور 600 واٹ والے ایل پی بی ٹی ایس کو شامل  کیا جاسکےاور ٹی ای سی  کو اس کلاس کے لئے تعمیل کے ٹیبلس کی ضرورت کے مطابق ترمیم کرنی چاہئے۔
  • ایس اے سی ایف اے کی تعمیل، کم بجلی کے آلات/چھوٹے سیل ریڈیٹنگ ڈبلیو <=100  ای آئی آر پی کے لیے عمل کو آسان بنانے کے لیے ڈی او ٹی کی طرف سے حالیہ اقدامات کیے گئے ہیں، ڈی او ٹی کو اس حد کو بڑھا کرڈبلیو 600 کرنا چاہیے تاکہ زیادہ تر چھوٹے سیلس ایل پی بی ٹی ایس کا احاطہ کیا جا سکے۔ جو کہ تعینات کئے جارہے ہیں۔
  • ٹی ای آر ایم سیلس کے ذریعہ دس فیصد سائٹس کی آڈٹ کے کرائیٹ ایریا(ضابطے) نرم کئے جاسکتے ہیں۔جس کے لئے تی ایس پی نے ایم ایم ایف سیلف سرٹیفیکیشن جمع کرایا ہے۔ڈی او ٹی کو بی ٹی ایس/اسمال سیلس سائنٹفک سیمپل سائز کے ساتھ آنے کے لئے اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے ساتھ مشورہ کرنا چاہئے۔
  • ایل پی بی ٹی ایس کے لیے خود سرٹیفیکیشن کے معیار کو پانچ سال تک نرم کیا جانا چاہیے۔

بجلی سے متعلق مسائل اور حل

  • ڈی او ٹی کوبجلی کی  وزارت ، ریاستی سرکاروں  اورایس ای آر سیز کے ساتھ درج ذیل کے نفاذ کے لیے معاملہ اٹھانا چاہیے:
  1. ڈسکومس کو ترجیحی بنیاد پر ٹی ایس پیز / آئی پی- آئیز کو کنکشن فراہم کرنے  کی غرض سے انتظامات کرنے چاہئیں۔ کنکشن فراہم کرنے کے لئےوقت کی حد (ترجیحی طور پر 15 دن) طے کرنی  چاہئے اور پورٹل کے ذریعہ نگرانی کی جانی چاہئے۔
  2. ریاستوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ڈی ایس آئی کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے ڈسکومس کو ٹی ایس پیز /آئی پی -آئیز کو ٹرانسفارمر کی تنصیب/اپ گریڈیشن یا برقی کنکشن کے آخری میل  تک پہنچانے کے لئے چارج نہیں کرنا چاہیے۔ اگر ضرورت ہو تو، ریاستوں کو اس طرح کے چارجز کی معافی کے لیے ڈسکومس کو معاوضہ دینے کے لیے ضروری انتظامات کرنا چاہیے۔

 

  1. چونکہ چھوٹے سیلس کے لیے بجلی کی ضرورت دن بھر تقریباً یکساں رہتی ہیں، اس لیے ڈسکومس کو منظور شدہ لوڈ  پر نہیں بلکہ چلنے والے لوڈ کی بنیاد پر ٹی ایس پیز/آئی پی آیئز پر چارج لگانا چاہئے۔
  2. تمام ڈسکومس کو پاور کنکشن فراہم کرنے کے مقصد سے اسٹریٹ فرنیچر کے پتے کو کمرشل ایڈریس کے طور پر ماننا چاہیے اور مختلف تجارتی اداروں کو ایک ہی ایس ایف کمرشل ایڈریس پر متعدد پاور کنکشن کی اجازت دینی چاہیے۔
  3. ڈسکومس  کو اسٹریٹ فرنیچر  لوکیشن پر کنکشن کی  سب لیٹنگ کی اجازت دینی چاہیے۔
  4.  اسمارٹ پری پیڈ بجلی کے میٹرس تمام موجودہ ٹیلی کام تنصیبات میں ترجیحی بنیادوں پر اور مقررہ وقت میں نصب کیے جانے چاہئیں۔ نیز تمام نئی تنصیبات پر، بشمول چھوٹے سیلس کے لیے بھی  تعینات کئے جانے چاہئیں۔ڈسکومس کواسمارٹ پری پیڈ بجلی کے میٹرس ہی نصب کرنے چاہییں۔
  5. متعدد سائٹسں(مقامات) کے لئے  بجلی کے کنکشن کی درخواستوں کے بلک پروسیسنگ کے لیے ایک درخواست کی فراہمی کو پورٹل کے ذریعہ دستیاب  کرایا جانا چاہئے  تاکہ  کاروبار کرنے میں آسانی پید ا کی جاسکے۔
  6. ٹیلی کام سائٹس کو یوٹیلیٹی/صنعتی ٹیرف کے تحت بجلی کا کنکشن فراہم کیا جانا چاہیے۔
  7. ڈکومس کو تمام ٹیلی کام سیکٹر سروس/انفرا فراہم کنندگان کے صارفین کے لیے ایک ڈسکوم-ون بل-ون ادائیگی کی پالیسی اپنانی چاہیے جو متعدد مقامات پر بجلی کے کنکشن استعمال کرتے ہیں۔
  8. شمسی/قابل تجدید توانائی کے  وسائل کے استعمال کے لئے کھلی رسائی کی پالیسی میں ترمیم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک  ٹی ایس پی/آئی پی-آئی کی تمام سائٹس کی مجموعی مانگ کو شامل کرنے کے لیے  شق کوشامل کیا جا سکے جو ڈسکوم کے ذریعہ پیش کیے جاتے ہیں۔
  9. ڈسکومس کو چاہیے کہ وہ اپنے ٹی ایس پیز/آئی پیز (سائٹ کے مالکان) کے ساتھ  اپنے رکھ رکھاؤ کے پروگراموں کو مشترک کریں تاکہ سائٹس پروگرام کو بجلی کی کٹوتی کی صورت میں تیار کیا جاسکے ۔ تمام بجلی کی بندش کی اصل مدت بھی ان کی ویب سائٹ پر علاقے کے لحاظ سے دستیاب ہونی چاہیے۔
  • پی ایم گتی شکتی پہل کے مطابق، اثاثوں کے اشتراک پر مبنی استعمال کو فروغ دینے کے لیے، ڈی او ٹی ریاست کے ساتھ یہ بات اٹھائے گاکہ جب بھی یوٹیلیٹی کمپنی کو مناسب شرائط پر زمین فراہم کی جاتی ہے اور وہ یوٹیلیٹی کمپنی دیگریوٹیلیٹی کمپنی کے ساتھ استعمال کے لئے اسے مشترک کرتی ہے تو تب زمین کےاستعمال کی شرائط  تبدیل نہیں کی جانی چاہئے۔

کنٹرولنگ ایڈمنسٹریٹو اتھارٹیز اورٹی ایس پیز/آئی پی آئیزے درمیان تعاون اور اشتراک  کو فعال بنانے کے لئے ادارہ جاتی طریقہ کار

  • اتھارٹی نے  اسٹریٹ فرنیچر سے متعلق چھوٹے سیلس کی تعیناتی کی نگرانی کو شامل کرنے کے لئے قومی براڈ بینڈ مشن (این بی ایم) کمیٹیوں  اور اس کے حلقہ کے ممبران کے دائرہ کار کو بڑھانے کی سفارش کی ہے۔براڈ بینڈ اسٹیئرنگ کمیٹی کی نمائندگی کو وسعت دی جائے تاکہ ضرورت کے مطابق  شہری ہوا بازی ، دفاع ، بندرگاہوں ،جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کے علاوہ بجلی جیسی دیگر وزارتوں یا محکموں کو شریک کیا جاسکے۔
  • ان شہروں میں جہاں اسٹریٹ فرنیچر کوکثیر ایجنسیوں کے ذریعہ کنٹرول کیا جاتا ہے، متعلقہ ریاست/مقامی سرکار کو اپنی ہی ایجنسیوں کے ایک اثاثے کو لیڈ/نوڈل اتھارٹی کے طور پر نامزد کرنا چاہیے تاکہ چھوٹے سیلس سے متعلق اجازت کی نگرانی کی جا سکے۔
  • اتھارٹی نے آر او ڈبلیو پورٹل میں مرکز، ریاست اور مقامی ادارے کے حکام کے لیے واضح کردار کی وضاحت کے تناظر میں اپنی سابقہ ​​سفارش کا اعادہ کیا ہے اور یہ کہ ایک مشترکہ جی آئی ایس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ای-مارکیٹ پلیس کا دائرہ وسیع کیا جانا چاہیے تاکہ چھوٹے سیلس کو بھی شامل کیا جاسکے۔
  • سفارشات ٹی آر اے آئی کی ویب سائٹ www.trai.gov.in پر ڈال دی گئی ہے۔کسی بھی وضاحت/معلومات کے لیے، براڈ بینڈ پالیسی تجزریوں کے مشیر جناب سنجیو کمار شرما،ٹی آر اے آئی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ نمبر ہے +91-11-23236119۔

***********

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.13114



(Release ID: 1879931) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Hindi